فاطمہ البنوی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
فاطمہ البنوی
(عربی میں: فاطمة النبوي حبيبة نواف. ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 10 اکتوبر 1988ء (36 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جدہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سعودی عرب   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ہارورڈ یونیورسٹی
جامعہ عفت   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ادکارہ ،  بلاگ نویس   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان امریکی انگریزی ،  عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

فاطمہ البنوی ( عربی: فاطمة البنوي ) سعودی عرب کی ایک فلم ساز اور اداکارہ ہیں۔ [1] انھیں مقبول ٹیلی ویژن سیریلز، فلموں کی ڈائریکٹر اور اداکارہ کے طور پر جانا جاتا ہے ۔ انھوں نے "برکہ میٹس برکہ" اور" ایک آنکھ اور ایک غیر معمولی جھپک" جیسی فلموں میں اداکاری کی۔ ٹیلی ویژن اور فلموں میں کام کرنے کے علاوہ وہ سعودی عرب میں ایک مشہور داستان گو بھی ہے۔

[2]

ذاتی زندگی[ترمیم]

البونی سعودی عرب کے شہر جدہ میں پیدا ہوئی۔ انھوں نے جدہ میں جامعہ عفت سے کونسلنگ سائیکالوجی میں ڈگری حاصل کی۔ [3] پھر اس نے جدہ میں فیملی پروٹیکشن سوسائٹی میں تشدد کے خلاف کام کرنا شروع کیا۔ [4] اس دوران انھوں نے ہارورڈ یونیورسٹی سے خواتین ، صنف اور اسلامی علوم کے تخصص والے تھیلوجیکل اسٹڈیز میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔ [1]

انڈرگریجوایٹ کے دوران اس نے بوسٹن ، میساچوسٹس کے میوزیم آف فائن آرٹس اسکول میں آئل پینٹنگ کے ایک جدید کورس میں شرکت کی۔ پرفارمنغ آٹس میں داخلہ لینے سے پہلے اس نے اسلامی ترقیاتی بینک (IDB) میں کچھ ماہ کے لیے سماجی ترقی اور خواتین کی بااختیار کنسلٹنٹ کی حیثیت سے کام کیا۔ [3]

کیریئر[ترمیم]

اس نے 2015 میں 'دی اسٹوری پروجیکٹ' کے نام سے کہانی نویسی کے کیرئیر کا آغاز کیا۔ [5] پروجیکٹ کے ذریعہ ، اس نے اجنبیوں کی 5000 کے قریب حقیقی زندگیوں کی کہانیاں جمع کیں۔ [6] ان زندگیوں پر البنوی نے بعد ازاں شارٹ فلم "آنکھ کی جھپک" (A Blink of an Eye) کی ہدایتکاری کی۔ البنوی نے کہانیاں پیش کرنے کے لیے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر سفر کیا ہے۔ [4] بعد ازاں 2018 میں پیرس میں وزارت خارجہ کی وزارت نے "امورس سعودینیس" میں ان کے کردار کی وجہ سے انھیں 'سوفی کال آف سعودی عریبیہ' کا خطاب دیا۔ اسی سال انھیں ٹائم میگزین نے نیکسٹ جنریشن لیڈر کے طور پر منتخب کیا گیا۔ [1]

2020 میں ، اس نے اپنی پہلی اسکرین پلے فلم بسمہ بنائی۔ سن 2020 کے وسط میں ، اس نے اپنی پہلی شارٹ فلم "جب تک ہم نے روشنی دیکھی (Until We See Light) " لکھی اور اس فلم کی ہدایتکاری بھی کی۔ پھر عالمی وبائی بیماری کووڈ 19کے دوران ، اس نے ٹیلی ویژن سیریل الشک سیریز بنائی۔ اس سیریل میں اس نے معاون مصنف، معاون ہدایتکاری کے علاوہ اداکاری بھی کی۔ اس فلم کو اس نے لاک ڈاؤن کے دوران گھر میں ہی مکمل کیا۔ [1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ ت "About Fatima Al-Banawi"۔ Fatima Al-Banawi official website۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2020 
  2. "Telling Saudi Stories"۔ Time۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2020 
  3. ^ ا ب "Fatima Al-Banawi, Saudi writer, actress, and performing artist"۔ Arab News۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2020 
  4. ^ ا ب "Fatima Albanawi bio"۔ naseba۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2020 
  5. "The Uncensored Stories of Regular Saudis are the Subject of this Ambitious Project"۔ Official be spoke۔ 17 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2020 
  6. "Fatima Al-Banawi: Media Development and Content Creator for "The Other Project""۔ UNITED NATIONS ALLIANCE OF CIVILIZATIONS (UNAOC)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2020 

بیرونی روابط[ترمیم]