فضل اللہ نعیمی استرآبادی
Appearance
فضل اللہ نعیمی استرآبادی | |
---|---|
(فارسی میں: فضلالله استرآبادی) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1340ء [1] گرگان |
وفات | سنہ 1394ء (53–54 سال)[2] ناخچیوان |
وجہ وفات | کھال کھینچائی |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر ، فلسفی ، مصنف |
درستی - ترمیم ![]() |
فضل اللہ نعیمی استرآبادی (741ھ - 796ھ) [3] فرقہ حروفیہ کے بانی تھے ۔ وہ فضل اللہ بن ابی محمد عبد الرحمن جلال الدین استرآبادی ہے ، جس کی کنیت «نعيمی» ہے اور لقب «حلال خور» تھا ۔ جس کا مطلب ہے "ریستورانوں کا حلال" کہا جاتا ہے کہ وہ ٹوپیاں سلائی کرتا تھا اور ان سے روزی کماتا تھا۔[4]
وفات
[ترمیم]اس نے آدم، عیسیٰ اور محمد کی طرح زمین پر خدا کا جانشین ہونے کا دعویٰ کیا۔ آقا بزرگ تہرانی نے کہا کہ اسے "خراسان کے بادشاہ امیر جلال الدین میران شاہ اور تبریز میں سنی علما کے فتوے کے ہاتھوں قتل کیا اور جلایا گیا تھا۔"[5][6]
تصانیف
[ترمیم]آپ کی معروف تصانیف میں سے درج ذیل ہیں :[7]
- «جاودان نامه بزرگ».
- «جاودان نامه كوچك».
- «نوم نامه».
- «عرش نامه».
- «وصيت نامه».
- «محبت نامه».
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/130602957 — اخذ شدہ بتاریخ: 13 اگست 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ناشر: جامعہ کولمبیا — Encyclopædia Iranica — اخذ شدہ بتاریخ: 28 فروری 2017
- ↑ الذريعة - آقا بزرگ الطهراني - ج 25 - الصفحة 199
- ↑ عبد المنعم الحفني (1413 هـ)۔ موسوعة الفرق والجماعات والمذاهب الإسلامية (الأولى ایڈیشن)۔ مصر: دار الرشاد
{{حوالہ کتاب}}
: تحقق من التاريخ في:|سال=
(معاونت) ونامعلوم پیرامیٹر|صحہ=
رد کیا گیا (معاونت) - ↑ جورج طرابيشي (2006 م)۔ معجم الفلاسفة (الثالثة ایڈیشن)۔ بيروت: دار الطليعة۔ 9 أكتوبر 2016 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ کتاب}}
: تحقق من التاريخ في:|سال=
و|آرکائیو تاریخ=
(معاونت) ونامعلوم پیرامیٹر|صحہ=
رد کیا گیا (معاونت) - ↑ الذريعة - آقا بزرگ الطهراني - ج 9ق4 - الصفحة 1217
- ↑ عبد الحسين الشبستري۔ "نعيمي"۔ مشــاهير شــعراء الشيعة / الجزء الثاني۔ مركز آل البيت العالمي للمعلومات۔ 1 فبراير 2014 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ تشرين 2013
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|تاریخ رسائی=
و|آرکائیو تاریخ=
(معاونت) ونامعلوم پیرامیٹر|وصلة مكسورة=
رد کیا گیا (معاونت)