مندرجات کا رخ کریں

عثمان بن بشر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عثمان بن عبدالله بن عثمان بن بشر
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1795ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1873ء (77–78 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سعودی عرب   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان البِشر[2]
عملی زندگی
پیشہ مورخ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عثمان بن عبد اللہ بن عثمان بن بشر بنی زید، جو قضاعة کی شاخ اور قحطان سے تعلق رکھتے ہیں، سے تعلق رکھنے والے مشہور شخصیت ابن بشر (1210ھ - 1290ھ) ایک سعودی مؤرخ، ادیب اور نسّاب تھے۔ انھوں نے پہلی اور دوسری سعودی ریاست کے ادوار کا مشاہدہ کیا اور ان کے واقعات کو اپنی کتاب "عنوان المجد في تاريخ نجد" میں قلمبند کیا۔[3]

نسب

[ترمیم]

ان کا نسب یوں ہے: عثمان بن عبد اللہ بن عثمان بن أحمد بن بشر بن أحمد بن محمد بن حماد بن حرقوص بن فیاض بن عطوی بن زید، جو قضاعة کے ذریعے قحطان سے تعلق رکھتے ہیں۔[4]

حالات زندگی

[ترمیم]

وہ 1210 ہجری میں نجد کے علاقے سدیر کی ایک بستی جلاجل میں پیدا ہوئے۔ وہیں پرورش پائی، تعلیم حاصل کی اور قرآن کریم حفظ کیا۔ علم کے شوقین اور علما سے محبت کرنے والے تھے۔ مزید علم کے حصول کے لیے سدیر، الوشم اور ریاض کے مختلف علاقوں میں سفر کیا۔

شیوخ

[ترمیم]

انھوں نے 1224 ہجری میں درعیہ کا سفر کیا اور وہاں کے علما سے علم حاصل کیا۔ ان کے اساتذہ میں شامل ہیں:

  1. . ابراہیم بن محمد بن عبد الوہاب
  2. . ابراہیم بن سیف
  3. . علی بن غنیم بن سیف (قاضی عنیزہ)
  4. . عثمان بن عبد العزیز بن منصور (سدیر کے قاضی، امام سعودی فیصل بن ترکی کے زمانے میں)
  5. . منصور الناصری التمیمی
  6. . علی بن یحیی بن ساعد (قاضی سدیر)
  7. . عبد الکریم بن معیقل

مؤلفات

[ترمیم]
  1. . کتاب "عنوان المجد في تاريخ نجد" – یہ دو جلدوں پر مشتمل ہے اور نجد کی تاریخ پر ایک اہم کتاب ہے۔
  2. . "سهيل في ذكر الخيل" – یہ کتاب گھوڑوں کے امور اور ان کی خصوصیات پر مشتمل ہے۔
  3. . "الإشارة في معرفة منازل السبع السيارة" – سات سیاروں (سیارگان) کی منازل کی پہچان سے متعلق ایک کتاب۔
  4. . "مرشد الخصائص ومبدي النقائص في الثقلاء والحمقى وغير ذلك" – یہ کتاب بے وقوف اور گراں بار افراد کے بارے میں ہے، اسے ڈاکٹر حمد بن ناصر الدخیل نے تحقیق کے ساتھ شائع کیا۔
  5. . "فهرس طبقات الحنابلة لابن رجب على حروف المعجم" – امام ابن رجب کی کتاب طبقات الحنابلة کا حروفِ تہجی کے مطابق مرتب کردہ اشاریہ۔
  6. . "بغية الحاسب" – ایک ریاضیاتی اور حسابی کتاب۔
  7. . "رسالة صغيرة في ترجمة يوسف بن عبد المحسن البدري الوائلي" – یہ مختصر رسالہ یوسف بن عبد المحسن البدری الوائلی (کویت کے ایک معروف شخصیت) کی سوانح پر مشتمل ہے۔[5]

وفات

[ترمیم]

مؤرخ عثمان بن بشر کا انتقال 19 جون 1290 ہجری کو جلاجل میں ہوا۔ ان کی نسل آج بھی بریدہ (علاقہ قصیم)، العشا اور الزبیر میں موجود ہے۔

بیـــــت

[ترمیم]

مؤرخ عثمان بن بشر کا گھر سعودی عرب کے آثارِ قدیمہ میں شمار ہوتا ہے اور یہ جلاجل (محافظة سدیر) میں واقع ہے۔ یہ الديرة نامی محلے میں، قدیم فصیل (دیوار) کے اندر موجود ہے۔ اس گھر کی تعمیر میں منفرد ہندسی نقش و نگار استعمال کیے گئے ہیں، جو جص (پلاسٹر) سے بنائے گئے سجاوٹی پٹیاں اور محرابی ڈیزائن پر مشتمل ہیں۔[6]

ساخت

[ترمیم]
  • مجلس (مہمان خانہ) کا چھت لکڑی اور کھجور کے پتوں سے بنی ہوئی ہے۔
  • مغربی دیوار میں ایک دروازہ ہے، جو ایک چھوٹے صحن (آنگن) کی طرف کھلتا ہے۔
  • صحن میں دو چھوٹے کمرے موجود ہیں، جو غالباً سامان ذخیرہ کرنے یا پانی ٹھنڈا رکھنے کے لیے استعمال ہوتے تھے۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب تاریخ اشاعت: 19 فروری 2025 — Othman Bin Bishr — اخذ شدہ بتاریخ: 17 مئی 2025
  2. الشيخ عبدالله بن عثمان البشر رحمه الله آرکائیو شدہ 2017-12-27 بذریعہ وے بیک مشین
  3. عثمان بن بشر.. المؤرخ والأديب وخبير الأنساب آرکائیو شدہ 2023-03-29 بذریعہ وے بیک مشین
  4. ما كتب في مشجرة نسب آل بشر. كتاب جمهرة أنساب الأسر المتحضرة في نجد للمولف حمد الجاسر الطبعه الأولى ١٤٠٠ صفحة ٥٢ وكتاب المؤرخون النجديون للمولف عبدالعزيز اللعبون صفحة ١٥٧ مكتبة الملك عبدالعزيز.
  5. مصنفات الحنابلة الرئاسة العاملة للبحوث العلمية والإفتاء. وصل لهذا المسار في 30 أبريل 2016 "نسخة مؤرشفة"۔ اصل سے آرکائیو شدہ بتاریخ 29 مارس 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 سبتمبر 2020 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |تاریخ رسائی= (معاونت)اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: BOT: original URL status unknown (link)
  6. القصور والمنازل والبيوت الأثرية والتراثية في المملكة العربية السعودية، محمد عبدالله الشواطي، الهيئة العامة للسياحة والآثار، الرياض، 1432هـ/2011م، ص142