عطا محمد بندیالوی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(عطا محمد چشتی سے رجوع مکرر)
عطا محمد بندیالوی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1916ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پدھراڑ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 21 فروری 1999ء (82–83 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
تلمیذ خاص غلام رسول رضوی ،  غلام رسول سعیدی ،  محمد اشرف سیالوی ،  محمد عبدالحکیم شرف قادری ،  محمود حسین شائق ہاشمی   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عطا محمد بندیالوی:استاذ الاساتذہ، ملک المدرسین کے نام سے شہرت پانے والےعطا محمد چشتی سے معروف ہیں۔

نام و نسب[ترمیم]

ان کا نام و نسب اس طرح ہے۔
عطا محمد اعوان بن اللہ بخش اعوان(متوفی 1953ء) بن غلام محمد بن محمد چراغ۔

ولادت[ترمیم]

عطا محمد بندیالوی کی ولادت 1916ء موضع ڈھوک دھمن، داخلی پدھراڑ، ضلع خوشاب میں ہوئی۔

تحصیل علم[ترمیم]

حصول تعلیم کا آغاز موضع وسنال ضلع چکوال میں حافظ الہی بخش سے حفظ قرآن کریم سے کیا، اس کے بعد درس نظامی کے سلسلہ میں مختلف جگہوں پر اسفار کر کے تکمیل کی۔

اساتذہ[ترمیم]

فقیہ العصر علامہ یار محمد بندیالوی، حافظ مہر محمد اچھروی، مولانا ولی اللہ ضلع گجرات ،مولانا محب النبی، مولانا غلام محمود پپلانوی، جیسے اکابر سے صرف، نحو، منطق، فلسفہ، فقہ، اصول ِ فقہ ،حدیث اصول حدیث، تفسیر، اصول تفسیر، ہیئت، ہندسہ ،ریاضی، جیسے علوم حاصل کیے۔

آغاز تدریس[ترمیم]

تدریس کا آغاز 1940ء کے لگ بھگ کیا اور اور یہ دورانیہ وفات سے چند ماہ پہلے تک جاری رہا ۔

بیعت[ترمیم]

آپ کا سلسلہ بیعت سیدنا پیر مہر علی شاہ گولڑوی سے ہے

وفات[ترمیم]

عطا محمد بندیالوی کی وفات 4 ذی قعدہ 1419ھ 21 فروری 1999ء کو ہوئی[1]

مشہور ترین تلامذہ[ترمیم]

آپ نے درسِ نظامی کو ایک نئی زندگی عطا کی آپ نے محقق علما، نامور مدرسین، فقہا اور محدثین کی کئی جماعتیں تیار کیں آپ کے انداز تدریس نے ملت کو بیش بہا چمکتے ہیرے عطا کیے۔[2]

تصنیفات[ترمیم]

  • دیت المرآۃ
  • رؤیت ہلال کی شرعی تحقیق
  • سیف العطا علی اعناق
  • عقیدہ اہلسنت
  • قوالی کی شرعی حیثیت
  • امامت کبری اور اس کی شرعیت
  • اسلام میں عورت کی حکمرانی
  • تحقیق ایمان ابی طالب
  • سفر بغداد
  • صرف عطائی (منظوم)
  • تحقیق وقت افطار
  • قدم غوث اعظم اور فضائل
  • التحقیق الفرید فی الترکیب
  • اذان سے قبد اور بعد درود
  • مسئلہ سود
  • ماہ صیام اور باجماعت نماز
  • سیاہ خضاب
  • جہاد کی اہمیت
  • ایکٹ اشٹام کی شرعی حیثیت
  • مسئلہ نور و بشر
  • مسئلہ علم غیب نبی علیہ السلام
  • تصویر (فوٹو) کی شرعی حیثیت
  • مسئلہ کذب
  • شان ولایت[3]

حوالہ جات[ترمیم]