عقبہ بن عامر نابی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عقبہ بن عامر نابی
معلومات شخصیت

عقبہ بن عامر بن نابی یہ بیعت عقبہ میں شامل تھے۔

نسب[ترمیم]

ان کا نسب یہ ہے عقبہ بن عامربن نابی بن زید بن حرام بن کعب بن سلمہ انصاری سلمی ہیں ابن سعد اور محمد بن عمر کے مطابق یہ انصاری اور بیعت عقبہ میں شریک تھے ابن اسحاق نے انھیں بیعت عقبہ اولیٰ کے 12 افراد میں شامل رکھا ہے اور یہ تمام غزوات میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک رہے ہیں اور جنگ یمامہ میں شہید ہوئے۔

ان کی حدیث زید بن اسلم سے مروی ہے عبد الرحمن بن زید بن اسلم نے اپنے والد سے انھوں نے عقبہ بن عامر سلمی سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے میں رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنے لڑکے کو لیے ہوئے آیااوروہ بہت کم سن تھامیں نے آپ سے عرض کیاکہ میرے والدین آپ پرفداہوں میرے لڑکے کو کچھ دعائیں تعلیم کردیجیے کہ اس کے وسیلے سے اللہ سے دعاکیاکرے اوراس پرآسانی ہوتوآپ نے فرمایااے لڑکے کہو اللہم انی اسئلک صحۃ فی ایمان وایماناً فی حسن خلق وصلاحاً یتبعہ نجاح۔(یااللہ میں تجھ سے صحت بحالت ایمان، ایمان بحالت حسن خلق اورصلاح جس کے بعد نجات ہو چاہتاہوں) ان کا تذکرہ ابوعمراورابونعیم اورابوموسیٰ نے لکھاہے مگرابوموسیٰ نے کہاہے کہ ان کو ابونعیم نے جہنی سے علاحدہ بیان کیاہے۔ابوموسی نے کہاکہ عقبہ بن عامر بن نابی سلمی انصاری ہیں جو صحابی تھے واقعہ یمامہ میں شہیدہوئے تھے۔

ابوموسی کایہ کہناکہ ابونعیم نے ان کوجہنی سے علاحدہ لکھاہے اس امرپردلالت کرتا ہے کہ انھوں نے شک کیاکہ کیاوہ دونوں ایک ہی ہیں یا دوشخص ہیں اسی وجہ سے انھوں نے ابونعیم پر حوالہ کیایاانھوں نے ان کا تذکرہ ابن مندہ میں نہیں پایاتوگمان کیادونوں کوکہ ایک ہی شخص ہیں لیکن ابونعیم کی اتباع کے سبب سے ان کاتذکرہ لکھ کرانھیں پرحیلہ کیا۔حالاں کہ یہ عقبہ دو شخص ہیں شاید ابوموسی نے یہ نہیں دیکھاکہ ابونعیم نے ان کے حق میں یہ ذکرکیاہے کہ یہ غزوۂ بدراور(بیعت) عقبہ میں شریک تھے ان پر اشتباہ ہوااورکیونکرابونعیم وغیرہ نے ان عقبہ کوعقبہ جہنی سے الگ نہ بیان کیاحالاں کہ وہ جہنی کے علاوہ ہیں اوران سے قدرومرتبہ میں بہت بزرگ اوراعلیٰ ہیں عقبہ اولی اور بدر اوراحد میں شریک تھے۔

اورتمام مشاہدمیں شریک تھے ہم کوابوجعفر نے اپنی سندکے ساتھ یونس سے انھوں نے ابن اسحاق سے نقل کرکے ان لوگوں کے نام روایت کیے ہیں جو عقبہ اولیٰ میں شریک تھے پس بارہ آدمیوں کوذکرکیاہے ان میں عقبہ بن عامرکوبھی ذکرکیاہے اوران کا نسب مثل اول کے ایمان کے برابر بیان کیاہے ابن اسحق نے کہاہے کہ جو لوگ بدرمیں شریک تھے ان میں عقبہ بن عامربھی تھے جو بنی سلمہ کے خاندان سے تھے پس اس قول سے اوراس کے علاوہ سے ظاہرہوگیاکہ یہ عقبہ جہنی کے علاوہ ہیں واللہ اعلم اورزیدبن اسلم کی حدیث ان سے مرسل ہے کیوں کہ انھوں نے عقبہ کونہیں پایاتھا شاید یہی وجہ تھی کہ ابوموسیٰ کو وہم پیداہوگیاکہ یہ جہنی ہیں اوران کا نسب ابن کلبی نے انصار میں بیان کیاہے مثل ابونعیم اورابن مندہ کے کہ ان دونوں کے پہلے تذکرہ میں بیان ہوااورابن اسحاق کے مانند پس یہ انصاری اصل ہیں اوروہ عقبہ پہلے والے جہنی ہیں۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. : أسد الغابةمؤلف: أبو الحسن علي بن أبي الكرم محمد بن محمد بن عبد الكريم بن عبد الواحد الشيباني الجزري، عز الدين ابن الأثير ناشر: دار الفكر - بيروت

سانچے[ترمیم]