عبد العزیز غازی
عبد العزیز غازی | |
---|---|
عبد العزیز غازی | |
چانسلر جامعہ فریدیہ | |
دفتر سنبھالا 1998 | |
پیشرو | مولانا عبد اللہ غازی |
خطیب لال مسجد | |
دفتر سنبھالا 1998 | |
پیشرو | مولانا عبد اللہ غازی |
ذاتی | |
پیدائش | بستی عبد اللہ، پاکستان | جنوری 10, 1963
مذہب | اسلام |
اولاد | 1 |
والدین |
|
مولانا محمد عبداللہ کا بیٹا[1] اور عبدالرشید کا بھائی 1998ء میں اپنے والد کی وفات کے بعد اپنے والد کے جانشین کے طور لال مسجد کے خطیب بنے اور جامعہ فریدیہ کے چانسلر بنے۔ افغانستان اور عراق پر امریکہ کے حملوں کے بعد اسلام آباد میں ہونے والا مظاہروں کی سرپرستی کی اوراسی وقت وہ خبروں میں آئے
ابتدائی زندگی[ترمیم]
عبد العزیز پاکستان کے صوبہ پنجاب کے سرحدی ضلع راجن پور کے روجان نامی قصبے میں مزاری قبیلے کے سدوانی قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک نسلی بلوچ ہے۔ انھوں نے کچھ سال ایک سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کی اور بعد میں ایک دینی مدرسے میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے کراچی گئے۔ انھوں نے جامعہ العلوم الاسلامیہ کراچی سے فارغ التحصیل ہوئے ، جہاں انھوں نے روایتی درس نظامی کی تعلیم حاصل کی ، جو پاکستان میں دینی تعلیم کی ابتدائی سطح پر پڑھائی جاتی ہے۔
وہ پہلی بار ایک چھ سالہ لڑکے کی حیثیت سے اپنے آبائی قصبے بلوچستان سے اسلام آباد آئے تھے ، جب ان کے والد کو 1966 میں لال مسجد کا خطیب لگایا گیا تھا۔ بعد ازاں خود عبد العزیز ایف 8 اسلام آباد کی مجددیہ مسجد میں 1998 تک امام رہے۔