فک فار فاریسٹ (ناروے کی ایک ماحولیاتی تنظیم)
![]() | |
بانی | ٹومی ہول ایلنگسین، لیونا جوہانسن |
---|---|
توجہ مرکوز | ماحولیات |
مقام | |
طریقہ | فعالیت ، فحاشی[1] |
ویب سائٹ | fuckforforest |


لیونا جوہانسن اور ٹومی ہول ایلنگسن ناروے کے ماحولیاتی کارکن ہیں جو 2004 میں ایک غیر منافع بخش ادارے "فک فار فاریسٹ" (FFF) کی بنیاد رکھنے کے لیے مشہور ہوئے۔ یہ تنظیم بارش کے جنگلات کے تحفظ کے لیے ویب گاہ کے ذریعے جنسی مواد فراہم کرتی ہے، جس کے لیے رکنیت فیس وصول کی جاتی ہے اور اس آمدنی کا ایک بڑا حصہ ماحولیاتی مقاصد کے لیے عطیہ کیا جاتا ہے۔[2]
پس منظر
[ترمیم]لیونا جوہانسسن (پیدائش 1982) فک فار فاریسٹ قائم کرنے سے پہلے ایک ترقی پسند تھئیٹر میں سرگرم تھیں اور مشکل حالات سے گزرنے والے نوعمروں کے ساتھ کام کر چکی ہیں۔[3]
ٹومی ہول ایلنگسن (پیدائش 1976) کا پس منظر بھی تھئیٹر اور نوجوانوں کی تعلیم میں تھا۔ اس نے "ایکو - پورن" کو ماحولیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کا ایک طریقہ سمجھا اور کہا تھا: "پورن بہت زیادہ پیسہ کماتا ہے، تو کیوں نہ اس پیسے کو اچھے کام کے لیے استعمال کیا جائے؟"[4]
متنازع
[ترمیم]2004 میں فاؤنڈرز نے ناروے کے کوارٹ فیسٹیول میں ایک عوامی جنسی عمل میں شرکت کی، جس سے وہ میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے۔ اس واقعے نے قانونی مسائل کو جنم دیا اور اس کے نتیجے میں تنظیم نے اوسلو سے برلن (جرمنی) منتقل ہونے کا فیصلہ کیا۔[5]
میڈیا میں ظہور
[ترمیم]2012 میں، ایلنگسن نے "فک فار فاریسٹ" دستاویزی فلم میں خود کو ظاہر کیا، جس کی ہدایت کاری مشال مرزک نے کی۔[6]
خلاصہ
[ترمیم]لیونا جوہانسن اور ٹومی ہول ایلنگسن ناروے کے دو ماحولیاتی کارکن ہیں جنھوں نے 2004 میں "فک فار فاریسٹ" (Fuck for Forest) نامی ایک متنازع غیر منافع بخش تنظیم قائم کی۔ اس کا یہ نام ہی کئی لوگوں کے لیے پریشان کن ہے کیوں کہ نام انسانی مباشرت کے عمل کو جنگلات کے تحفظ سے جوڑنے کی دعوت تیتا ہے۔ اس تنظیم کا مقصد بارش کے جنگلات کے تحفظ کے لیے فنڈز جمع کرنا ہے اور وہ ایسا جنسی مواد فراہم کر کے کرتی ہے جس کی رکنیت فیس سے حاصل ہونے والی آمدنی ماحولیاتی مقاصد کے لیے عطیہ کی جاتی ہے۔ اس طرح یہ ایک عجیب سوچ کی پہل پے جس میں گناہ اور احساس گناہ کے بیچ نیکی اور عوامی مفاد کے خیر کے تصور سے لوگوں کو نئی راہ پر گام زن کیا جا رہا ہے۔ دونوں بانیوں کا پس منظر تھیئٹر اور نوجوانوں کے ساتھ کام سے جڑا رہا ہے۔ اسی اُپچ کی وجہ سے وہ کہتے آ رہے ہیں کہ اگر فحش نگاری سے آمدنی حاصل کی جا سکتی ہے، تو اسے اچھے مقاصد کے لیے کیوں نہ استعمال کیا جائے۔ 2004 میں ایک فیسٹیول کے دوران ایک عوامی جنسی عمل میں شرکت کے بعد یہ لوگ میڈیا کی توجہ میں آ گئے، جس سے قانونی مسائل پیدا ہوئے اور تنظیم کو اپنے بانیوں کے ساتھ اوسلو سے برلن منتقل ہونا پڑا۔ 2012 میں اس تنظیم پر ایک دستاویزی فلم بھی ریلیز ہوئی، جس کی ہدایت کاری مشال مرزک نے کی۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑
- ↑ https://citeseerx.ist.psu.edu/document?repid=rep1&type=pdf&doi=5f6f7604ec33db3b479f378935f1d6627a1eb0a6
- ↑ https://www.slideshare.net/slideshow/drama-a-way-to-social-inclusion-1193768916981576-5/171616
- ↑ https://blabbermouth.net/news/couple-fined-for-sex-during-concert
- ↑ https://www.screendaily.com/fck-for-forest/5051161.article#:~:text=Berlin%20charity%20Fuck%20For%20Forest,amateur%20porn%20on%20the%20internet.
- ↑ https://www.imdb.com/title/tt2444006/
بیرونی روابط
[ترمیم]ویکی ذخائر پر Fuck for Forest سے متعلق تصاویر
- دفتری ویب سائٹ
- Can Sex Sell Environmentalism? آرکائیو شدہ 2008-04-09 بذریعہ وے بیک مشین Bitch article discussing FFF in relation to other, comparable initiatives.
- Fuck for Forest - a documentary movie by Michał Marczak
مزید پڑھیے
[ترمیم]- Vance, Carole S., ed. Pleasure and Danger: Exploring Female Sexuality. London: Routledge &
Kegan Paul, 1984.
- Warren, Karen J. Ecofeminist Philosophy: A Western Perspective on What It Is and Why It Matters.
Lanham, Maryland: Rowman & Littlefield, 2000. Weiss, Stefanie Iris. Eco-Sex: Go Green Between the Sheets and Make Your Love Life Sustainable. Berkely: Ten Speed Press, 2010.
- Wenders, Wim. Pina. New York: Criterion Collection, Sundance Selects, Neue Road Movies,
Eurowide Film Production, Tanztheater Wuppertal, 2013. DVD.
- Williams, Linda. Hard Core: Power, Pleasure, and the “Frenzy of the Visible”. Berkeley: University
of California Press, 1999.
- ———. “Porn Studies: Proliferating Pornographies On/Scene: An Introduction.” In Porn
Studies, edited by Linda Williams, 1-26. Durham: Duke University Press, 2004.
- Yarbro-Bejarano, Yvonne. “Expanding the Categories of Race and Sexuality in Lesbian and
Gay Studies.” In Professions of Desire: Lesbian and Gay Studies in Literature, edited by George E. Haggerty and Bonnia Zimmerman. New York: MLA, 1995.
- Young, Madison. Daddy: A Memoir. Los Angeles: Rare Bird Books, 2014.
Zuniga Shaw, Norah. “Introduction: Creating Choreographic Objects.” Synchronous Objects: Degrees of Unison. Norah Zuniga Shaw, 2013.