امرائے ہنود (کتاب)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
امرائے ہنود
مصنفسعید احمد مارہروی
ملکہندوستان، پاکستان
زباناردو
موضوعتاریخ ہندوستان
صنفتاریخ
ناشرانجمن ترقی اردو، ہندتخلیقات، لاہور
تاریخ اشاعت
1932ء
صفحات
  • بار اول میں 561
  • بار دوم میں 352

امرائے ہنود – یعنی ان ہندو امرا کے حالات جو سلطنت مغلیہ میں ممتاز عہدوں پر سرفراز رہے (نئی اشاعت میں کتاب کا نام عہد مغلیہ کے ہندو امرائے سلطنت رکھا گیا ہے) عہد مغلیہ کے ہندو امرا کے تذکروں پر مشتمل ہے جنہیں انجمن ترقی اردو ہند کی فرمائش پر منشی محمد سعید احمد مارہروی نے مرتب کیا ہے۔ کتاب کے پہلے باب میں مولف نے ہندومت کے متعلق ابتدائی معلومات، ہندوستان کے اصل باشندوں، منو کے قوانین اور ہندوستانی معاشرے میں برہمنوں کی فوقیت کے مظاہر پر مختصراً روشنی ڈالی ہے۔ باب دوم ہندوستان کی مذہبی آزادی، اسلام کی آمد اور ہندومت پر مسلمان علما کی آرا اور مسلمان حکمرانوں کی بے تعصبی کے واقعات وغیرہ درج کیے گئے ہیں۔ بعد ازاں عہد بعہد ان ہندو شرفا، سرداروں اور امرا کا تذکرہ کیا گیا ہے جنہیں مغل سلاطین نے اپنی سلطنت میں اونچے مناصب پر فائز کیا تھا۔

منشی سعید احمد مارہروی کی یہ کتاب سب سے پہلے سنہ 1932ء میں انجمن ترقی اردو ہند کے زیر اہتمام شائع ہوئی تھی۔

فہرست مضامین[ترمیم]

باب اول تمہید، ہندوستان میں ہندو آیرین فاتحین کا اپنے مفتوحین سے برتاؤ[ترمیم]

  • ہندوستان کے اصلی باشندے
  • ایرین فاتح
  • قوانین منو
  • برہمنوں کی فوقیت

باب دوم مسلمانوں کے عہد میں مذہبی آزادی[ترمیم]

  • سندھ میں مذہبی آزادی
  • ہندوستان میں مذہبی آزادی
  • مندروں کا وقف
  • نئے مندر
  • دکن میں مذہبی آزادی
  • میلہ سورج گہن
  • نگال میں مسیحی
  • واعظین ہنود
  • جزیہ کی بحث
  • مسلمان بادشاہ اور اشاعت اسلام
  • اشاعت اسلام کا مختصر حال
  • مذہب ہنود کی نسبت مسلمان بزرگوں کی رائے
  • میلہ تھانیسر کی نسبت ایک مسلمان کی رائے
  • باب سوم مال و جائداد اور قانونی اور دیگر معاشرت کے حقوق
  • مال و جائداد کے حقوق
  • معاوضہ اراضی
  • قانونی حقوق اور حق قصاص
  • مقدمات دیوانی و فوجداری
  • عاملانہ اور عدالتی اختیارات کی علیحدگی
  • اورنگزیب سرکار شاہی پر دعویٰ
  • شیرشاہی عدل
  • عہد اکبری کے ہندو علما
  • عہد جہانگیری کے ہندو علما
  • عہد شاہجہانی کے ہندو علما
  • عہد عالمگیری کے ہندو فاضل
  • محمد شاہ عادل کا لنگر خانہ
  • شاہان مغلیہ کے لنگر خانے
  • لباس اور رسوم و رواج

باب چہارم ملکی حقوق[ترمیم]

  • ہندوؤں کو سندھ میں ملکی حقوق عطا ہونا
  • خاص ہندوستان میں ملکی حقوق کا عطا ہونا
  • فرمان عالمگیری
  • خاندان مغلیہ کے امرا ہنود کی فہرست
  • اکبری اور شاہجہانی عہد کے ہندو اور مسلمان امرا کی فہرست
  • دکن میں ملکی حقوق
  • دکن میں ہندوؤں کا فوجی ملازمت میں بھرتی ہونا

باب پنجم ہندو امرائے سلطنت کا حال[ترمیم]

اس باب کے تحت تقریباً 173 ہندو امرا کا حال بیان کیا گیا ہے۔

راجہ ادھے سنگھ راٹھور[ترمیم]

ادھے سنگھ مارواڑ جو بعد ازاں جودھ پور کہلایا (موجودہ دور میں راجستھان ریاست انڈیا میں) کے فرماں روا تھے۔ ان کی عرفیت موٹا راجا بھی ہے۔ انھوں نے 1595-1583 تک حکمرانی کی۔ادھے سنگھراؤ مالدیو راٹھورفرمان روائے جودھ پور کا بیٹا تھا۔ اس خاندان عظیم الشان میں صدہا سال سے حکومت اور امارت کا نقشہ جما ہوا تھا۔

راؤ مالدیو راٹھور[ترمیم]

مالدیو راٹھور مارواڑ کے فرماں روا تھے ، مارواڑ بعد ازاں جودھ پور کہلایا (موجودہ دور میں راجستھان انڈیا)۔ ان کے والد کا نام راؤ گنگا جی اور والدہ کا نام رانی پدماوتی تھا۔  راؤ ملدیو نے خانواہ کی لڑائی میں ایک شہزادے کی حیثیت سے حصہ لیا تھا گو یہ لڑائی راجپوت ہار گئے تھے جس سے تمام راجپوت حکمران بھارت میں کمزور ہو گئے۔ مالدیو کی عمدہ حکمرانی میں مارواڑ ایک تگڑی ریاست راجپوت ریاست بن گئی جس نے شمالی بالادستی کو للکارا اور بدیشی راج کے خلاف بھرپور مزاحمت کی۔ مالدیو نے مغل اور سوری دونوں سلطنتوں سے اتحاد کرنے سے انکار کیا اور اس پالیسی پر اس کے بعد راجا بننے والا بیٹا چندرسین راٹھور بھی قائم رہا۔

راجہ رام سنگھ کچھواہا

مہاراجہ سوائی جے سنگھ

ان امرا کی فہرست جن کے حالات دوسرے امرا کے حالات میں لکھے گئے ہیں[ترمیم]

121 امرا کی فہرست

ضمیمہ[ترمیم]

ضمیمہ نمبر 1 اجمالی فہرست ہندو امرا عہدوار[ترمیم]

ضمیمہ نمبر 2  عہدے اور تنخواہ[ترمیم]

مختصرا امرا کی تنخواہیں ان کے عہدوں کے مطابق بیان کی گئی ہیں۔

کتابیات[ترمیم]

  • تاثر الامرا
  • میر عبد الرزاق
  • آئین اکبری، فیضی

حوالہ جات[ترمیم]

  1. عہد مغلیہ میں ہندو امرا ، منشی محمد سعید احمد مارہروی