مندرجات کا رخ کریں

عرفان پٹھان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عرفان پٹھان
ذاتی معلومات
مکمل نامعرفان پٹھان
پیدائش (1984-10-27) 27 اکتوبر 1984 (عمر 40 برس)
وڈودرا، گجرات (بھارت)
عرفگڈو
قد1.83 میٹر (6 فٹ 0 انچ)
بلے بازیبائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیبائیں ہاتھ کا میڈیم تیز گیند باز
حیثیتآل راؤنڈر
تعلقاتیوسف پٹھان (بھائی)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 248)12 دسمبر 2003  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ٹیسٹ5 اپریل 2008  بمقابلہ  جنوبی افریقہ
پہلا ایک روزہ (کیپ 153)9 جنوری 2004  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ایک روزہ4 اگست 2012  بمقابلہ  سری لنکا
ایک روزہ شرٹ نمبر.56
پہلا ٹی20 (کیپ 7)1 دسمبر 2006  بمقابلہ  جنوبی افریقہ
آخری ٹی202 اکتوبر 2012  بمقابلہ  جنوبی افریقہ
ٹی20 شرٹ نمبر.56
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2000–2017بڑودہ
2005مڈل سیکس
2008–2010کنگز الیون پنجاب
2011–2013دہلی کیپیٹلز (اسکواڈ نمبر. 56)
2014سن رائزرز حیدرآباد (اسکواڈ نمبر. 56)
2015چنائی سپر کنگز (اسکواڈ نمبر. 56)
2016رائزنگ پونے سپر جائنٹ (اسکواڈ نمبر. 28)
2017گجرات لائنز (اسکواڈ نمبر. 56)
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 29 120 122 193
رنز بنائے 1,105 1,544 4,559 2,454
بیٹنگ اوسط 31.89 23.39 30.39 22.30
100s/50s 1/7 0/5 3/26 0/9
ٹاپ اسکور 102 83 121 83
گیندیں کرائیں 5,884 5,855 21,034 9,365
وکٹ 100 173 384 272
بالنگ اوسط 32.26 29.72 28.33 29.03
اننگز میں 5 وکٹ 7 2 19 2
میچ میں 10 وکٹ 2 n/a 3 n/a
بہترین بولنگ 7/59 5/27 7/35 5/27
کیچ/سٹمپ 8/– 21/– 30/– 39/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 10 مئی 2019

عرفان پٹھان (پیدائش: 27 اکتوبر 1984ء) بھارت کے کرکٹ کھلاڑی ہیں جو کرکٹ کے تینوں طرز میں بھارتی ٹیم کا حصہ رہے ہیں۔ وہ گیند باز آل راونڈر ہیں۔ وہ آئی سی سی عالمی ٹوئنٹی ٹوئنٹی 2007 میں بھارت کی فتح کا اہم کردار رہے تھے۔[1] انھوں نے محض 19 سال کی عمر میں بھارتی ٹیم میں جگہ بنا لی تھی۔ ابتدا ہی میں ان کا موازنہ وسیم اکرم سے کیا جانے لگا تھا کیونکہ ان کی گیند بازی میں بلا کی سونگ تھی۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ کے پہلے ہی اوور میں ہیٹ ٹرک لینے والے پہلے کھلاڑی ہیں۔ 2006ء کے بعد ان کی گیندبازی میں دھار ختم ہونے لگی تھی مگر ان کی بلے بازی مستقل سدھر رہی تھی۔)ونود کامبلی اور لکشمن سیوارام کرشنن کے ساتھ انھیں بھی ششی تھرور نے بھارت کے گمشدہ جوان (India's lost boys) کی فہرست میں شامل کیا تھا۔[2] انھوں نے اپنی گیندبازی کی وجہ سے ٹیم میں اپنی جگہ پختہ کی اور سال 2004ء میں بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے انھیں ابھرتا ہوا کھلاڑی تسلیم کیا۔ 2004ء میں جب بھارت کی ٹیم پاکستان کے دورہ پر گئی تب عرفان پٹھان کا ایک روزہ اور ٹیسٹ میں کارکردگی بہت بہترین تھی اور وہی جیت کے ہیرو رہے تھے۔ انھیں میڈیا والے بھارتی کرکٹ کا نیلی آنکھ والا لڑکا کہتے تھے۔[3] سال 2004ء کے اخیر میں بنگلہ دیش قومی کرکٹ ٹیم کے خلاف انھوں نے 2 ٹیسٹ میچوں میں 18 وکٹیں لی تھیں مگر 2005ء میں انھوں نے اچھی گیند بازی نہیں کی اور زیادہ اوسط پر رن لٹائے۔ اس کے بعد 2005ء میں اپنے وقت کے مایہ ناز آسٹریلائی بلے باز گریگ چیپل بھارتی کرکٹ ٹیم کے کوچ بنے اور انھوں نے عرفان پٹھان کی بلے بازی کی صلاحیت کو پہچان لیا۔ پٹھان نے اپنی بلے بازی پر محنت کی اور وہ ایک مکمل آل راونڈر بن گئے۔

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Cricket Records | India | Records | One-Day Internationals | Most wickets | ESPN Cricinfo"۔ Stats.espncricinfo.com۔ 2 مارچ 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولا‎ئی 2012 
  2. "Shashi Tharoor"۔ Cricinfo۔ 14 نومبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  3. "I'll keep knocking on the Indian team's door, says Irfan Pathan"۔ mid-day۔ 14 March 2014۔ 01 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 

بیرونی روابط

[ترمیم]