عبد السلام قدوائی ندوی
Appearance
عبد السلام قدوائی ندوی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | مارچ1907ء رائے بریلی ضلع ، برطانوی ہند |
تاریخ وفات | 24 اگست 1979ء (71–72 سال) |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنف |
درستی - ترمیم |
عبد السلام قدوائی ندوی (پیدائش 1325ھ -وفات 1399ھ) ایک بھارتی عالم دین، مؤرخ، صحافی اور متعدد کتب کے مصنف تھے۔
تعلیم
[ترمیم]بھارت کے ضلع رائے بریلی کے قصبہ بچھراواں میں ولادت ہوئی۔ دار العلوم ندوۃ العلماء میں تعلیم حاصل کی، پھر جامعہ ملیہ اسلامیہ سے عصری تعلیم حاصل کی.
تقرری
[ترمیم]1932-33ء کو دار العلوم ندوۃ العلماء میں استاذ کی حیثیت سے تقرری ہوئ، اس کے علاوہ آپ نے ایک ادارہ "ادارہ تعلیمات اسلام" کے نام سے قائم کیا، جس میں سید ابو الحسن علی ندوی کو درس قرآن کی زمہ داری سپرد کی اور ایک پندرہ روزہ "تعمیر" کے عنوان سے سید ابو الحسن علی ندوی کے ساتھ مل کر جاری کیا، جو چند سال کے بعد بند ہو گیا. [1]
- آپ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے "شعبہ دینیات" کے صدر بھی تھے.
- آپ دار العلوم ندوۃ العلماء کے معتمد تعلیم بھی تھے.
تصنیف
[ترمیم]متعدد کتابیں تصنیف کیں، جن میں سے چند یہ ہیں:
- ہماری بادشاہی
- عربی زبان کے دس سبق[2]
- آپ نے اپنے استاذ محترم شیخ الحدیث دار العلوم ندوۃ العلماء حیدر حسن خان صاحب کے حالات پر بھی ایک کتاب لکھی جس کو "دارالمصنفین" نے شائع کیا، شیخ الحدیث حیدر حسن خان صاحب کو دار العلوم ندوۃ العلماء کے حدود میں "شیخ صاحب" کہا جاتا تھا، ممتاز محدث ہونے کے ساتھ ساتھ حاجی امداد اللہ مہاجر مکی سے بیعت و ان ہی کے خلیفہ مجاز بھی تھے.
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ يوسف، محمد خير رمضان (1422 هـ / 2002 م). تتمة الأعلام - ج 1 (الطبعة الثانية). بيروت: دار ابن حزم۔ صفحة 290.
- ↑ الندوي، قمر شعبان (2/10/2010). "الأستاذ عبد السلام قدوئي الندوي". اخذ کردہ مارچ 2012ء۔