فلم فیئر اعزاز برائے بہترین موسیقار

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

بالی ووڈ کی تاریخ میں بہترین موسیقار کا سب سے زیادہ دس فلم فئیر ایوارڈدورِ حاضر کے شہرہ آفاق آسکریافتہ موسیقار اے ،آر رحمٰن نے حاصل کیے۔ وہ پہلی بار1996 میں فلم’’رنگیلا‘‘کے لیے دوسری بار1999 میں فلم ’’دل سے ‘‘کے لیے تیسری بار2000 میں فلم ’’تال‘‘ کے لیے چوتھی بار2002 میں فلم ’’لگان‘‘کے لیے پانچویں بار 2003 میں فلم’’ساتھیا‘‘کے لیے چھٹویں بار2007 میں فلم’’رنگ دے بسنتی‘‘ کے لیے ساتویں بار2008 میں فلم ’’گرو‘‘کے لیے آٹھویں بار2009 میں فلم’’جانے تو یا جانے نہ‘‘کے لیے نویں بار2010 میں فلم’’دلّی6‘‘ کے لیے اور دسویں بار2012 میں فلم’’راک اسٹار‘‘کے لیے بہترین موسیقار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے۔ اپنے زمانے کے مشہور موسیقار جوڑی شنکر جئے کشن بہترین موسیقار کے 9 فلم فیئر ایوارڈ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ انھیں پہلی بار1957 میں فلم ’’چوری چوری‘‘ کے لیے دوسری بار 1960 میں فلم’’اناڑی‘‘ کے لیے تیسری بار1961 میں فلم’’دل اپنا اور پریت پرائی‘‘ کے لیے چوتھی بار 1963 میں فلم’’پروفیسر‘‘کے لیے پانچویں بار 1967 میں فلم’’سورج‘‘کے لیے چھٹویں بار1969 میں فلم’’برہمچاری‘‘کے لیے ساتویں بار1971 میں فلم’’پہچان‘‘کے لیے آٹھویں بار 1972 میں فلم’’میرا نام جوکر‘‘کے لیے اور نویں بار1973 میں فلم’’بے ایمان‘‘کے لیے بہترین موسیقار کا فلم فیئر ایوارڈدیاگیا۔ سات فلم فیئر ایوارڈ کے ساتھ لکشمی کانت پیارے لال تیسرے نمبر پر ہیں۔ انھیں پہلی بار1965 میں فلم’’دوستی ‘‘کے لیے دوسری بار1968 میں فلم’’ملن‘‘کے لیے تیسری بار1970 میں فلم’’جینے کی راہ‘‘کے لیے چوتھی بار1978 میں فلم’’امر اکبر انتھونی‘‘ کے لیے پانچویں بار1979 میں فلم’’ستیم شیوم سندرم‘‘ کے لیے چھٹویں بار1980 میں فلم’’سرگم‘‘کے لیے اور ساتویں بار1981 میں فلم’’قرض‘‘کے لیے بہترین موسیقا رکا فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا۔ ندیم شرون چارفلم فیئر ایوارڈ کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہیں۔ ان کو پہلی بار1991 میں فلم ’’عاشقی‘‘کے لیے دوسری بار1992 میں فلم’’ساجن ‘‘کے لیے تیسری بار1993 میں فلم’’دیوانہ‘‘کے لیے اور چوتھی بار1997 میں فلم’’راجا ہندستانی‘‘کے لیے بہترین موسیقار کا فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا۔ آر،ڈی برمن کو پہلی بار1983 میں فلم’’صنم تیری قسم‘‘کے لیے دوسری بار1984 میں فلم’’معصوم‘‘کے لیے اور تیسری بار1995 میں فلم’’1942 اے لو اسٹوری‘‘کے لیے بہترین موسیقار کا تین فلم فیئرایوارڈ دیا گیا۔ موسیقار ربی کو پہلی بار1962 میں فلم’’گھرانا‘‘کے لیے اور دوسری بار1966 میں فلم ’’خاندان‘‘کے لیے۔ ایس،ڈی برمن کو پہلی بار1955 میں فلم ’’ٹیکسی ڈرائیور‘‘کے لیے اور دوسری بار 1974 میں فلم ’’ابھیمان‘‘ کے لیے۔ خیاّم کوپہلی بار1977 میں فلم’’کبھی کبھی‘‘کے لیے اور دوسری بار 1982 میں فلم’’اُمرائو جان‘‘کے لیے۔ راجیش روشن کو پہلی بار 1976 میں فلم’’جولی‘‘کے لیے اور دوسری بار2001 میں فلم ’’کہو نہ پیار ہے‘‘کے لیے۔ انو ملّک کو پہلی بار1994 میں فلم’’بازی گر‘‘کے لیے اور دوسری بار2005 میں فلم’’میں ہوں نہ‘‘ کے لیے۔ شنکر احسان لوئے کو پہلی بار 2004میں فلم’’کل ہو نہ ہو‘‘کے لیے اور دوسری بار2006 میں فلم’’ببلی اور بنٹی‘‘کے لیے بہترین موسیقار کا دو دو فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا۔ نوشاد کو 1954 میں فلم’’بیجو بائورا‘‘کے لیے۔ ہیمنت کمار کو 1956 میں فلم’’ناگن‘‘کے لیے۔ او،پی نیّر کو 1958 میں فلم ’’نیا دور‘‘کے لیے۔ سلیل چودھری کو 1959 میں فلم ’’مدھو متی‘‘ کے لیے۔ روشن کو 1964 میں فلم’’تاج محل‘‘کے لیے۔ کلیان جی آنندجی کو 1975 میں فلم’’کورا کاغذ‘‘کے لیے۔ بپّی لہری کو 1985 میں فلم’’شرابی‘‘کے لیے۔ راویندر جین کو 1986 میں فلم’’رام تیری گنگا میلی‘‘کے لیے۔ آنند ملند کو 1989 میں فلم’’قیامت سے قیامت تک‘‘ کے لیے۔ رام لکشمن کو1990 میں فلم’’میں نے پیار کیا‘‘ کے لیے۔ اُتّم سنگھ کو 1998 میں فلم’’دل تو پاگل ہے‘‘کے لیے۔ ساجد واجد اور للت پنڈت کو 2011 میں فلم’’دبنگ‘‘کے لیے اور پریتم کو 2013 میں فلم’’برفی‘‘کے لیے بہترین موسیقار کا ایک ایک فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا۔ [1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "بہترین موسیقار کا فلم فیئر ایوارڈ 1954 سے 2013 تک"۔ 28 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 اکتوبر 2016