عبد الرزاق گرناہ
عبد الرزاق گرناہ | |
---|---|
(انگریزی میں: Abdulrazak Gurnah)،(سواحلی میں: Abdulrazak Gurnah)،(عربی میں: عبد الرزاق سالم قرنح)[1] | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (متعدد زبانیں میں: Abdulrazak Gurnah) |
پیدائش | 20 دسمبر 1948ء (76 سال)[2][3][4][5] زنجبار شہر [6] |
شہریت | مملکت متحدہ تنزانیہ |
رکن | رائل سوسائٹی آف لٹریچر [7] |
عملی زندگی | |
مادر علمی | یونیورسٹی آف کینٹ جامعہ لندن |
تعلیمی اسناد | پی ایچ ڈی |
پیشہ | ناول نگار ، استاد جامعہ ، نثر نگار ، شریک مدیر [8]، مصنف [9] |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [10][11][12]، سواحلی زبان |
شعبۂ عمل | مابعد نوآبادیاتی ادب [13]، ادبی سرگرمی [13]، ادارت [13] |
ملازمت | یونیورسٹی آف کینٹ |
کارہائے نمایاں | پیراڈائز ، دی لاسٹ گفٹ |
اعزازات | |
نامزدگیاں | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
عبد الرازق گرناہ (پیدائش 20 دسمبر 1948ء) ایک زنجبار نژاد ناول نگار ہیں جو برطانیہ میں مقیم ہیں۔ وہ سلطنت زنجبار میں پیدا ہوئے اور 1960ء کی دہائی میں زنجبار انقلاب کے دوران میں پناہ گزین کی حیثیت سے برطانیہ آئے۔ [17] ان کے ناولوں میں پیراڈائز (1994) شامل ہے، جسے مین بکر پرائز اور وہٹ بریڈ پرائز دونوں کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا۔ ویران (2005ء) اور بائی دی سی (2001ء)، جو بکر کے لیے لانگ لسٹ کیے گئے تھے اور لاس اینجلس ٹائمز بک پرائز کے لیے شارٹ لسٹ کیے گئے تھے۔ گرناہ کو 2021ء میں ادب میں نوبل انعام دیا گیا جوان کی نو آبادیاتی نظام کے تہذیبوں پر اثرات اور پناہ گزینوں کے ساتھ مختلف براعظموں میں پیش آنے والے مصائب کو انتہائی آسان الفاظ میں بیان کرنے کی وجہ سے دیا گیا ہے۔ [18]
نوبل پرائز کی ویب گاہ کے مطابق عبد الرزاق گرناہ کو نوآبادیات کے تہذیبوں پر اثرات اور پناہ گزینوں کے ساتھ مختلف براعظموں میں پیش آنے والے مصائب کو انتہائی آسان الفاظ میں بیان کرنے کی وجہ سے ادب کے نوبل انعام کے لیے منتخب کیا گیا ہے ۔ عبد الرزاق گرناہ جوانی میں ہی برطانیہ ہجرت کر گئے تھے اور انھوں نے وہاں تعلیم حاصل کرنے سمیت ملازمت بھی اختیار کی اور وہ یونیورسٹی میں ادب کے پروفیسر بھی رہے۔
عبد الرزاق گرناہ کے 10 ناول اور مختصر اسٹوریز کی کتابیں شائع ہو چکی ہیں، ان کا سب سے مشہور ناول ’پیراڈائیز‘ 1994 میں شائع ہوا جب کہ 2001ء میں شائع ہونے والے ان کے ناول ’بائے دی سی‘ نے لوگوں کی توجہ مہاجرین کے مسائل کی جانب مبذول کروائی۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب https://www.alarabiya.net/culture-and-art/2021/10/08/-عبدالرزاق-قرنه-ما-قصة-صاحب-نوبل-الجديد-وعلاقة-الأدب-بالجينات؟
- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/120520435 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/23222883 — بنام: Abdulrazak Gurnah — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ بنام: Abdulrazak Gurnah — PLWABN ID: https://dbn.bn.org.pl/descriptor-details/9810534189005606
- ↑ بنام: Abdulrazak Gurnah — آسٹریلیا شخصی آئی ڈی: https://trove.nla.gov.au/people/828619 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ https://www.youm7.com/story/2021/10/7/فوز-التنزانى-عبد-الرزاق-جرنة-بجائزة-نوبل-فى-الأدب-لعام/5487602
- ^ ا ب https://rsliterature.org/fellow/abdulrazak-gurnah-3/ — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اکتوبر 2021
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0011793 — اخذ شدہ بتاریخ: 15 دسمبر 2022
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0011793 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 مئی 2023
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb125162711 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0011793 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/23222883
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=xx0011793 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
- ↑ ناشر: نوبل فاونڈیشن — https://www.nobelprize.org/prizes/literature/2021/summary/ — اخذ شدہ بتاریخ: 7 اکتوبر 2021
- ↑ https://thebookerprizes.com/the-booker-library/books/by-the-sea
- ↑ https://thebookerprizes.com/the-booker-library/books/paradise — اخذ شدہ بتاریخ: 8 نومبر 2022
- ↑ BBC (7 اکتوبر 2021ء) Nobel Literature Prize 2021: Abdulrazak Gurnah named winner۔ اخذکردہ بتاریخ 7 اکتوبر 2021ء۔
- ↑ "The Nobel Prize in Literature 2021"۔ NobelPrize.org۔ 7 اکتوبر 2021۔ 7 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 اکتوبر 2021
حوالہ جات
[ترمیم]- Felicity Hand (2012)۔ "Becoming Foreign: Tropes of Migrant Identity in Three Novels by Abdulrazak Gurnah"۔ $1 میں Jonathan P. A. Sell۔ Metaphor and Diaspora in Contemporary Writing (بزبان انگریزی)۔ Palgrave Macmillan۔ صفحہ: 39–58۔ ISBN 978-1-349-33956-3۔ doi:10.1057/9780230358454_3
- Bruce King (2006)۔ "Abdulrazak Gurnah and Hanif Kureishi: Failed Revolutions"۔ $1 میں James Acheson، Sarah C.E. Ross۔ The Contemporary British Novel Since 1980۔ New York: Palgrave Macmillan۔ صفحہ: 85–94۔ ISBN 978-1-349-73717-8۔ OCLC 1104713636۔ doi:10.1007/978-1-349-73717-8_8
مزید پڑھنے
[ترمیم]- Eckhard Breitinger۔ "Gurnah, Abdulrazak S"۔ Contemporary Novelists
- جونز، نیشا (2005)۔ عبد الرزاق گورنہ گفتگو میں۔ واسفیری، 20:46 ، 37-42۔ doi:10.1080/02690050508589982۔
- Joseph M. Palmisano، مدیر (2007)۔ "Gurnah, Abdulrazak S."۔ Contemporary Authors۔ 153۔ Gale۔ صفحہ: 134–136۔ ISBN 978-1-4144-1017-3۔ ISSN 0275-7176۔ OCLC 507351992978-1-4144-1017-3۔
- Philip Whyte (2019)۔ "East Africa in Postcolonial Fiction: History and Stories in Abdulrazak Gurnah's Paradise"۔ $1 میں Stefan Noack، Christine de Gemeaux، Uwe Puschner۔ Deutsch-Ostafrika: Dynamiken europäischer Kulturkontakte und Erfahrungshorizonte im kolonialen Raum (بزبان انگریزی)۔ Peter Lang۔ ISBN 978-3-631-77497-7978-3-631-77497-7۔
بیرونی روابط
[ترمیم]- Abdulrazak Gurnah on Nobelprize.org