قاضی احمد میاں اختر جوناگڑھی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
قاضی احمد میاں اختر جوناگڑھی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1897ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جونا گڑھ ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 6 اگست 1956ء (58–59 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
حیدرآباد ،  پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ محقق ،  نقاد ،  شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

قاضی احمد میاں اختر جوناگڑھی (پیدائش: 1897ء - وفات: 6 اگست 1956ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے نامور نقاد، شاعر، محقق، سوانح نگار اور ماہر اقبالیات تھے۔

حالات زندگی[ترمیم]

قاضی احمد میاں اختر جوناگڑھی 1897ء کو جوناگڑھ، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔[1][2] 1927ء سے 1935ء تک مسلم ایجوکیشن سوسائٹی کاٹھیاواڑ کے بانی چیئرمین اور جمعیت المسلمین کاٹھیاواڑ کے صدر رہے۔ وہ اردو کے صف اول کے محقق اور نقاد تھے۔ اقبالیات اور تاریخ پر بھی کام یا۔ تقسیم ہند کے بعد انجمن ترقی اردو، پاکستان کے نائب معتمد اعزازی بھی رہے، کچھ عرصہ انجمن ترقی اردو پاکستان کے سہ ماہی جریدے اردو کی ادارت بھی کی۔ ان کی تصانیف میں اقبالیات کا تنقیدی جائزہ، حیات نظامی، اسلامی کتب خانے، طبقات الامم، اسلام کا اثر یورپ پر، زر گل، سیپارۂ دل، علم اور اسلام اور علامہ شبلی بحیثیت شاعر سر فہرست ہیں۔[2]

تصانیف[ترمیم]

  • مقالاتِ اختر
  • اہلِ دہلی ( سرسید احمد خاں) ( مرتب)
  • طبقات الامم ( مرتب)
  • سیپارہ دل
  • اقبالیات کا تنقیدی جائزہ
  • سر سید کا علمی سرمایہ
  • علامہ شبلی بحیثیت شاعر
  • حیات نظامی
  • زر گل
  • لمحات اختر
  • علم اور اسلام
  • اسلامی کتب خانے
  • اسلام کا اثر یورپ پر

وفات[ترمیم]

قاضی احمد میاں اختر جوناگڑھی 6 اگست 1956ء کو حیدرآباد، پاکستان میں وفات پا گئے۔[1][2][3]

حوالہ جات[ترمیم]