عبد الخالق سنبھلی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عبد الخالق سنبھلی
نائب مہتمم دار العلوم دیوبند
مدت منصب
2008ء سے 30 جولائی 2021ء
معلومات شخصیت
پیدائش 4 جنوری 1950ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سنبھل   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 30 جولا‎ئی 2021ء (71 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مظفر نگر   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی دار العلوم دیوبند   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عبد الخالق سنبھلی (4 جنوری 1950ء – 30 جولائی 2021ء) ایک ہندوستانی عالم دین تھے، جنھوں نے دار العلوم دیوبند کے نائب مہتمم کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ وہ دار العلوم دیوبند ہی کے فارغ التحصیل تھے اور ان کے اساتذہ میں محمود حسن گنگوہی، محمد طیب قاسمی اور سید فخر الدین احمد شامل ہیں۔ انھوں نے عبد المجید الزندانی کی کتاب "التوحيد" کا اردو میں ترجمہ کیا اور ردِ مودودیت پر محاضرات پیش کیے۔

سوانح[ترمیم]

عبد الخالق سنبھلی 4 جنوری 1950ء کو سنبھل میں پیدا ہوئے تھے۔[1] ان کی تعلیم سنبھل میں مدرسہ خیر المدارس اور مدرسہ شمس العلوم سے ہوئی تھی۔ انھوں نے حفظ قرآن حافظ فرید الدین کے زیر نگرانی کی تھی۔[2] وہ 1968ء میں دار العلوم دیوبند گئے،[1] اور 1972ء میں درس نظامی نصاب مکمل کیا۔ پھر 1973ء میں عربی ادب میں تخصص حاصل کیا۔[3] ان کے اساتذہ میں سید فخر الدین احمد، محمد طیب قاسمی اور محمود حسن گنگوہی شامل ہیں۔[2]

مولانا سنبھلی نے 1973ء میں مدرسہ خادم الاسلام ہاپوڑ میں اسلامی علوم پڑھانا شروع کیا اور پھر 1979ء کے دوران میں مدرسہ جامع الہدٰی مراد آباد میں پڑھایا.[3] وہ 1982ء میں دار العلوم دیوبند میں استاذ مقرر ہوئے۔[1] 2008ء میں انھیں دار العلوم کا نائب مہتمم مقرر کیا گیا۔[3] انھوں نے عبد المجید الزندانی کی کتاب "التوحيد" کا اردو میں ترجمہ کیا۔[3] دار العلوم دیوبند سے ردِ مودودیت پر ان کے محاضرات کئی حصوں میں شائع ہو چکے ہیں۔[3] ان کے تلامذہ میں محمد نجیب قاسمی شامل ہیں۔[4] 2017ء میں انھوں نے حکومتِ ہند کے طلاق ثلاثہ مخالف بل کے بارے میں کہا تھا کہ "شریعت کے احکام کو تبدیل کرنے کا کسی کو حق نہیں ہے۔"[5]

مولانا سنبھلی کا انتقال 30 جولائی 2021ء کو مظفر نگر میں ہوا۔[4] ابو القاسم نعمانی، ارشد مدنی، محمود مدنی اور محمد سفیان قاسمی نے ان کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا۔[6]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ "دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مولانا عبدالخالق سنبھلی کا انتقال"۔ بصیرت آن لائن۔ 30 جولائی 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولا‎ئی 2021 
  2. ^ ا ب "دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث مولانا عبد الخالق سنبھلی کا طویل علالت کے بعد انتقال، علمی حلقہ سوگوار"۔ ملت ٹائمز۔ 30 جولائی 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولا‎ئی 2021 
  3. ^ ا ب پ ت ٹ قاسمی 2020, p. 689.
  4. ^ ا ب "Darul Uloom Deoband's vice-rector passes away"۔ دی چناب ٹائمز۔ 30 July 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولا‎ئی 2021 
  5. سواتی شرما (22 اگست 2017)۔ "We stand by Muslim Personal Law Board on 'triple talaq': Darul Uloom Deoband" [ہم مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ساتھ ’’ طلاق ثلاثہ‘‘ پر کھڑے ہیں: دار العلوم دیوبند]۔ دی اسٹیٹ مین۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولائی 2021 
  6. پریم دت بھٹ (30 جولائی 2021)۔ "दारुल उलूम के नायब मोहतमिम मौलाना अब्दुल खालिक संभली का निधन, लंबे समय से थे बीमार" [دار العلوم دیوبند کے نائب مہتمم مولانا عبدالخالق سنبھلی انتقال کر گئے]۔ جاگرن (بزبان ہندی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولا‎ئی 2021 

کتابیات[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]