عبداللہ بن ابی حدرد

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حضرت عبد اللہ بن ابی حدرد ؓ
معلومات شخصیت

حضرت عبد اللہ بن ابی حدرد ؓ صحابی رسول تھے۔صلح حدیبیہ میں آنحضرتﷺ کے ہمرکاب تھے۔

نام ونسب[ترمیم]

عبد اللہ نام،ابو محمد کنیت،نسب نامہ یہ ہے،عبد اللہ بن ابی حدرد بن عمیر بن ابی سلامہ ابن سعد بن حساب بن حارث بن عنبس بن ہوازن بن اسلم اسلمی۔

اسلام و غزوات[ترمیم]

6ھ کے پہلے کسی وقت مشرف باسلام ہوئے،صلح حدیبیہ میں آنحضرتﷺ کے ہمرکاب تھے،خیبر اور دوسرے غزوات بھی میں شریک ہوتے رہے [1] مالک بن عوف نصری کے حالات کا پتہ لگانے کے لیے جاسوسی کی خدمت ان ہی کے سپرد ہوئی تھی [2] رمضان 8ھ میں آنحضرتﷺ نے حضرت ابوقتادہؓ انصاری کے زیر امارت جو سریہ بطن اضم روانہ کیا تھا [3] اس میں عبد اللہ بھی تھے۔ [4]

وفات[ترمیم]

71ھ میں 81 سال کی عمر میں وفات پائی۔ [5]

معاش کی تنگی[ترمیم]

حضرت عبد اللہؓ معاش کی جانب سے بہت غیر مطمئن تھے،بڑی عسرت اورتنگ دستی سے زندگی بسر ہوتی تھی،ایک یہودی کے چار درہم کے قرض دار تھے،یہ حقیر رقم بھی ادانہ کرسکتے تھے،یہودی نے آنحضرتﷺ سے شکایت کی،آپ نے عبد اللہ کو حکم دیا کہ اس کا قرض ادا کرو لیکن ان کے امکان میں کچھ نہ تھا، اس لیے معذرت کی،آپ نے دوبارہ تاکید کی،پھر عبد اللہ نے تنگدستی کا عذر کیا اور کہا میں نے اس سے کہدیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ مجھے خیبر کی طرف بھیجنے والے ہیں، وہاں مال غنیمت ملے گا تو قرض ادا کردوں گا،لیکن رسول اللہ ﷺ مکرر تاکید فرما چکے تھے، اس لیے عبد اللہ نے اپنی چادر بیچ کر قرض ادا کیا۔ [6]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. (ابن سعد،جلد4،ق2،صفحہ:22)
  2. (اسد الغابہ :3/141)
  3. (ابن سعد حصہ مغازی :96)
  4. (ایضا،جلد4،ق2،صفحہ:22)
  5. (مستدرک حاکم:3/572)
  6. (اسد الغابہ:3/65)