عایده الکاشف
عایده الکاشف | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 17 جولائی 1988ء (37 سال) قاہرہ |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
پیشہ | [[:اداکار|اداکارہ]] ، فلم اداکارہ ، [[:فلمی ہدایت کار|فلمی ہدایت کارہ]] |
مادری زبان | مصری عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، مصری عربی |
![]() |
IMDB پر صفحہ |
درستی - ترمیم ![]() |
عایده الکاشف (انگریزی: Aida El-Kashef) (ولادت: 1988ء) ایک نسائیت پسند [1]مصری فلم ساز، اداکارہ اور ہدایت کارہ ہیں۔ انھوں نے شپ آف تھیسس (Ship of Theseus) اور والاد ڈبلو بینٹ (Walad w Bent) میں اداکاری کی ہے۔ عایده مختصر فلم اے ٹن ٹیل اینڈ رہاپسوڈی ان اوٹاومن ( Tin Tale and Rhapsody in Autumn) کی ہدایتکاری بھی کرچکی ہیں۔[2] 2014ء میں، عایده الکاشف کو ان کے کردار کے لیے بھارت کا قومی فلم اعزاز برائے بہترین معاون اداکارہ دیا گیا۔[3]
حالات زندگی
[ترمیم]عایده الکاشف تحریر چوک پر ہونے والے مظاہروں میں شامل تھی، جہاں پر انھوں نے عرب بہار کے واقعات کو فلمایا تھا۔ وہ تحریر پر قبضہ کرنے والی پہلی مظاہرین میں شامل تھیں[4] اور وہاں پر انھوں نے خیمہ لگایا تھا۔[5] الکاشف نے اپنی ذاتی حفاظت کو خطرے میں ڈال کر[6] "خواتین کے خلاف جارحانہ حملوں" کے بارے میں بھی دستاویزات پیش کر چکی ہیں۔[2] الکاشف کی 'مردوں کا خواتین پر جنسی زیادتی کرنے والی فلموں' کو دنیا بھر میں دکھایا گیا۔[7]
عایده نے نومبر 2015ء میں، اپنی پہلی دستاویزی فلم کو تیار کرنے کے کچھ پیسے جمع کرنا شروع کیا، جو مصر میں گھریلو زیادتی کے موضوع سے نمٹنے والی ایک فلم تھی۔ دستاویزی فلم دی ڈے آئی ایٹ فش (The Day I Ate The Fish) میں، عایده نے کئی شادیوں کی معلومات جمع کی جہاں ایک خاتون نے اپنے شریک حیات کا قتل کیا دیتی ہے۔[8][9]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Mostafa Salem؛ Fady Ashraf؛ Joel Gulhane (26 نومبر 2013)۔ "NoMilTrials Protest Dispersed; Prominent Activists Detained"۔ Daily News Egypt۔ 2015-09-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-15
- ^ ا ب Sangeetha Devi Dundoo (19 جولائی 2013)۔ "'It's our revolution too'"۔ The Hindu۔ 2014-07-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-10-22
- ↑ "'Ship of Theseus' Wins Indian National Film Award"۔ Variety۔ 16 اپریل 2014۔ 2015-07-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-15
- ↑ A.O. Scott (24 اکتوبر 2013)۔ "Brave Optimism of Tahrir Square Meets Other Fierce Forces"۔ The New York Times۔ 2014-01-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-15
- ↑ Anicee Gohar (19 فروری 2014)۔ "Egypt — Looking for a Conscience"۔ Inter Press Service۔ 2015-07-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-15
- ↑ Rosie Mullender (12 جون 2013)۔ "The Female Fightback"۔ Cosmopolitan۔ Hearst Magazines UK۔ 2015-09-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-15
- ↑ Clarissa Ward (27 مارچ 2013)۔ "Egyptian Women Fight Back as Sexual Assaults Skyrocket"۔ CBS Evening News۔ 2015-07-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-07-15
- ↑ "The Day I Ate the Fish"۔ Indiegogo۔ 2016-10-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-10-22
- ↑ "The Day You Catch the Fish: speaking out on domestic abuse"۔ 50 50 Inclusive Democracy۔ 2016-10-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-10-22