عقبہ ابن ابی معیط
| عقبہ ابن ابی معیط | |
|---|---|
| (عربی میں: عقبة بن أبان بن ذكوان بن أمية بن عبد شمس)[1] | |
| معلومات شخصیت | |
| پیدائش | 6ویں صدی مکہ |
| وفات | سنہ 624ء (23–24 سال) بدر (مدینہ منورہ) |
| قاتل | عاصم بن ثابت |
| طرز وفات | لڑائی میں ہلاک |
| مذہب | مشرک |
| زوجہ | اروی بنت کریز |
| اولاد | ام کلثوم بنت عقبہ ، ولید بن عقبہ ، عمارہ بن عقبہ |
| بہن/بھائی | |
| عملی زندگی | |
| پیشہ | تاجر |
| مادری زبان | عربی |
| پیشہ ورانہ زبان | عربی |
| عسکری خدمات | |
| لڑائیاں اور جنگیں | غزوۂ بدر |
| درستی - ترمیم | |
عقبہ ابن ابی معیط بن ابی عمرو بن امیہ بن عبدشمس بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرة بن کعب بن لؤی بن غالب بن فهر بن مالک بن النضر بن کنانة بن خزیمة بن مدرکة بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان بنو امیہ میں سے تھا۔ پیغمبر اسلام کے اعلان نبوت کے بعد سب سے زیادہ اسلام دشمنی اسی نے کی تھی اور یہی وہ شخص ہے جس نے حالت نماز میں محمد بن عبد اللہ کے شانہ پر اونٹ کی اوجھڑی ڈال دی تھی۔اور ایک بار جب وہ مسجد الحرام میں نماز ادا فرما رہے تھے تو اس عقبہ نے ان کے گلے میں چادر ڈال کر اس زور سے کھینچا کہ پیغمبر اسلام گھٹنوں کے بل گر پڑے۔حلانکہ یہ كمبخت رسُول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قریبی رشتہِ دار تھا۔ایک تو بنو اُمیہ سے تھا یہ قبیلہ بنو ھاشم سے سب سے نزدیکی قبائل میں شمار تھا دوسرا یہ کہ آپ کی پھوپی ام حکیم البیضا کی دختر اروی بنت کریز اس کے نکاح میں تھی.
جنگ بدر
[ترمیم]جنگ بدر میں کفار کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف جنگ آزما تھا۔ مسلمانوں نے اسے گرفتار کر لیا اور نبی کے سامنے پیش کیا، انھون ںے اس کے قتل کا حکم صادر فرمایا۔ لیکن اس بارے میں اختلاف روایات ہے کہ اسے کس نے قتل کیا کچھ روایات کے مطابق علی بن ابی طالب نے اسے قتل کیا اور بعض روایات کے مطابق عاصم بن ثابت نے اسے تہ تیغ کیا تھا-
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ مصنف: خیر الدین زرکلی — عنوان : الأعلام — : اشاعت 15 — جلد: 4 — صفحہ: 240 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://archive.org/details/ZIR2002ARAR
ماخذات
[ترمیم]- سیرہ ابن هشام
- شاہکار اسلامی انسائیکلو پیڈیا، جلد نمبر 25، صفحہ نمبر 1084- ناشر : سید قاسم محمود، طابع : ریاض حسین، الجدہ پریس، اردو بازار، لاہور - تاریخ اشاعت : یکم دسمبر 1977