عنبر شاہ وارثی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

عنبر شاہ وارثی کی پیدائش 1906ء کو اجمیر شریف میں ہوئی۔ والد کا نام سید طہور حسن چشتی تھا، عنبر شاہ وارثی نے دار العلوم معینیہ عثمانیہ، اجمیر شریف سے درس نظامی کی تکمیل کی اور تیرہ سال کی عمر میں بیدم شاہ وارثی کے تربیت یافتہ حیرت شاہ وارثی سے مرید ہوئے۔ آپ نے بزرگان دین کی خدمت میں اس قدر شب و روز گزارے کہ جذبہ خدمت آپ کے مجاہدے پر رشک کرنے لگا،

چنانچہ 1947ء میں عنبر شاہ وارثی کی احرام پوشی باضابطہ طور پر حاجی مقصود شاہ وارثی کے ذریعہ خانقاہ حضرت حافظ پیاری میں ہوئی ۔ اس طرح عنبر شاہ وارثی مشائخ وارثی میں ممتاز ہوئے۔ عنبر شاہ بحیثیت شاعر ایک بلند مقام رکھتے تھے۔ آپ نے شاعری کی تمام اصناف میں طبع آزمائی کی ہے مگر غزلیں زیادہ کہی ہیں۔ ان کی غزلوں کا رنگ خالصاً صوفیانہ رہا ہے۔ اس کی واحد وجہ حاجی وارث علی شاہ سے والہانہ عشق ومحبت ہے۔ آپ کے زیادہ تر کلام وارث پاک کی شان میں ہی ملتے ہیں۔ عنبر شاہ وارثی حج بیت اللہ کے شرف سے بھی مشرف ہو چکے تھے۔ ان کا انتقال 5 مئی 1993ء کو پیر کے روز نماز فجر کے وقت کراچی میں ہوا اور وہیں مدفون ہوئے۔