مندرجات کا رخ کریں

عمان کے خارجہ تعلقات

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

عمان کے خارجہ تعلقات (انگریزی: Foreign relations of Oman) جب سلطان قابوس بن سعید السید نے 1970ء میں اقتدار سنبھالا تو عمان کے ہمسایہ عرب ریاستوں سمیت بیرونی دنیا سے محدود رابطے تھے۔ ایک خصوصی معاہدہ تعلقات نے مملکت متحدہ کو عمان کے سول اور فوجی معاملات میں قریبی مداخلت کی اجازت دی۔ سلطان قابوس کے دور حکومت میں مملکت متحدہ کے ساتھ تعلقات بہت قریبی رہے، اس کے ساتھ ساتھ ریاست ہائے متحدہ کے ساتھ مضبوط تعلقات تھے۔

سفارتی تعلقات

[ترمیم]

ان ممالک کی فہرست جن کے ساتھ عمان سفارتی تعلقات برقرار رکھتا ہے:

# ملک تاریخ[1][2]
1  مملکت متحدہ 2 مئی 1971[3]
2  بھارت 25 جولائی 1971[4]
3  ایران 26 اگست 1971[5]
4  پاکستان 15 اکتوبر 1971[6]
5  سعودی عرب 14 دسمبر 1971[7]
6  تونس دسمبر 1971
7  الجزائر 1971
8  کویت 1 جنوری 1972
9  نیدرلینڈز 1 جنوری 1972
10  فرانس 5 جنوری 1972[8]
11  اطالیہ 26 جنوری 1972[9]
12  ریاستہائے متحدہ 17 اپریل 1972[10]
13  جاپان 8 مئی 1972[11]
14  جرمنی 16 مئی 1972[12]
15  اردن 11 جون 1972[13]
16  بحرین 13 جون 1972
17  قطر 27 جون 1972[14]
18  ہسپانیہ 10 نومبر 1972[15]
19  مصر 27 نومبر 1972[16]
20  لبنان 2 جنوری 1973[17]
21  المغرب 10 مارچ 1973[18]
22  فن لینڈ 1 اپریل 1973[19]
23  متحدہ عرب امارات 1 اپریل 1973[20]
24  ترکیہ 18 جون 1973[21]
25  سویٹزرلینڈ 12 ستمبر 1973[22]
26  یونان 1 اکتوبر 1973[23]
27  آسٹریا 19 دسمبر 1973[24]
28  کینیڈا 2 فروری 1974[25]
29  سویڈن 15 مارچ 1974[26]
30  جنوبی کوریا 28 مارچ 1974
31  رومانیہ 1 مئی 1974
32  سربیا 4 مئی 1974[27]
33  یمن 12 مئی 1974
34  بلجئیم 22 مئی 1974[28]
35  ارجنٹائن 18 جون 1974[29]
36  برازیل 3 جولائی 1974[30]
37  مالٹا 4 نومبر 1974[31]
38  بنگلادیش 18 دسمبر 1974[32]
39  برونڈی 28 فروری 1975
40  میکسیکو 31 جولائی 1975[33]
41  سینیگال 25 دسمبر 1975[34]
42  عراق 7 جنوری 1976
43  چلی 23 فروری 1976[35]
44  کینیا 4 مارچ 1976[36]
45  نیپال 21 جنوری 1977
46  سوڈان 17 مارچ 1977[37]
47  جبوتی 16 نومبر 1977[38]
48  انڈونیشیا 5 دسمبر 1977
49  موریتانیہ 1977
50  چین 25 مئی 1978
51  جمہوری جمہوریہ کانگو 1978
52  قبرص 1978
53  مالی 2 مارچ 1979
54  ڈنمارک 9 جولائی 1979[39]
55  پرتگال 26 اکتوبر 1979[40]
56  گیمبیا 4 فروری 1980
57  ناروے 15 اپریل 1980
58  تھائی لینڈ 30 جولائی 1980[41]
59  نائجر 3 ستمبر 1980[42]
60  لکسمبرگ 15 ستمبر 1980
61  فلپائن 6 اکتوبر 1980
62  صومالیہ 1980
63  اتحاد القمری 9 جنوری 1981
64  تنزانیہ 9 جنوری 1981[43]
65  نائجیریا 18 جنوری 1981
66  آسٹریلیا 8 فروری 1981[44]
67  سری لنکا 17 فروری 1981
68  جمہوریہ گنی 17 فروری 1981
69  مالدیپ 20 فروری 1981
70  گیبون 30 مارچ 1981[45]
71  برکینا فاسو 5 اکتوبر 1981[46]
72  ملائیشیا 15 جنوری 1982
73  زیمبیا 1 جون 1982
74  زمبابوے 15 جون 1982[47]
75  ایکواڈور 9 جولائی 1982
76  سیرالیون 10 دسمبر 1982[48]
77  سیشیلز 13 اپریل 1983[49]
78  برونائی دارالسلام 24 مارچ 1984
79  سینٹ لوسیا 28 مارچ 1984
80  سنگاپور 21 فروری 1985[50]
81  کولمبیا 25 جولائی 1985
82  نیوزی لینڈ 5 ستمبر 1985[51]
83  روس 26 ستمبر 1985
84  پیرو 14 مئی 1986
85  جمیکا 27 مئی 1986
86  وینیزویلا 29 ستمبر 1986[52]
87  بولیویا 16 دسمبر 1986
88  یوراگوئے 6 اپریل 1987
89  جمہوریہ آئرلینڈ 8 جولائی 1987
90  سوریہ 19 دسمبر 1987
91  یوگنڈا 1987
92  چاڈ 21 جنوری 1989
93  گھانا 1 مارچ 1989
 دولت فلسطین 23 جنوری 1989
94  پولینڈ 24 جنوری 1990
95  بلغاریہ 17 جون 1990
96  مجارستان 19 جون 1990
97  آئیوری کوسٹ 28 جنوری 1991
98  موریشس 31 جنوری 1991
99  نکاراگوا 26 ستمبر 1991[53]
100  آئس لینڈ 26 فروری 1992[54]
101  ازبکستان 22 اپریل 1992
102  منگولیا 27 اپریل 1992
103  قازقستان 27 اپریل 1992
104  کرغیزستان 18 مئی 1992
105  یوکرین 19 مئی 1992
106  شمالی کوریا 20 مئی 1992[55]
107  ترکمانستان 29 مئی 1992
108  ویت نام 9 جون 1992
109  مالدووا 25 جون 1992
110  آرمینیا 7 جولائی 1992
111  آذربائیجان 13 جولائی 1992
112  بیلاروس 23 جولائی 1992
113  گنی بساؤ 5 اگست 1992
114  لتھووینیا 22 ستمبر 1992
115  استونیا 23 ستمبر 1992
116  البانیا 7 دسمبر 1992
117  لٹویا 5 فروری 1993
118  چیک جمہوریہ 1 مارچ 1993
119  سلوواکیہ 3 مارچ 1993
120  موزمبیق 4 مئی 1993
121  گواتیمالا 13 اکتوبر 1993
122  پاناما 25 فروری 1994
123  اریتریا 30 اپریل 1994[56]
124  کیوبا 23 مئی 1994
125  ایتھوپیا 7 فروری 1995
126  جنوبی افریقا 4 اکتوبر 1995[57]
127  سلووینیا 13 دسمبر 1995[58]
128  شمالی مقدونیہ 28 دسمبر 1995
129  بوسنیا و ہرزیگووینا 3 جنوری 1996[59]
130  گیانا 17 جنوری 1996
131  کرویئشا 30 جون 1997
132  ساؤٹوم 15 ستمبر 1997
133  روانڈا مارچ 1998[60]
134  کیمرون 30 نومبر 1998
135  سرینام 13 جولائی 1999
136  لاؤس 9 مارچ 2005
137  افغانستان 25 مارچ 2005[61]
138  پیراگوئے 15 نومبر 2005
139  انگولا 12 دسمبر 2005[62]
140  بیلیز 3 مارچ 2006
141  کیپ ورڈی 22 مئی 2006
142  اینٹیگوا و باربوڈا 5 اکتوبر 2006
143  مونٹینیگرو 11 اپریل 2007
144  تاجکستان 15 نومبر 2007
145  کوسٹاریکا 19 دسمبر 2007
146  انڈورا 10 مارچ 2008
147  ایل سیلواڈور 14 اپریل 2008
148  جارجیا 16 اپریل 2008
149  کمبوڈیا 16 نومبر 2009
150  جمہوریہ ڈومینیکن 17 مارچ 2010
151  فجی 12 جولائی 2010
152  میانمار 14 دسمبر 2010
 کوسووہ 4 فروری 2011[63]
153  موناکو 20 فروری 2013
154  بھوٹان 15 مارچ 2013
155  سوازی لینڈ 18 مارچ 2013
156  جنوبی سوڈان 11 جون 2013
157  مڈغاسکر 29 جون 2016
158  ملاوی 7 دسمبر 2016
159  ٹوگو 5 جون 2017
160  نمیبیا 27 فروری 2018
161  بینن 16 نومبر 2018
162  سان مارینو 26 نومبر 2018
163  سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز 1 اپریل 2019
164  مشرقی تیمور 30 مارچ 2022
165  بہاماس 10 جنوری 2023
 مقدس کرسی 23 فروری 2023
166  ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو 27 مارچ 2023[64]
167  جزائر سلیمان 19 ستمبر 2023
168  وانواٹو 18 نومبر 2023[65]
169  لیختینستائن 4 مارچ 2024[66]
170  ٹونگا 14 مارچ 2024
171  استوائی گنی 2 اپریل 2024[67]
172  کیریباتی 2 جولائی 2024[68]
173  لیبیا ط

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Joseph A. Kechichian۔ "Countries with which Oman has diplomatic relations" (PDF)۔ Oman and the World The emergence of an independent foreign policy۔ ص 319–322۔ 2014-10-22 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-11-24
  2. "Diplomatic relations between Oman and …"۔ United Nations Digital Library۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-11-24
  3. The Diplomatic Service List Volume 7۔ Great Britain. Diplomatic Service Administration Office۔ 1972۔ ص 144۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-11-24
  4. "Calendar of events in 1972"۔ agda.ae۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-11-24
  5. "Oman"۔ Ministry for Foreign Affairs of Finland۔ 2016-10-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-11-24
  6. "Speech at the Opening of the Omani Exhibition "Tolerance, Understanding, Coexistence – Oman's message of Islam""۔ foreignandeu.gov.mt۔ 24 اکتوبر 2014۔ 2021-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-11-24
  7. ARR Arab Report and Record۔ Economic Features, Limited۔ 1977۔ ص 212
  8. Translations on Sub-Saharan Africa, Issues 1849–1856۔ United States. Joint Publications Research Service۔ 1977۔ ص 13
  9. "Denmark"۔ Sultanate of Oman Ministry of Foreign Affairs۔ 2011-12-22 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-11-24
  10. Australian representation overseas۔ Trove. Australian foreign affairs record.Vol. 52 No. 2 (فروری 1981)۔ ص 96۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-11-24
  11. "Diplomatic Relations Between Oman and Venezuela as of 29 Sept. 1986"۔ United Nations Digital Library۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-11-24
  12. "DPRK Diplomatic Relations" (PDF)۔ NCNK The National Committee on North Korea۔ اگست 2016۔ ص 6۔ 2022-10-09 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-11-24
  13. "President Kagame receives letters of credence from new envoys"۔ gov.rw۔ 27 اکتوبر 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-11-24
  14. Oman۔ Ministry of Information and Youth Affairs, Sultanate of Oman۔ 2005۔ ص 96
  15. "Oman establishes Kosovo diplomatic ties"۔ Khaleej Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-02-09
  16. "Switzerland: Ambassador presents credentials in Liechtenstein"۔ Foreign Ministry of Oman۔ 4 مارچ 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-03-06
  17. "Oman and Equatorial Guinea establish diplomatic relations"۔ 2 اپریل 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-04-02
  18. "Oman and Kiribati establish diplomatic relations"۔ 2 جولائی 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-07-02