فن کتاب دانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

[1]فن کتاب دانی یا فن دانشمندی کتاب پڑھنے یا پڑھانے کے طریقہ کو کہتے ہیں۔ فن دانشمندی کے عنوان سے شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے فارسی میں ایک رسالہ لکھا تھا۔ انھوں نے کتاب دانی کے تین درجے بیان کیے تھے۔ پہلا درجہ یہ کہ کتاب کا مطالعہ اس طرح کیا جائے کہ کتاب کے مندرجات کا بدرجہ تحقیق علم ہو جائے۔ دوسرا درجہ یہ کہ استاد طلبہ کو اس طرح کتاب پڑھائے کہ طلبہ اسے پوری طرح سمجھ جائیں۔ تیسرا درجہ یہ کہ طالب علم کتاب کی شرح یا حاشیہ لکھے اور کتاب کی افادیت میں اضافہ کرے۔ شاہ ولی اللہ نے کتاب پڑھنے یا پڑھانے کے درج ذیل پندرہ اصول بنائے ہیں۔

  1. پیش نظر عبارت میں مشکل الفاظ کی نشان دہی اور وضاحت۔
  2. پیش نظر عبارت میں نامانوس الفاظ کی نشان دہی اور تشریح۔
  3. عبارت میں مشکل مقامات یعنی مشکل تراکیب اور حرفی اور لغوی اعتبار سے مشکل نکات کی وضاحت۔
  4. مسئلہ زیر بحث کی وضاحت موزوں مثالوں سے ۔
  5. مسئلے کے متعلق پیش کردہ دلائل کی معلوم سے نامعلوم کے اصول پر وضاحت۔
  6. تعریفات کی وضاحت ان کی قیود اور جامع و مانع حدود کے بیان کے ذریعے۔
  7. کلیات کی وضاحت ان کے مآخذ کے حوالے سے ۔
  8. تقسیمات کی وضاحت یعنی کسی شے کے خواص اور عدم خواص کا بیان۔
  9. ظاہر میں مشابہت رکھنے والی چیزوں میں امتیاز کی وضاحت۔
  10. ظاہر میں تضاد رکھنے والی چیزوں میں مطابقت کی وضاحت۔
  11. ظاہری شکوک و شبہات کا ازالہ۔
  12. عبارت میں درج حوالوں کی وضاحت اور تنقید و تبصرہ کی تشریح۔
  13. حسب ضرورت کتاب کا طلبہ کے لیے عام فہم زبان میں ترجمہ۔
  14. مختلف تعبیرات پر تبصرہ اور صحیح تعبیر کی نشان دہی۔
  15. کتاب کی عبارت کی سلیس، مختصر اور جامع پیش کش۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. تناظرات تعلیم، بی ایڈ (علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد)