عذرا جعفری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عذرا جعفری
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1978ء (عمر 45–46 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
افغانستان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت افغانستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عذرا جعفری (فارسی: عذرا جعفری‎ ؛ پیدائش: 1978ء) ایک افغان سیاست دان اور مصنف ہیں۔ ان کو دسمبر 2008ء میں افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے افغانستان میں پہلی خاتون میئر کے طور پر مقرر کیا تھا۔ وہ افغانستان کے صوبہ دایکنڈی کے ایک قصبے نیلی کی میئر بنی۔ ان کا تعلق ہزارہ نسل سے ہے۔

ذاتی زندگی[ترمیم]

جعفری نے اپنی ابتدائی تعلیم ایران کے ہائی اسکول میں مکمل کی اور وہاں پناہ گزین کے طور پر رہ کر کابل میں مڈوائفری اسکول میں 2005ء تک اپنی تعلیم جاری رکھی۔ 2001ء کے آخر میں طالبان کے خاتمے اور نئی مغربی حمایت یافتہ کرزئی انتظامیہ کے قیام کے بعد، وہ واپس آگئیں اور کابل میں ہنگامی لویہ جرگہ میں شرکت کی۔[1] [2]

عملی زندگی[ترمیم]

عذرا جعفری 1998ء میں افغان سماجی اور ثقافتی میگزین فرہنگ کی چیف ایڈیٹر تھیں۔ بعد میں، اس نے ایران میں افغان مہاجرین کے لیے ایک پرائمری اسکول قائم کیا جب وہ مہاجرین کے ثقافتی مرکز میں آفیسر انچارج کے طور پر کام کر رہی تھیں۔ 2001ء میں، جعفری نے کابل میں ہنگامی لویہ جرگہ میں شمولیت اختیار کی۔[1] دسمبر 2008ء میں، وہ افغانستان میں پہلی اور واحد خاتون میئر مقرر ہوئیں۔ وہ نیلی قصبے کی میئر مقرر ہوئیں۔[1] [2]

اشاعتیں[ترمیم]

جعفری افغانستان واپس آنے کے بعد سے دو کتابوں کی تحریر میں مصروف ہیں۔ اس نے افغانستان کے نئے آئین کی تشکیل میں حصہ لیا، جو افغانستان میں سیاسی نظام اور عمل کے بارے میں ہے اور 2003ء میں شائع ہوا تھا۔ اس نے لکھا میں ایک کام کرنے والی عورت ہوں، جو روزگار کے قانون اور لیبر مارکیٹ میں افغان خواتین کے حقوق کے بارے میں بات کرتی ہے اور 2008ء میں شائع ہوئی [2] ۔

اعزازات[ترمیم]

عذرا جعفری کو پاکستان آرٹس کی قومی کونسل میں ان کے کام اور سماجی ترقی کے عزم پر میٹو میموریل اعزاز سے نوازا گیا ہے۔[1] عذرا جعفری کو یہ اعزاز پاکستان کی معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر، انسانی حقوق کمیشن کی چیئرپرسن اور انسانی حقوق کی انتھک کارکن اور بنگلہ دیش کی نامور شہری حقوق اور خواتین کے حقوق کی کارکن حمیدہ حسین نے ایک تقریب میں پیش کیا۔ [3]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ ت Hanna Trudo۔ "Profiles in Politics: Azra Jafari of Afghanistan"۔ Diplomatic Courier۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مئی 2012 
  2. ^ ا ب پ "Azra Jafari Biography"۔ Eight Women Around the World۔ 22 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مئی 2012 
  3. "آرکائیو کاپی"۔ 21 فروری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 فروری 2022