قاضی علی اکبر الٰہ آبادی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

قاضی علی اکبر الٰہ آبادیفتاویٰ عالمگیری کی مجلس مؤلفین کے حصہ دارتھے
فقہ اصول فقہ اور علوم عربیہ کے نامور علما میں شامل تھے سعد اللہ خان وزیر کے خاص مقرب و ندیم تھے اس وجہ سے سعد اللہ خانی کے نام سے مشہور تھے سعد اللہ خان نے ان کے علم و فضل کی وجہ سے اپنے بیٹے لطف اللہ خان کا اتالیق مقرر کیا بعد میں اورنگزیب سے تعلق پیدا ہوا اس نے اپنے شہزادے محمد اعظم کے لیے انھیں اتالیق مقرر کیااور مؤلفین فتاوی میں شامل کیااس کے علاوہ لاہور کے منصب قضا پر بھی متعین ہوئے جہاں تاحیات فائز رہے بحیثیت قاضی بلند کردار اور حدود و تعزیرات کے معاملے میں سخت تھے جس کی وجہ سے اہل کار ناراض رہتے لاہور کے صوبہ دار امیر قوام الدین اصفہانی نے کوتوال شہر نظام الدین سے ساز باز کر کے 1090ھ میں قتل کر دیا فارسی زبان کی ٖ مشہور درسی کتاب فصول اکبری اور عربی زبان کی کتاب اصول اکبری اور اس کی شرح جو درسی کتب میں شامل ہیں ان کی تصنیفات ہیں۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. اردو دائرہ معارف اسلامیہ جلد 15 صفحہ 150 دانش گاہ پنجاب لاہور