عبد اللہ عنقری
| ||||
---|---|---|---|---|
(عربی میں: عبد الله بن عبد العزيز بن عبد الرحمن العنقري التميمي النجدي)[1] | ||||
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | سنہ 1873ء [1] | |||
وفات | 12 اکتوبر 1953ء (79–80 سال)[1] مجمعہ |
|||
شہریت | ![]() ![]() ![]() ![]() ![]() |
|||
عملی زندگی | ||||
پیشہ | فقیہ ، قاضی | |||
پیشہ ورانہ زبان | عربی | |||
درستی - ترمیم ![]() |
عبد اللہ بن عبد العزیز بن عبد الرحمٰن بن محمد بن ابراہیم بن سلیمان بن ناصر بن ابراہیم عنقری نجدی ( 1290ھ - 1373ھ ) ایک حنبلی قاضی تھے، جن کے آبا و اجداد کو ثرمداء (وشم، نجد) میں امارت حاصل تھی۔ وہ وہیں پیدا ہوئے اور سات برس کی عمر میں بینائی سے محروم ہو گئے۔ اس کے باوجود، انھوں نے قرآن حفظ کیا اور اپنے شہر اور پھر ریاض کے علما سے تعلیم حاصل کی۔ ان کی ایک وسیع کتب خانہ بلدہ المجمعة میں موجود تھی۔ وہ سدیر کے قاضی مقرر ہوئے اور المجمعة میں سکونت اختیار کی، جہاں وہ 36 سال تک خدمات انجام دیتے رہے۔ 1340ھ میں الأرطاوية میں تدریس کے لیے مامور کیے گئے اور وہاں کے لوگوں کے درمیان بعض تنازعات کو حل کیا۔ انھوں نے "حاشية الروض المربع" املا کروائی۔[2][3] وتوفي في المجمعة 4 صفر سنة 1373 هـ.[4]
وفات
[ترمیم]انھوں نے 4 صفر 1373ھ کو المجمعة میں وفات پائی۔ ان کی علمی و قضائی خدمات 36 سال تک جاری رہیں۔
تصانیف
[ترمیم]- حاشية الروض المربع
- مجموع فتاوى (13 صفحات پر مشتمل، 1354ھ میں عبد العزيز بن حمد بن مقرن نے قلمبند کیا)
- تعليقات على النونية لابن القيم
- شجرة العناقر
- مختصر مجموع المنقور
- رسالة في الهجرة ووجوب أخذ العلم عن العلماء
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب پ مصنف: خیر الدین زرکلی — عنوان : الأعلام — : اشاعت 15 — جلد: 4 — صفحہ: 99 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://archive.org/details/ZIR2002ARAR
- ↑ معجم مصنفات الحنابلة: ٦/ ٣٦٨، ٣٦٩
- ↑ تراجم متأخري الحنابلة: ١١٤
- ↑ تسهيل السابلة لمريد معرفة الحنابلة: ٣/ ١٨٢٨