قابل کاشت زمین

قابل کاشت زمین (انگریزی: Arable land) سے مراد وہ زمین ہے جو کھیتی باڑی اور فصلوں کی کاشت کے لیے موزوں ہو۔ یہ زمین زرعی سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوتی ہے اور خوراک، فائبر اور دیگر زرعی مصنوعات کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ قابل کاشت زمین کا معیار مٹی کی قسم، موسم اور پانی کی دستیابی جیسے عوامل پر منحصر ہوتا ہے۔
تعریف
[ترمیم]قابل کاشت زمین وہ زمین ہے جو فصلوں کی کاشت کے لیے استعمال ہو سکتی ہو۔ اس میں وہ زمین بھی شامل ہوتی ہے جو عارضی طور پر کاشت کے لیے خالی چھوڑ دی گئی ہو یا جو فصلوں کی گردش کے تحت ہو۔[1]
عالمی تقسیم
[ترمیم]دنیا بھر میں قابل کاشت زمین کا رقبہ تقریباً 10.6% ہے۔[2] سب سے زیادہ قابل کاشت زمین ایشیا اور یورپ میں پائی جاتی ہے، جبکہ افریقہ اور جنوبی امریکہ میں بھی کافی مقدار میں قابل کاشت زمین موجود ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے مطابق، 2013 میں دنیا کی قابلِ کاشت زمین کا مجموعی رقبہ **1.407 ارب ہیکٹر** تھا، جو کل **4.924 ارب ہیکٹر** زرعی زمین کا حصہ تھا۔[3]
قابلِ کاشت زمین (فی شخص ہیکٹر میں)
[ترمیم]
ملک کا نام | 2013 (ہیکٹر فی شخص) |
---|---|
افغانستان | 0.254 |
البانیہ | 0.213 |
الجزائر | 0.196 |
امریکا ساموآ | 0.054 |
انگولا | 0.209 |
ارجنٹائن | 0.933 |
آسٹریلیا | 1.999 |
بنگلہ دیش | 0.049 |
چین | 0.078 |
مصر | 0.031 |
بھارت | 0.123 |
پاکستان | 0.168 |
سعودی عرب | 0.102 |
ترکی | 0.270 |
امریکا | 0.480 |
اہمیت
[ترمیم]قابل کاشت زمین خوراک کی پیداوار کے لیے نہایت اہم ہے۔ یہ زمین دنیا بھر میں خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔[5]
مسائل
[ترمیم]قابل کاشت زمین کو درج ذیل مسائل کا سامنا ہے:
- زمین کا کٹاؤ
- مٹی کی زرخیزی میں کمی
- شہری توسیع
- موسمیاتی تبدیلیاں[6]
مستقبل کے امکانات
[ترمیم]قابل کاشت زمین کے تحفظ اور بہتر استعمال کے لیے جدید زرعی تکنیکوں اور پائیدار طریقوں کو اپنانا ضروری ہے۔[7]
قبل کاشت زمین بلحاظ ملک
[ترمیم]
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے مطابق، 2013 میں دنیا کی قابل کاشت زمین 1.407 ارب ہیکٹر تھی، جو کل 4.924 ارب ہیکٹر زرعی زمین کا حصہ تھی۔[3]
|
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Definition of Arable Land"۔ Food and Agriculture Organization۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-10[مردہ ربط]
- ↑ "Global Distribution of Arable Land"۔ World Bank۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-10
- ^ ا ب "FAOSTAT زمین کے استعمال کا ماڈیول"۔ ادارہ برائے خوراک و زراعت۔ 2016-08-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-07-08
- ^ ا ب "FAOSTAT Land Use module"۔ ادارہ برائے خوراک و زراعت۔ 2016-08-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-07-08
- ↑ "Importance of Arable Land"۔ National Geographic۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-10
- ↑ "Challenges Facing Arable Land"۔ United Nations۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-10
- ↑ "Future of Arable Land"۔ Food and Agriculture Organization۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-10[مردہ ربط]