عبد الجلیل چوہڑ بندگی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

شیخ عبد الجلیل چوہڑ بندگی سہروردی سلسلہ سہروردیہ کے بڑے بزرگان میں شمار ہوتے ہیں

نام ونسب[ترمیم]

شیخ عبد الجلیل سہروردی۔لقب:قطب العالم،چوہڑبندگی۔ پ کاسلسلہ نسب چند واسطوں سے سلطان التارکین شیخ حمید الدین ابو الحاکم بادشاہ کیچ مکران سے ملتا ہے۔ شیخ عبد الجلیل بن شیخ ابو الفتح بن شیخ عبد العزیز بن شیخ عبد الجلیل بن شیخ شہاب الدین بن شیخ نور الدین بن شیخ سلطان التارکین شیخ حمید الدین ابو الحاکم

چوہڑبندگی کی وجہ تسمیہ[ترمیم]

چوہڑہندی زبان میں "شکارکوتدبیرسے قابوکرنے والا"کوکہتے ہیں۔ آ

ولادت[ترمیم]

آپ کی ولادت باسعادت قصبہ"موکہ"ریاست بہاولپور میں ہوئی۔

تحصیلِ علم[ترمیم]

آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والدگرامی سے حاصل کی۔پھربلاداسلامیہ کے مختلف شہروں میں جیدعلماء سے اخذعلم کیا۔یہاں تک کہ علوم ظاہرہ میں کامل واکمل ہو گئے۔

بیعت و خلافت[ترمیم]

آپ نے علوم ظاہریہ کی تکمیل کے بعد اپنے عظیم والد بزرگوار شیخ ابو الفتح سہروردی کے دست حق پرست پر بیعت کی اور ان کی خدمت میں رہ کر فیوضات باطنی کی دولت سے مالا مال ہوئے۔آپ کے والد بزرگوار نے محبت و شفقت پدری کے باوجود آپ سے سخت ترین ریاضتیں اور مجاہدے کرائے۔مجاہدات وریاضات کے بعد خلافت عطاءفرمائی۔

سیرت وخصائص[ترمیم]

قطب العالم،شیخ المشائخ،عارف باللہ،عالم السنہ،امام الاولیاء،سیدالاصفیاء شیخ عبد الجلیل چوہڑبندگی کی ذات بابرکت سے دین اسلام کوبہت فروغ حاصل ہوا۔اسی طرح سلسلہ عالیہ سہروردیہ کی خوب اشاعت ہوئی۔آپ نے دنیا کی سیاحت کی اور اس دوران میں تبلیغ کا فریضہ ادا کر کے لا تعداد افراد کو ایمان و عرفان کی دولت سے مالا مال کیا اور بہت سے گم کردہ راہوں کوگمراہی کے دلدل سے نکال کر صراط مستقیم پر گامزن کیا۔ اور کوبہ کوبہ شہر بہ شہر پھرت پھراتے مکہ مکرمہ پہنچے اور حج بیت اللہ شریف کی سعادت حاصل کی۔ قیام مکہ مکرمہ کے دوران میں وہاں کے علما اور مشائخ آپ کی خدمت میں حاضر رہتے لاتعداد افراد آ کے فیوضات باطنیہ سے مالا مال ہوئے اور ہزاروں افراد آپ کے دست حق پرست پر بیعت سے مشرف ہوئے۔ آپ انتہا درجہ کے متقی، پابند شریعت و طریقت اور اخلاق کریمانہ میں بے مثال تھے،آپ کی خدمت میں حاضری دینے والا غلام بے دام ہوکے رہ جاتا تھا، آپ نے تمام عمر یادِ خدا اور خدمت خلق اللہ میں گزاری اور رشد و ہدایت میں نمایاں کردارادا کرکے سلسلہ عالیہ سہروردیہ میں لوگوں کو بیعت سے شرف یاب کیا۔آپ کی ذات والا صفات مشائخ زمانہ بالخصوص مشائخ سہروردی میں خاص مقام رکھتی تھی۔لاہور کے قدیم ترین سہروردی بزرگوں میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔آپ اپنے وقت کے قطب الارشاد تھے۔

تاریخِ وصال[ترمیم]

آپ کاوصال 9 رجب المرجب 910ھ مطابق 16 دسمبر 1504ء میں ہوا۔ آپ کامزارشریف لاہور میں میکلوڈ روڈ پر مرجع خلائق ہے۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. حدیقۃ الاولیاء۔مفتی غلام سرور لاہوری صفحہ 200 پروگریسو بکس لاہور