عبد النبی جزائری
ظاہری ہیئت
| فقیہ (اہل تشیع) | |
|---|---|
| عبد النبی جزائری | |
| عبد النبي بن سعد الجزائري | |
| معلومات شخصیت | |
| تاریخ وفات | سنہ 1612ء [1] |
| وجہ وفات | طبعی موت |
| مدفن | شیراز |
| رہائش | کربلا ، شیراز ، عراق |
| مذہب | اسلام |
| فرقہ | اہل تشیع |
| عملی زندگی | |
| وجۂ شہرت: | حاوي الأقوال في معرفة الرجال ، الاقتصاد في شرح الإرشاد |
| شعبۂ عمل | فتویٰ |
| درستی - ترمیم | |
عبد النبی بن سعد جزائری آپ اہل جزائر سے تعلق رکھنے والے ایک عالم، فقیہ اور شیعہ عالم دین ہیں، جنہیں آج چبایش کے نام سے جانا جاتا ہے، جو عراق کے شہر ناصریہ کے علاقوں میں سے ایک ہے۔ آپ نے زندگی کا زیادہ تر حصہ کربلا میں گزارا بالآخر آپ شیراز ہجرت کر گئے۔اور آپ نے وہیں 1612ء میں وفات پائی ۔
تصانیف
[ترمیم]- حاوي الأقوال في معرفة الرجال.
- الاقتصاد في شرح الإرشاد.
- شرح تهذيب الأصول. ابن المطہر حلی کی کتاب تہذیب الاصول کی تفسیر اس کتاب کو نہایہ التقریب فی شرح التہذیب بھی کہا جا سکتا ہے جیسا کہ حسن الصدر نے امل الآمل کی ترتیب میں ذکر کیا ہے۔
وفات
[ترمیم]آپ نے 1216ء میں شیراز ، ایران میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ ناشر: او سی ایل سی — وی آئی اے ایف آئی ڈی: https://viaf.org/viaf/22003921 — اخذ شدہ بتاریخ: 25 مئی 2018
- ↑ آغا بزرگ الطهراني۔ الذريعة إلى تصانيف الشيعة - ج2۔ ص 329۔ 2019-12-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ آغا بزرگ الطهراني۔ الذريعة إلى تصانيف الشيعة - ج19۔ ص 53۔ 2020-01-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا