قانون کی حکمرانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

قانون کی حکمرانی (انگریزی: rule of law) ایک قسم کا ریاستی تصور ہے جو ایک آئینی حکومت پر مبنی ہے ، جس کا قانونی نظام تیار شدہ اور مستقل الوجود ہوتا ہے اور عدلیہ موثر اور کارگر ہوتی ہے۔ قانون کی عملی حالت میں طاقت پر معاشرتی کنٹرول کا استعمال کیا جاتا ہے۔ [1]

جدید ٹیکنالوجی کا بامقصد استعمال[ترمیم]

دنیا کے بڑے بڑے شہروں جیسے کہ لندن، گلاسگو، نیو یارک، میکسیکو شہر، نیروبی، دوبئی اور قطر کی گلیوں اور شاہراوں پر حفاظتی دستوں کے اہلکاروں کی موجودگی بڑھانے کی بجائے ایک مربوط نگراں کار اور زیر گرفت نظام کے ذریعے سے جدید کیمروں کی آنکھوں اور کانوں کا استعمال زیادہ کیا جا رہا ہے، جس سے لوگوں اور خاص طور پر مشتبہ افراد کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔[2]

خراب[ترمیم]

بھارت کے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمنا نے اگست 2021ء میں کہا کہ اگر ہم قانون کی حکمرانی کے ذریعہ چلنے والے معاشرے کی شکل میں بنے رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ انتہائی اعلیٰ درجے کے لوگوں اور سب سے کمزور طبقہ کے درمیان انصاف کی پہنچ کے فرق کو کم کیا جائے۔[3] یہی کوشش میں کے پس ماندہ طبقات اور دلتوں کے لیے کام کرنے والے سماجی کارکنوں نے ملک کی آزادی سے قبل ہی شروع کر دی تھی اور مساوات کی یہ لڑائی کئی دیگر ممالک میں بھی جاری ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]