فتاویٰ تاتارخانیہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

فتاوی تاتار خانیہ فقہ حنفی کی مشہور و معروف کتاب ہے
اس کا اصل نام زاد المسافر، فی الفروع جبکہ معروف نام الفتاوى التتارخانیہ ہے اس کے مصنف عالم بن علاء الحنفی۔ متوفى:786ھ پورا نام علامہ عالم بن علاء الدين الانصاری الاندرينی الہندی حنفی ہے۔[1] مصنف مرحوم فقہ،اصول اور عربی ادبیات کے ماہر وباکمال علما میں سے تھے۔ آپ نے اس فتاویٰ میں المحیط البرہانی،ذخیرہ،فتاویٰ ظہیریہ کے مسائل جمع کیے ہیں۔ المحیط البرہانی کے لیے میم کی علامت مقرر کی ہے اور باقی کتابوں کے نام لکھے ہیں۔ یہ کتاب ابواب ہدایہ کی ترتیب کے مطابق مرتب کی گئی ہے۔[2] اس فتاوی کی ضخامت 30جلدیں ہیں ہندوستان کے اسلامی دور کا فقہی خزانہ ہے یہ کتاب خان اعظم تاتار خان کے ایما اور اشارے پر ترتیب دی گئی[3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. كشف الظنون عن اسامي الكتب والفنون مؤلف: مصطفى بن عبد اللہ كاتب جلبي حاجی خليفہ،ناشر: مكتبة المثنى - بغداد
  2. "فتاویٰ عالمگیری"۔ 15 مئی 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اکتوبر 2017 
  3. برصغیر میں علم فقہ محمد اسحاق بھٹی صفحہ 137 کتاب سرائے اردو بازار لاہور