عبدالحمید ثانی
عبدالحمید ثانی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عثمانی ترک میں: عبد الحميد ثانی) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 21 ستمبر 1842[1][2][3][4] استنبول[5] |
||||||
وفات | 10 فروری 1918 (76 سال)[6][1][7][3] استنبول[8] |
||||||
مدفن | مقبرہ محمود ثانی | ||||||
شہریت | ![]() |
||||||
زوجہ | نازک ادا قادین نور افسون قادین بدر فلک قادین بیدار قادین دل پسند قادین مزید مستان قادین امثال نور قادین مشفقہ قادین سازکار خانم پیوستہ خانم فاطمہ پسند خانم بہیجہ خانم صالحہ ناجیہ خانم |
||||||
اولاد | علویہ سلطان، محمد سلیم آفندی، زکیہ سلطان، فاطمہ نعیمہ سلطان، نائلہ سلطان، محمد برہان الدین آفندی، شادیہ سلطان، حمیدہ عائشہ سلطان، رفیہ سلطان، عبد الرحیم خیری آفندی، محمد ٰعابد آفندی[9]، خدیجہ سلطان، محمد عبد القادر آفندی | ||||||
والد | عبد المجید اول | ||||||
والدہ | تیر مجگان سلطان | ||||||
بہن/بھائی | |||||||
خاندان | عثمانی خاندان | ||||||
مناصب | |||||||
سلطان سلطنت عثمانیہ | |||||||
برسر عہدہ 31 اگست 1876 – 27 اپریل 1909 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | مقتدر اعلیٰ | ||||||
اعزازات | |||||||
دستخط | |||||||
درستی - ترمیم ![]() |
عبد الحمید ثانی، (انگریزی: Abdul Hamid II، عثمانی ترکی: عبد الحميد ثانی، عربی: عبد الحميد الثانی) 31 اگست 1876ء سے 27 اپریل 1909ء تک خلافت عثمانیہ کی باگ ڈور سنبھالنے والے سلطان تھے۔ وہ سلطنت عثمانیہ کے 34ویں فرماں روا تھے۔ زوال کے اس دور میں آپ نے بلقان کی بغاوت، روس کے ساتھ ایک ناکام جنگ لڑی اور 1897 میں یونان کے ساتھ ایک کامیاب جنگ لڑی۔ آپ نے 23 دسمبر 1876 کو پہلے عثمانی آئین کا اعلان کیا [10] تاہم ، 1878 میں ، پارلیمنٹ سے اختلاف رائے کا حوالہ دیتے ہوئے ، انہوں نے مختصر مدت کے آئین اور پارلیمنٹ دونوں کو معطل کر دیا [10]۔ وہ 21 یا 22 ستمبر 1842ء کو استنبول میں پیدا ہوئے 75 برس کی عمر میں 10 فروری 1918ء کو فوت ہوئے۔ عبد الحمید ثانی شاعر بھی تھے اور شرلاک ہومز کے بڑے قدردان تھے۔
عثمانی سلطنت کی جدید کاری ان کے دور حکومت میں جاری رہی ، بشمول بیوروکریسی میں اصلاحات ، رمیلیا ریلوے اور اناطولیہ ریلوے کی توسیع ، بغداد ریلوے کی تعمیر اور حجاز ریلوے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ، 1898 میں پہلے مقامی جدید لا اسکول کے ساتھ ، آبادی کی رجسٹریشن اور پریس پر قابو پانے کا ایک نظام قائم کیا گیا تھا۔ اصلاحات کا سب سے دوررس تعلیم میں تھا: بہت سارے پیشہ ور اسکول قانون سمیت شعبوں کے لیے قائم کیے گئے تھے ، آرٹس ، تجارت ، سول انجینئری ، ویٹرنری میڈیسن ، کسٹم ، کاشتکاری اور لسانیات۔ اگرچہ عبد الحمید دوم نے 1881 میں استنبول یونیورسٹی بند کردی تھی ، لیکن اسے 1900 میں دوبارہ کھول دیا گیا اور پوری سلطنت میں ثانوی ، پرائمری اور فوجی اسکولوں کا نیٹ ورک بڑھا دیا گیا۔ ریلوے اور ٹیلی گراف کے نظام بنیادی طور پر جرمن فرموں نے تیار کیے تھے۔ ان کے عہد حکومت کے دوران ، سلطنت عثمانیہ دیوالیہ ہو گئی اور اس کے نتیجے میں 1881 میں عثمانی پبلک ڈیبٹ انتظامیہ کا قیام عمل میں آیا۔
ابتدائی زندگی[ترمیم]
عبد الحمید ثانی 21 ستمبر 1842 کو توپ کاپی میں پیدا ہوئے۔ وہ سلطان عبد المجید اول کے بیٹے تھے۔ ان کی والدہ کی وفات کے بعد ان کی سوتیلی والدہ نے اپنا منہ بولا بیٹا بنا لیا۔ وہ ایک ہنر مند بڑھئی تھے اور انہوں نے ذاتی طور پر کچھ اعلی معیار کا فرنیچر تیار کیا تھا ، جسے آج استنبول کے یلدز محل ، سیل کوسکو اور بییلربی محل میں دیکھا جاسکتا ہے۔ عبد الحمید دوم کو اوپیرا میں بھی دلچسپی تھی اور انہوں نے ذاتی طور پر متعدد اوپیرا کلاسیکیوں کے پہلے ترک ترجمے لکھے۔ انہوں نے مرکز ہمائیوں (عثمانی امپیریل بینڈ / آرکسٹرا ، جو ان کے دادا محمود دوم نے قائم کیا تھا) کے لیے متعدد اوپیرا بھی مرتب کی۔
بہت سے دوسرے عثمانی سلطانوں کے برخلاف ، عبدالحمید دوم نے دور دراز کے ممالک کا دورہ کیا۔ تخت سنبھالنے سے نو سال قبل ، وہ اپنے چچا سلطان عبد العزیز کے ساتھ کئی یورپی دارلحکومتوں اور شہروں کے دورے پر گئے جن میں پیرس (30 جون تا 10 جولائی 1867) ، لندن (12–23 جولائی 1867) ، ویانا (28-30 جولائی 1867) شامل ہیں (وہ 21 جون 1867 کو قسطنطنیہ سے روانہ ہوئے اور 7 اگست 1867 کو واپس آئے)۔[11]
تخت نشینی[ترمیم]
عبدالحمید 31 اگست 1876 کو اپنے بھائی مراد کے معزول ہونے کے بعد تخت نشین ہوئے۔ آپ کی تخت نشینی کی تقریب بھی باقی عثمانی سلطانوں کی طرح حضرت ابو ایوب انصاری کے مزار پر ہوئی جہاں آپ کو عثمانی تلوار پیش کی گئی۔ زیادہ تر لوگوں کو عبد الحمید دوم سے آزادانہ تحریکوں کی حمایت کی توقع تھی ، تاہم ، اس نے سلطنت کے لیے ایک انتہائی مشکل اور نازک دور میں 1876 میں تخت نشین کیا۔ اقتصادی اور سیاسی انتشار ، بلقان میں مقامی جنگیں اور 1877–78 کی روسی-عثمانی جنگ نے سلطنت عثمانیہ کے وجود کو خطرہ بنایا۔ عبد الحمید نے جنگ سے بھرا یہ مشکل وقت مطلق العنان حکومت کو بحال کرنے کے لیے استعمال کیا۔
معزولی[ترمیم]
سابق سلطان کو سیلونیکا (جسے اب تھیسالونیکی کہا جاتا ہے) میں قید کر دیا گیا تھا۔ [40] 1912 میں ، جب سیلونیکا یونان کے قبضہ میں آ گیا، انہیں استنبول میں قید کر دیا گیا۔ انہوں نے اپنے آخری دن اپنی بیویوں اور بچوں کی صحبت میں باسفورس میں واقع بےلربیئی محل میں اپنی یادداشتیں لکھنے، مطالعہ کرنےاور لکڑی کا کام کرتے گزارے جہاں وہ اپنے بھائی سلطان محمد خامس سے چند ماہ قبل 10 فروری 1918 کو فوت ہو گئے۔ انہیں استنبول میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
ازواج[ترمیم]
ان کی کثیر تعداد میں شادیاں کیں۔ ان کی ازواج کے نام درجِ ہیں۔
- انہوں نے پہلی شادی استنبول میں جارجیا کی بدرِ فلک سے کی ۔
- انہوں نے دوسری شادی کوہ قاف کی بیدار سے کی۔
- انہوں نے تیسری شادی جارجیا کی دل پسند سے کی۔
- انہوں نے چوتھی شادی آذربائیجان کی میزدی مستان سے کی۔
- انہوں نے پانچویں شادی کوہ قاف کی پیوستہ عثمان سے کی۔
- انہوں نے چھٹی شادی جارجیا کی بیہس مان سے کی۔
- انہوں نے ساتویں شادی صالحہ سے کی۔
اس کے علاوہ بھی انہوں نے تقریباً نو شادیاں کیں۔ اور ان سب سے ان کی کثیر تعداد میں اولاد بھی ہے۔
حوالہ جات[ترمیم]
- ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Abdulhamid-II — بنام: Abdulhamid II — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/abd-ul-hamid-abd-ul-hamid-ii — بنام: Abd ül-Hamid (Abd ül-Hamid II.)
- ^ ا ب Proleksis enciklopedija ID: https://proleksis.lzmk.hr/6598 — بنام: Abdul Hamid II. — عنوان : Proleksis enciklopedija
- ↑ Hrvatska enciklopedija ID: https://www.enciklopedija.hr/Natuknica.aspx?ID=84 — بنام: Abdul Hamid II. — عنوان : Hrvatska enciklopedija — ISBN 978-953-6036-31-8
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/118646435 — اخذ شدہ بتاریخ: 11 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Абдул-Хамид II
- ↑ گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0000167.xml — بنام: Abdülhamit II — عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/118646435 — اخذ شدہ بتاریخ: 31 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
- ^ ا ب "Abdülhamid II". Encyclopedia Britannica. اخذ شدہ بتاریخ 8/9/2020.
- ↑ "Sultan Abdul Aziz". اخذ شدہ بتاریخ 8/9/2020.
عبدالحمید ثانی پیدائش: 21 ستمبر 1842 وفات: 10 فروری 1918
| ||
شاہی القاب | ||
---|---|---|
ماقبل by | سلطان سلطنت عثمانیہ 31 اگست 1876 – 27 اپریل 1909 |
مابعد |
مناصب سنت | ||
ماقبل by | خلیفہ 31 اگست 1876 – 27 اپریل 1909 |
مابعد |
- 1842ء کی پیدائشیں
- 21 ستمبر کی پیدائشیں
- استنبول میں پیدا ہونے والی شخصیات
- 1918ء کی وفیات
- 10 فروری کی وفیات
- استنبول میں وفات پانے والی شخصیات
- عبدالحمید ثانی
- اقدام قتل سے زندہ بچ جانے والے
- انیسویں صدی کے عثمانی سلطان
- بیسویں صدی کے عثمانی سلطان
- چرکیس نژاد عثمانی شخصیات
- خادم الحرمین الشریفین
- سلاطین عثمانیہ
- سلطنت عثمانیہ کے ترک
- عثمانیہ خاندان
- مسلم سیاسی شخصیات
- فوجی تاخت میں معزول شدہ قائدین
- انیسویں صدی کے مسلمان
- ترک مسلمان
- ترک سنی مسلمان
- تخت سے اتارے جانے والے فرماں روا