فائز بدين اللہ
| ||||
---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | 31 مئی 1149 قاہرہ |
|||
وفات | 23 جولائی 1160 (11 سال) قاہرہ |
|||
وجہ وفات | مرگی | |||
والد | ابو منصور اسماعیل الظافر لاعداء اللہ | |||
بہن/بھائی | ||||
خاندان | فاطمی | |||
دیگر معلومات | ||||
پیشہ | سیاست دان | |||
درستی - ترمیم ![]() |
ابوقاسم عیسیٰ الفائز بامرللہ دولت فاطمیہ کا تیرواں خلیفہ 549ھ تا 555ھ
ظافر کے قتل کے بعد قاتل عباس نے اس کے کمسن بیٹے فائز کو 945ھ میں خلیفہ بنایا۔ فایز کی کم سنی کی وجہ سے عباس ہی حقیقی حاکم تھا۔ چونکہ اس کی گردن پر ظافر کا خون تھا اس لیے خلیفہ کے اکثر رشتہ دار اس کے دشمن ہو گئے اور اس کے جور و ظلم کی اطلاع طلائع بن رزیک کو دی جو منیہ کا والی تھا ۔
طلائع کو یہ ملی تو وہ فوراً قاہر روانہ ہوا۔ اس کی آمد کی اطلاع عباس کو مل گئی۔ وہ شام فرار ہو گیا۔ ظافر کی بہن نے اس کے فرار کی اطلاع صلیبیوں کو دی اور ان سے وعدہ کیا اگر اس کا کام تمام کر دیں گے تو انہیں انعام دیا جائے۔ انعام کے لالچ میں انہوں نے عباس کے بیٹے نضر کو مار دیا اور عباس کو ایک پنجرے میں قید کر کے قاہرہ بھیج دیا جہاں 551ھ میں سولی پر چڑھا دیا گیا ۔
طلائع نے انتظامی امور پر توجہ دی۔ فائز کاوجود برائے نام تھا اور صرف چھ سال زندہ رہا اور گیارہ برس کی عمر میں صرع کی شکایت سے انتقال ہوا ۔[1]
مزید دیکھیے[ترمیم]
ماقبل | فاطمی خلافت 1154–1160 |
مابعد |
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ ڈاکٹر زاہد علی۔ تاریخ فاطمین مصر