عبد اللطیف بن ابی فتح فاسی
عبد اللطیف بن ابی فتح فاسی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1377ء مکہ |
وفات | 24 نومبر 1449ء (71–72 سال) مکہ |
وجہ وفات | اسہال |
شہریت | سلطنت مملوک |
عملی زندگی | |
پیشہ | فقیہ ، قاضی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم ![]() |
قاضی القضاة بالحرمین، شریف سراج الدین (779ھ - 853ھ) ابو المکارم عبد اللطیف بن ابو فتح محمد بن احمد بن ابو عبد اللہ محمد حسنی فاسی مکی۔ ، ایک حنبلی فقیہ تھے اور وہ پہلے شخص تھے جنھوں نے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں حنابلہ کے قاضی کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ تقی الفاسی کے والد کے چچا زاد بھائی تھے۔
نسب
[ترمیم]عبد اللطیف (الاصغر) بن ابو الفتح محمد بن احمد بن ابو عبد اللہ محمد بن محمد بن عبد الرحمن بن محمد بن علی بن عبد الرحمن بن سعید بن احمد بن عبد اللہ بن عبد الرحمن بن عبد اللہ بن علی بن حمود بن میمون بن ابراہیم بن علی بن عبد اللہ بن ادریس بن ادریس بن عبد اللہ بن الحسن بن حسن بن علی بن ابو طالب۔
یہ نسب حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے ذریعے رسول اللہ ﷺ سے جا ملتا ہے اور ان کا تعلق ادریسی حسنی خاندان سے ہے۔[1][2]
| الأم =أم محمد ستيت ابنة الشريف علي بن أبي عبد الله محمد بن محمد بن عبد الرحمن الحسنية الفاسية المكية (ت. 827 هـ)[3]
مناصب
[ترمیم]- 806 ہجری میں اپنے چچا زاد بھائی علی بن عبد اللطیف کی وفات کے بعد مسجد حرام میں مقام حنابلہ کی امامت سنبھالی۔
- 809 ہجری میں مکہ مکرمہ کے قاضی مقرر ہوئے۔
- 847 ہجری میں انھیں مکہ اور مدینہ دونوں حرمین شریفین کا قاضی بنایا گیا اور وہ پہلے شخص تھے جنھوں نے حرمین میں حنابلہ کے قاضی کا منصب سنبھالا۔
انھوں نے کئی بار بلادِ عجم کا سفر کیا اور وہاں کے حکمرانوں اور اہلِ علم میں عزت پائی۔ انھوں نے علاء الدین علی بن تاج الدین محمد بن جلال الدین البلقینی کی بیٹی سے شادی کی۔
وفات
[ترمیم]انھوں نے بیماری کے باعث 7 شوال 853 ہجری بروز پیر مکہ مکرمہ میں وفات پائی۔ ان کی نماز جنازہ عصر کے بعد ادا کی گئی اور انھیں مکہ کے قبرستان "المعلاۃ" میں دفن کیا گیا۔[4][5][6][7]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ السحب الوابلة على ضرائح الحنابلة: (2 / 557).
- ↑ تسهيل السابلة لمريد معرفة الحنابلة: (3 / 1438).
- ↑ العقد الثمين في تاريخ البلد الأمين: (6 / 404).
- ↑
- ↑ شذرات الذهب: (7 / 277).
- ↑ التحفة اللطيفة في تاريخ المدينة الشريفة: (4 / 427 - 429).
- ↑ التاريخ المعتبر في أنباء من غبر: (3 / 277).