عفت

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

عفت یا پاک دامنی (انگریزی: Chastity) ایک زندگی کی نیک طینت طرز ہے جو جنسی اجتناب یا کسی بھی قسم کے رومانی تعلقات سے متعلق ہے۔ عفت کی اکثر تعریف اخلاقی معیاروں اور رہنمایانہ خطوط کے ضمن میں کی جاتی ہے جو ثقافت، تمدن یا مذہب سے متعلق ہیں۔ کئی بار مغربی دنیا میں عفت اور جنسی اجتناب متبادل کے طور پر مستعمل ہوتے ہیں، اگر چیکہ کہ ان میں مشترک الاستعمال ہونے کے باوجود ایک بنیادی فرق یہ ہو سکتا ہے کہ جنسی اجتناب اپنی انتہا میں عملًا کسی جنسی سرگرمی سے پرہیز پر نتیجہ خیز ہو سکتا ہے، جب کہ عفت سماجی طور تسلیم شدہ تعلقات جیسے کہ شادی شدہ زندگی میں جنسی تعلقات کی وکالت کرتی ہے۔ عفت میں شادی سے پہلے کے تعلقات اور غیر زوجی تعلقات، دونوں سے اجتناب مطلوب ہے۔[1][2]

عفت کی سماج میں اہمیت[ترمیم]

جدید سماج عفت اور پاک دامنی کی کافی اہمیت ہے، جو سابقہ زمانوں سے بھی چلتی آ رہی ہے۔ معاشی مشکلات اور ذریعہ روز گار کی کمی کے باعث اکثر نوجوان روز گار کے لیے عرب ممالک یا مغربی ممالک کا رخ کرتے ہیں۔ یہ لوگ کئی مہینوں اور کچھ معاملوں میں سالوں گھر سے دور رہتے ہیں۔ ایک نوکری پیشہ آدمی اس امید اور آس میں رات دن محنت کرتا ہے کہ ہزارون میل دور اس کی اہلیہ کا تعلق صرف اور صرف اس سے ہے اور وہ اس کے گھر، اپنی عفت اور بچوں کا خیال رکھ رہی ہوتی ہے۔ ایسا نہ ہونے کی صورت میں کئی بار گھروں کا بکھراؤ ہو جاتا ہے، طلاق کی نوبت آتی ہے اور یہاں تک کے خونی جرائم پیش آتے ہیں۔

اس کے علاوہ بھی غیر زوجی تعلقات ملکوں میں بے امنی پیدا کرتے ہیں۔ اس کی وجہ شوہر اور بیوی میں بد اعتمادی بنی رہتی ہے اور رشتہ نازک رہتا ہے۔ لوگوں میں جذباتی لگاؤ کی کمی، طلاق میں اضافے اور خاندان کا بکھراؤ اس کے لازمی نتائج ہیں۔

جدید دور میں جوان لڑکیوں کی بے راہ روی کی وجہ سے بیس سال سے کم عمر میں حمل اور اسی متصل غیر مطلوبہ حمل کے اسقاط کے واقعات بھی سماجوں میں موضوع بحث بنے ہیں۔ کچھ جگہوں پر یہ بھی دیکھنے آیا ہے کہ ملکوں کی آدھی نو مولودوں کی تعداد بے باپ ہے، صرف ماں سے چلتی ہے، جس کی وجہ سے بچوں کی نشو و نما صحیح نہج پر نہیں ہونے پاتی۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Chastity | Define Chastity at Dictionary.com"۔ Dictionary.reference.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اکتوبر 2012 
  2. "Chastity | Define Chastity at Oxford Dictionaries"۔ Oxford University Press۔ 02 اگست 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 دسمبر 2019