فرید جاوید

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
فرید جاوید
معلومات شخصیت
پیدائش 8 اپریل 1927ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سہارنپور ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 2 دسمبر 1977ء (50 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی ،  پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن سخی حسن ،  کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

فرید جاوید (پیدائش: 8 اپریل، 1927ء - وفات: 27 دسمبر، 1977ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے خوش بیان شاعر تھے۔

حالات زندگی[ترمیم]

فرید جاوید 8 اپریل، 1927ء کو سہارنپور، اترپردیش، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے۔ تقسیم ہند کے بعد وہ پاکستان منتقل ہو گئے اور درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ ہوئے۔ ان کا مجموعہ کلام سلسلہ تکلم کا کے نام سے اشاعت پزیر ہو چکا ہے۔[1]

تصانیف[ترمیم]

  • سلسلہ تکلم کا

نمونۂ کلام[ترمیم]

غزل

ابھی مکاں میں ابھی سوئے لامکاں ہوں میںترے خیال تری دھن میں ہوں جہاں ہوں میں
کلی کلی متبسم ہے آرزوؤں کیقدم قدم پہ محبت میں کامراں ہوں میں
نوا نوا میں مری زندگی مچلتی ہےرباب حسن و محبت پہ نغمہ خواں ہوں میں
مرا تجسس پیہم ہے زندگی آموز مجھے قرار نہیں ہے رواں دواں ہوں میں
فنا کی زد سے ہے محفوظ زندگی میریشعار اپنا محبت ہے جاوداں ہوں میں
یہ اعتبارِ گل و گلستاں مجھی سے ہےیہ اور بات کہ پروردۂ خزاں ہوں میں
یہ کون دیکھ رہا ہے مجھے حقارت سےغبارِ راہ نہیں میرِ کارواں ہوں میں [2]

شعر

گفتگو کسی سے ہو، تیرا دھیان رہتا ہےٹوٹ ٹوٹ جاتا ہے، سلسلہ تکلم کا [1]

وفات[ترمیم]

فرید جاوید 27 دسمبر، 1977ء کو کراچی، پاکستان میں وفات پاگئے۔ انھیں کراچی کے سخی حسن قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]