مندرجات کا رخ کریں

عضد الدولہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عضد الدولہ al-Dawla
Amir al-Umara[a]
King of Kings[b]
Golden medallion of enthroned Sasanian style Adud al-Dawla Cast and chased in high relief, holding a goblet and surrounded by attendants, with lions beneath the throne.
امیر of صوبہ فارس
949–983
پیشروعماد الدولہ دیلمی
جانشینSharaf al-Dawla
امیر of صوبہ کرمان
967–983
پیشرومعز الدولہ
جانشینSharaf al-Dawla
امیر of عراق اور جزیرہ فرات
978–983
پیشروIzz al-Dawla
جانشینSamsam al-Dawla
شریک حیاتSayyida bint Siyahgil
نسلSharaf al-Dawla
Samsam al-Dawla
Baha' al-Dawla
Shahnaz
Bint Fanna[c]
خاندانآل بویہ
والدRukn al-Dawla
والدہNoblewoman of Firuzanids[d]
پیدائش24 September 936
اصفہان، صفاری خاندان
وفات26 March 983
بغداد، خلافت عباسیہ
تدفیننجف
مذہباہل تشیع

بنی بویہ کا سب سے مشہور عضد الدولہ ہے جس نے 366ھ تا 372ھ حکومت کی۔ عضد الدولہ بادشاہ بننے سے پہلے28 سال تک صوبہ فارس اور کرمان کا والی رہا۔

کارنامے

[ترمیم]

عضد الدولہ نے بطور والی اور بعد ازاں بادشاہ بڑے ترقیاتی کام کروائے اور سلطنت میں مثالی امن قائم کیا۔ اس نے شیراز میں آبپاشی کے لیے ایک بڑا بند تعمیر کیا جو بند امیر کے نام سے اب بھی موجود ہے۔ اس کا ایک اور بڑا کارنامہ بغداد میں ایک عظیم الشان شفا خانے کا قیام ہے۔ یہ شفا خانہ دریائے دجلہ کے کنارے ایک عالیشان عمارت میں تھا۔ یہ اتنا بڑا تھا کہ ساری دنیا میں کوئی شفاخانہ اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا تھا۔ اس میں 24 اطباءمقرر تھے۔ جراح یعنی آپریشن کرنے والے، کحال یعنی آنکھوں کا علاج کرنے والے اور مرہم پٹی کرنے والے اس کے علاوہ تھے۔ یہ شفا خانہ ڈھائی سو سال تک قائم رہا۔

سکه
دروازه قرآن در شہر شیراز

عضد الدولہ کے بعد بنی بویہ کی حکومت میں انتشار پیدا ہو گیا۔ عراق، رے اور فارس میں بویہی شہزادوں نے علاحدہ علاحدہ حکومتیں قائم کر لیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Busse 2004، صفحہ 52