علی دوست عاجز

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
علی دوست عاجز
علی دوست عاجز رانی کوٹ کی تصوير
پیدائشعلی دوست
(1963-09-02) ستمبر 2, 1963 (عمر 60 برس)
فریدآباد، ضلع دادو، پاکستان
قلمی نامعلی دوست عاجز
پیشہشاعر
زبانسندھی
نسلسندھی
شہریتپاکستان کا پرچم پاکستانی
تعلیمایم ایس سی میتھامیٹکس
مادر علمیسندھ یونیورسٹی
موضوعغزل، وائی، بیت، آزاد نظم
نمایاں کامخوشبو خوشبو خیال
اہم اعزازاتسندھی زبان کا با اختیار ادارہ ایوارڈ

علی دوست عاجز (انگریزی: Ali Dost Ajiz) سندھ، پاکستان میں پیدا ہونے والے سندھی زبان کے مشہور شاعر اور ادیب ہیں جس کی کئی کتب شائع ہوئی ہیں۔[1][2]

زندگی اور تعلیم[ترمیم]

علی دوست عاجز 2 ستمبر 1964ء کو سندھ کےضلع دادو کی تحصیل میہڑ کے شہر فریدآباد میں محمد خان گانئچو کے گھر میں پیدا ہوئے۔ اس نے ابتدائی تعلیم سے آٹھویں جماعت تک تعلیم فریدآباد میں حاصل کی میٹرک 1980ء میں گورنمینٹ ہائی اسکول پیارو گوٹھ سے حاصل کی۔ اس نے انٹر 1983ء میں اور گریجویشن 1985ء میں گورنمینٹ ڈگری کالیج دادو سے حاصل کی اس نے ریاضی کے مضمون میں ایم ایس سی کی سند جامع سندھ سے 1992ء میں حاصل کی۔ پہلے یہ استاد مقرر ہوئے اور پھر 1996ء سے سیلز ٹیکس ڈپارمینٹ میں سینیئر آڈیٹر مقرر ہوئے[3][4]

ادبی خدمات[ترمیم]

علی دوست عاجز نے جدید شعر گوئی کی۔ ابتدا بچپن سے کی اس نے اپنے شعر میں عام زبان استعمال کی ہے۔ اس کے شعر میں حبالوطنی اور عشقیہ احساسات کا عنصر شامل ہے علی دوست عاجز نے بچوں کے لیے بھی سلیس سندھی زبان میں شاعری کی ہے۔اس نے نظم،غزل، گیت، ترائیل (Triolet)، کے علاوہ سندھی کلاسیکی شاعری کی اصناف وائی اور بیت میں بھی شاعری کی ہے۔ علی دوست عاجز نے اوپیرا بھی لکھے ہیں جس میں سندھ کے رومانوی کہانی سونی باگو اور دریائے سندھ پر لکھے اوپیرا قابل ذکر ہیں۔ اس کی شاعری سندھ کے اہم ادبی جرائد میں شایع ہوتی رہتی ہے۔[5]

کتب[ترمیم]

O خوشبو خوشبو خواب، 2000ء[6]

O جہڑا تارا جرکنا، 2002ء

O اچن بھونئر بھنبھولیا، 2003ء

O سونی باگو، 2004ء

O آديسی استاد، 2005ء

O رنگ رتو آکاس، 2009ء

O سائر جو سوداء، 2013ء

O رتا روہیڑا، 2017ء

O کونجاں 2018ء

O ٹانڈانا ٹانڈانا رات، 2018ء

ایوارڈ[ترمیم]

علی دووست عاجز کو سندھی ادبی سنگت سندھ نے کتاب آدیسی استاد پر اوارڈ دیا۔اس کے علاوہ سندھی زبان کا با اختیار ادارہ حیدرآباد، سندھ نے اسے کتاب ٹانڈانا ٹانڈانا رات پر اوارڈ دیا ہے۔[7]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. [www.bio-bibliography.com/authors/view/15554 Bio-bibliography.com -Authors]
  2. سندھ کیوں ڈوبا؟ آٹھویں قسط
  3. "علي دوست عاجز: جديد سنڌي شاعريءَ جو نامور حوالو"۔ 19 اکتوبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2019 
  4. https://Poets and writers
  5. رات اڃا ڏس ڪيڏي پئي آ، ڳاءِ اڃا ڪجهه ڳاءِ !
  6. رات اڃا ڏس ڪيڏي پئي آ، ڳاءِ اڃا ڪجهه
  7. http://www.sindhexpress.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=130734611&Issue=NP_HYD&Date=20190709[مردہ ربط]