عبد الکریم ثمر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عبد الکریم ثمر
لقبنعت گو شاعر
ذاتی
پیدائش01جنوری1906ء
وفات18,فروری1989ء
مذہباسلام
فرقہنعتیہ شاعر
مرتبہ
دورجدید دور

حکیم عبد الکریم ثمر اردو اور پنجابی کے ممتاز شاعر،صحافی ادیب اور سیرت نگار ہیں

ولادت[ترمیم]

حکیم عبد الکریم ثمر کی پیدائش یکم جنوری 1906ء کو اچھرہ لاہورپنجاب پاکستان ہے۔ ان کے والد کا نام حاجی خیر دین تھا حکیم عبد الکریم ثمر درویش صفت، سادہ اور وضع دار شاعر تھے۔ وہ شاعری میں مقصدیت کے قائل تھے۔ان کی شاعری حب الوطنی اور اسلامی جذبے سے سرشار ہے۔ثمر صاحب تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن رہے۔ مسلم لیگ اور انجمن حمایت اسلام کے جلسوں میں پڑھی جانے والی ان کی نظمیں، ملی ترانوں کی حیثیت اختیار کر گئیں۔ وہ اقبال، رومی اور جامی کی روایت کے شاعر تھے۔ وہ شعری میدان میں علامہ اقبال کے روحانی شاگرد رہے۔ان کے ہر شعر و مصرع میں اسلامی رنگ نمایاں نظر آتا ہے۔ امید و ارتقائے انسانیت ان کی شاعری کا مرکزی نکتہ تھا۔ان کی تصنیف اور تالیف کردہ کتابوں کی تعداد 12 ہے، جن میں اردو و پنجابی میں سیرتِ طیبہ، حمدیہ و نعتیہ کلام کے مجموعے ، شعری مجموعے اور سفر نامہ شامل ہیں۔

وفات[ترمیم]

عبد الکریم ثمر 18 فروری1989ء لاہور کے علاقے اچھرہ میں انتقال فرماگئے ۔

مجموعہ کلام[ترمیم]

  • کاخِ بلند ناشر، تاج کمپنی لمٹیڈ۔لاہور ، 1945ء ، صفحات 302
  • عرضِ حال از مصنف بتاریخ 22 اکتوبر 1945ء ، اچھرہ۔لاہور
  • زندگی
  • شاخ سدرہ
  • احسن تقویم
  • سفر حجاز
  • شعر الہام
  • لوح و قلم[1]
  • نثری تصنیف سچی سرکار پنجابی زبان میں سیرت کی کتاب ہے[2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. http://www.bio-bibliography.com/authors/view/9632
  2. وفیات نعت گویان پاکستان:صفحہ 77،ڈاکٹر محمد منیر سلیچ: نعت ریسرچ سنٹر کراچی