عالم گم گشتہ (ناول)
’دی لوسٹ ورلڈ‘ کی پہلی اشاعت کا سرورق | |
| مصنف | سر آرتھر کانن ڈائل |
|---|---|
| مترجم | مظہر الحق علوی (اردو) |
| ملک | مملکت متحدہ |
| زبان | انگریزی |
| سلسلہ | پروفیسر چیلنجر |
| صنف | مہماتی، سائنس فکشن، عالمِ گم شدہ |
| ناشر | ہوڈر اینڈ اسٹوٹن |
تاریخ اشاعت | 1967ء (بار دوم، اردو) |
تاریخ اشاعت انگریری | 1912ء |
| طرز طباعت | پرنٹ |
| صفحات | 280 |
| بعد ازاں | حلقۂ مسموم |
| ریختہ ای بکس | عالم گم گشتہ |
”عالم گُم گَشْتَہ“ (دی لوسٹ ورلڈ) برطانوی ادیب سر آرتھر کانن ڈائل کا مہماتی اور سائنس فکشن ناول ہے جس میں جنوبی امریکا کے ایمیزون طاس کے ایک دور افتادہ سطح مرتفع کی مہم کا بیان ہے جہاں اب بھی ڈائنوسار اور دیگر قبل از تاریخ حیوانات زندہ ہیں، ساتھ ہی ایک وحشی، بندر نما مخلوق کا قبیلہ بھی بستا ہے جو مقامی سرخ ہندی باشندوں کے ایک گروہ سے بر سرِ پیکار ہے۔ اس تصنیف میں پروفیسر چیلنجر کا کردار متعارف ہوتا ہے، جو مہم کی قیادت کرتا ہے (اور جو بعد میں کانن ڈائل کی دیگر کہانیوں میں بھی نظر آتا ہے) اور اس کا بیان مہم میں شامل ایک صحافی (ایڈورڈ میلَون) کی زبانی بیان کیا گیا ہے۔ ’عالمِ گم گشتہ‘ سب سے پہلے اسٹرینڈ میگزین میں قسط وار شائع ہوا، جس کی تصویریں نیوزی لینڈ میں پیدا ہونے والے مصوّر ہیری راؤنٹری نے بنائیں اور یہ اشاعت اپریل سے نومبر 1912ء تک جاری رہی جبکہ امریکا میں بھی مارچ سے نومبر 1912ء تک رسائل میں قسط وار چھپا۔ بعد ازاں ہُڈر اینڈ اسٹوٹن نے اکتوبر 1912ء میں اس کا پہلا کتابی ایڈیشن لندن میں شائع کیا اور اس کی اشاعت امریکا (نیویارک) اور کینیڈا (ٹورانٹو) میں بھی ہوئی۔
اس کا ناول کو اردو قالب میں مظہر الحق علوی نے ڈھالا۔