عبداللہ بن محمد حریری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عبداللہ بن محمد حریری
(عربی میں: عبد الله الهرري ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1910ء[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ہرار  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 2 ستمبر 2008ء (97–98 سال)[2][1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بیروت  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایتھوپیا  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فرقہ سنی اشعری صوفی
خاندان بنو شيبہ
عملی زندگی
پیشہ الٰہیات دان،  واعظ،  مصنف،  فقیہ،  محدث،  عالم  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ،  باضابطہ ویب سائٹ،  باضابطہ ویب سائٹ،  باضابطہ ویب سائٹ،  باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نام و نسب[ترمیم]

عبد اللہ بن محمد بن یوسف حریریؒ (عربی: عبد الله بن محمد بن یوسف بن عبد الله بن جامع الشيبي العبدري الهرري) (1906ء)تا - 2 ستمبر 2008ء متوفی) ایک حری محدث تھے۔ [3] اور اسلامی فقہ کے اسکالر تھے۔ وہ بیروت ، لبنان میں رہتے اور پڑھاتے تھے۔ اور ایک صوفی مذہبی تحریک الاحبش کے بانی تھے۔

تاریخ[ترمیم]

حریری 1906ء میں ہرار، ایتھوپیا میں پیدا ہوئے۔ [4]

1983ء میں، انھوں نے بیروت میں قائم ایک تنظیم الاحبش کی بنیاد رکھی۔ جسے ایسوسی ایشن آف اسلامک چیریٹیبل پروجیکٹس (AICP) بھی کہا جاتا ہے۔ الاحبش ایک صوفی مذہبی تحریک ہے۔ [5] الاحبش ایک صوفی مذہبی تحریک ہے۔ [6] لبنان میں اس تنظیمی گروپ کی ابتدا اور سرگرمی کی وجہ سے، احباش کو "لبنانی تصوف کا سرگرم اظہار" قرار دیا گیا ہے۔ [7]

حریری عمان کے پیغام پر دستخط کرنے والے علما میں سے ایک تھے۔ 2004ء میں جاری کیا گیا یہ بیان مسلم آرتھوڈوکس کی تعریف کے لیے ایک وسیع بنیاد فراہم کرتا ہے۔ [8] انھیں لبنان میں الازہر یونیورسٹی کی شاخ نے بطور شیخ الائسنس بھی دیا تھا۔ [7] [9]

وفات[ترمیم]

حریری 2 ستمبر 2008ء کو 102 سال کی عمر میں قدرتی وجوہات کی بنا پر انتقال کر گئے. [5]

مناظر[ترمیم]

حریری معاویہؓ، عائشہؓ اور دیگر صحابہؓ کے بارے میں متنازع خیالات رکھتے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ وہ پہلے فتنے کے دوران خلیفہ راشدین علی بن ابی طالبؓ کے خلاف ان کا موقف غلط تھا اور اس نے اپنی کتاب الدلیل الشرعی الاثبت من قتالحوم علی من صحابی او تابعی میں ان کا تذکرہ کیا ہے۔بعض صحابہؓ اور ان کے جانشینیوں کی غلطیاں جن سے علیؓ نے جنگ کی)۔ یہ ایک ایسا موقف ہے جو قدامت پسند سنی نقطہ نظر کے خلاف ہے، جو صحابہ کے درمیان تنازعات کے سلسلے میں غیر جانبداری کو برقرار رکھتا ہے۔(حریری کا یہاں موقف غلط ہے امت کا اجماع ہے کہ مشاجرات صحابہ پر بحث نہیں کی جائے گی۔احقر محمد طاہر) [10]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب Diamond Catalogue ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/34740 — بنام: عبد الله الهرري الحبشي، 1910؟‒2008
  2. http://fr.jpost.com/servlet/Satellite?cid=1220353263224&pagename=JPost/JPArticle/ShowFull
  3. Katarzyna Górak-Sosnowska (2011)۔ Muslims in Poland and Eastern Europe: Widening the European Discourse on Islam۔ Warsaw, Poland: Katarzyna Górak-Sosnowska۔ صفحہ: 259–262۔ ISBN 978-83-903229-5-7 
  4. Muʼassasat al-Dirāsāt al-Filasṭīnīyah (1999)۔ Journal of Palestine Studies۔ 29 (1): 113–116۔ JSTOR 2676445۔ doi:10.2307/2676445 
  5. ^ ا ب "Founder of Lebanon fundamentalist Sunni group dies"۔ PR-Inside.com۔ September 2, 2008۔ April 8, 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ October 2, 2008 
  6. David Seddon (2004)۔ A Political and Economic Dictionary of the Middle East (1st ایڈیشن)۔ Routledge۔ صفحہ: 22۔ ISBN 978-1857432121 
  7. ^ ا ب ۔ Beirut  مفقود أو فارغ |title= (معاونت)
  8. "The Official Site"۔ AmmanMessage.com 
  9. "Al Ahbash"۔ World Almanac of Islamism۔ 13 نومبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ April 10, 2009 
  10. "What do the Ahlus Sunnah say regarding Mu'āwiyah ibn Abī Sufyān?"۔ 2011-12-07 

بیرونی روابط[ترمیم]