فلسفہ جاوید

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

فلسفہ جاوید (انگریزی: Perennial philosophy) جدید روحانیت کا ایک فلسفہ ہے جس کی رو سے تمام مذاہب کا ایک ہی ماخذ ہے اور ان سب کے نظریات اور تعلیم کی بنیاد بھی مشترک ہے۔ انگریزی میں اس فلسفہ کو پیرینیل فلسفہ یا پیرینلزم کہتے ہیں۔ پیرینلزم کی جڑیں نو افلاطونیت سے ملتی ہیں جو تمام جدید نظریات کا منبع ہے۔ مارسیلیو فیسینو (1433–1499) نے ہرمسیت کو یونانی اور مسیحی-یہودی نظریات سے جوڑنے کی کوشش کی، انھوں نے یہ سمجھا کہ یہ فلسفہ قدیم ہے جو تمام زمانوں میں موجود رہا ہے۔ [1][2]دوسرے الفاظ میں اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی بھی مذہب پر عمل پیرا ہو کر اخروی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔[3]

جووانی پیکو دلا میراندولا (1463–94) کہتے ہیں کہ حق بات صرف دو جگہوں کی بجائے کئی جگہوں پر پائی جا سکتی ہے۔ اس نے افلاطون اور ارسطو کے نظریات کے مابین ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوشش کی اور ابن رشد، قرآن، قبالہ اور دیگر مآخذ میں اس کے پہلوؤں کو تلاشنے کی کوشش کی۔ [4] فلسفہ پیرینس کی اصطلاح اگستینو ستیکو (1497–1548) نے قائم کی۔ [5]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Schmitt 1966, p. 508.
  2. Slavenburg & Glaudemans 1994, p. 395.
  3. Bheria . (29 دسمبر 2021)۔ "Is Imran Khan Promoting Perennialism in Pakistan?"۔ Muslim Skeptic 
  4. Schmitt 1966, p. 513.
  5. Schmitt 1966.