مندرجات کا رخ کریں

علی بن محمد ببلاوی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
علي بن محمد الببلاوي
 

معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1835ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1905ء (69–70 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
امام اکبر (28  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1903  – 1905 
سلیم البشری  
عبد الرحمن شربینی  
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ الازہر   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

علی بن محمد بن احمد ببلاوی ادریسی حسنی (1251ھ - 1323ھ) یہ ایک مالکی فقیہ اور الازہر شریف کے 26ویں شیخ تھے اور وہ ولایت کے 28ویں صاحب بھی رہے۔ اپنے براہ راست پیشرو شیخ سلیم البشری کی طرح، وہ بھی مالکی فقہ کے بڑے علما میں شمار کیے جاتے تھے۔ انھیں 1312ھ میں نقابتِ اشراف پر مقرر کیا گیا اور 1320ھ میں جامع الازہر کے شیخ کے طور پر نامزد کیا گیا۔[1] انھیں شیخ محمد عبده کی اصلاحات کے سب سے بڑے حامیوں میں سے ایک سمجھا جاتا تھا، یہاں تک کہ وہ الازہر کے شیخ کی حیثیت سے ان کے ہر فیصلے کی تائید کرتے، تنقید کا خوف کیے بغیر۔ ان کی تصانیف میں "الأنوار الحسينية" شامل ہے۔[2] .[3]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "الشيخ الثامن والعشرون.. علي الببلاوي(مالكي المذهب)"۔ sis.gov.eg (بزبان عربی)۔ 2020-08-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-08-09
  2. الإمام علي بن محمد الببلاوي دار الإفتاء المصرية آرکائیو شدہ 2014-08-11 بذریعہ وے بیک مشین
  3. خير الدين الزركلي (1980)۔ "البِبْلاوِي"۔ موسوعة الأعلام۔ مكتبة العرب۔ 2019-12-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 تشرين الأول 2011 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |تاریخ رسائی= (معاونت)