مندرجات کا رخ کریں

عبد القادر بن محمد جزیری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عبد القادر بن محمد الجزيري
(عربی میں: عبد القادر بن محمد بن عبد القادر بن محمد بن إبراهيم الانصاري الجزيري الحنبلي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائشی نام عبد القادر
اصل نام عبد القادر بن محمد بن عبد القادر بن محمد بن إبراهيم الانصاري الجزيري الحنبلي
تاریخ وفات سنہ 1570ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فرقہ حنبلی
عملی زندگی
دور القرن العاشر الهجري
پیشہ مورخ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

شیخ عبد القادر بن محمد (911ھ - 977ھ) جزیری، حنبلی عالم دین اور مؤرخ تھے ۔

ولادت

[ترمیم]

عبد القادر بن محمد الجزیری کی ولادت کے بارے میں جو معلومات آپ نے فراہم کی ہیں، ان کے مطابق وہ 16 شعبان 911 ہجری کو بدھ کے روز پیدا ہوئے۔ ان کی جائے پیدائش جزیرہ فراتیہ بتائی گئی ہے، جو بغداد، عراق کے قریب واقع ہے۔ اگر آپ ان کے علمی کارناموں، شخصیت یا تصانیف کے بارے میں مزید معلومات چاہتے ہیں تو ضرور بتائیں۔

نسب

[ترمیم]

عبد القادر بن محمد الجزیری کا مکمل نسب یوں ہے: عبد القادر بن محمد بن عبد القادر بن محمد بن إبراهيم الأنصاري الجزيري ان کا لقب زین الدین الجزیری ہے اور انھیں جزیرہ فراتیہ کی نسبت سے "الجزیری" کہا جاتا ہے۔ یہ علاقہ ان کے خاندان کی نسبت کو ظاہر کرتا ہے اور ان کی علمی اور تاریخی حیثیت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

حالات زندگی

[ترمیم]

شیخ عبد القادر بن محمد الجزیری ایک علمی اور صوفیانہ ماحول میں پرورش پائے۔ ان کے والد محمد بن عبد القادر ایک ماہر طبیب تھے، جو البيمارستان المنصوري (ایک معروف اسپتال) میں کام کرتے تھے اور خاص طور پر طب العيون (آنکھوں کا علاج) میں مہارت رکھتے تھے۔

زندگی اور تعلیم

[ترمیم]

شیخ عبد القادر نے ابتدا میں تجارت میں دلچسپی لی، لیکن ساتھ ہی علم کے حصول میں بھی مشغول رہے۔ نوجوانی میں ہی ان کا رجحان تصوف کی طرف بڑھ گیا۔ وہ حج کے دوران اپنے والد کے معاون رہے اور تجارت کے ساتھ ساتھ علمی سرگرمیوں میں بھی مصروف رہے۔ ان کی علمی قابلیت کی بنیاد پر ان کے ہم عصر علما نے انھیں فتویٰ دینے اور تدریس کی اجازت دی۔

پیشہ ورانہ زندگی

[ترمیم]

سنہ 940 ہجری میں وہ اپنے والد کے ساتھ دیوان إمرة الحاج میں بطور کاتب کام کرنے لگے۔ والد کی وفات کے بعد، انھوں نے یہ عہدہ سنبھال لیا اور حج کی تنظیم اور اس کے امور کے لیے اصول و قواعد وضع کیے۔ ان کا یہ کام نہایت اہمیت کا حامل تھا کیونکہ وہ حاجیوں کے انتظامی اور عملی امور کو منظم کرنے کے ذمہ دار تھے۔

دورِ حکومت اور تعلقات

[ترمیم]

شیخ عبد القادر عثمانی دورِ حکومت میں زندگی بسر کر رہے تھے اور اس دور کے قائدین اور اہم شخصیات سے ان کے گہرے تعلقات تھے۔ ان کے علم، تجربے اور تصوف میں دلچسپی نے انھیں اس عہد کے علما اور رہنماؤں میں ایک ممتاز مقام عطا کیا۔ نمایاں پہلو تجارت، علم اور تصوف کا امتزاج ان کی زندگی کا خاصہ تھا۔ حج کے انتظامات میں ان کی خدمات قابل ذکر ہیں۔ عثمانی حکمرانوں کے ساتھ ان کی قربت ان کی حیثیت کو مزید مضبوط کرتی ہے۔ اگر ان کی تصانیف یا دیگر پہلوؤں پر مزید وضاحت چاہیے تو بتائیں۔

تصانیف

[ترمیم]
عمدة الصفوة في حل القهوة - ضمن مجموعة، سلفستر دي ساسي (سنة 1806 م).[2]
  • الزجر عن الخمر

شیخ عبد القادر الجزیری کی مشہور تصانیف:

  1. . عمدة الصفوة في حل القهوة - قہوہ (کافی) کے جواز پر تحقیق۔
  2. . الزجر عن الخمر - شراب نوشی کی ممانعت پر کتاب۔
  3. . دفع المضرة عن الهر والهرة - بلیوں کے حقوق و مسائل پر رسالہ۔
  4. . الدرر الفرائد المنظمة في أخبار الحاج وطريق مكة المعظمة - حج کے انتظامات اور مکہ کے راستوں پر اہم کتاب۔
  5. . خلاصة الذهب في فضل العرب - عربوں کی فضیلت پر بحث۔
  6. . منارة المنازل ومناهج المناهل - سفر اور جغرافیہ کے موضوع پر تصنیف۔

وفات

[ترمیم]

شیخ عبد القادر بن محمد الجزیری کا انتقال 977ھ میں ہوا۔ وہ اپنے علمی، تاریخی اور فقہی کاموں کی بدولت ایک نمایاں شخصیت کے طور پر یاد کیے جاتے ہیں۔ ان کی تصانیف آج بھی علمی حلقوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb15030392s — اخذ شدہ بتاریخ: 4 جون 2024 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. عمدة الصفوة في حل القهوة للجزيري - الكتابدار آرکائیو شدہ 2018-02-09 بذریعہ وے بیک مشین [مردہ ربط]

مصادر

[ترمیم]
  • عمدة الصفوة في حل القهوة، الشيخ العلامة عبد القادر بن محمد الجزيري، تحقيق عبد الله محمد الحبشي، هيئة أبو ظبي للثقافة و التراث.
  • السحب الوابلة على ضرائح الحنابلة، محمد بن عبد الله بن حميد العنيزي النجدي الحنبلي.