قران السعدین (اخبار)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
قران السعدین
قسمعلمی اخبار
ہیئتہفت روزہ
بانیڈاکٹر الوئس اشپرنگر
ناشرمطبع العلوم دہلی کالج
مدیرہنڈت دھرم نارائن بھاسکر
آغاز1845ء
زباناردو
صدر دفتردہلی، برطانوی ہندوستان

قران السعدین برطانوی راج میں دہلی سے جاری ہونے والا اردو زبان کا ایک ہفت روزہ علمی اخبار تھا۔ یہ اخبار پنڈت دھرم نارائن بھاسکر کی ادارت میں 1845ء کو مطبع العلوم دہلی نکلتا تھا۔[1][2]یہ اخبار دہلی کالج کے پرنسپل ڈاکٹر الواس اشپرنگر کی زیرِ نگرانی شائع ہوتا تھا۔ یہ بارہ صفحات کا علمی اخبار تھا اور اخبار کی قیمت ماہانہ دو روپے، ششماہی 10 اور سالانہ 20 روپے مقرر تھی۔[3] پنڈت دھرم نارائن دہلی کالج کے سینئر اسکالر تھے۔ انھوں نے جان اسٹیورٹ مل کی پولیٹیکل اکانومی اور تاریخ انگلستان کے ترجمے کے علاوہ اور کئی کتابوں کا ترجمہ بھی کیا۔ وہ شعر و شاعری کا بھی ذوق رکھتے تھے۔ 1848ء میں وہ مالوہ کالج سے منسلک ہو گئے۔ پنڈت دھرم نارائن کے بعد 1848ء سے اس کی ادارت کے فرائض کی ذمہ داری محمد حسین کے حصہ میں آئی۔ 1849ء میں اخبار کی ادارت کی خدمات موتی لال کے سپرد کی گئی جو دہلی کالج کے شعبہ انگریزی کے ممتاز طالب علم تھے۔ 1850ء میں اس اخبار کی ادارت سید اشرف علی کے حوالے کی گئی۔ سید اشرف علی دو سال تک اس خدمت پر فائز رہے۔ اس کے بعد اس اخبار کے ایڈیٹر کریم بخش نامی بزرگ بنائے گئے۔ اس اخبار نے مغربی علوم و فنون کو عام کرنے، صحیح علمی ذوق پیدا کرنے، حاکم و محکوم کے رشتے کو استوار کرنے اور معلومات عامہ کے دائرے کو وسیع کرنے کے لیے غیر معمولی خدمات انجام دیں۔[4] قران السعدین اپنی علمی افادیت، مضامین کے تنوع اور حسن ترتیب کے اعتبار سے ہندوستان کے ممتاز اخبارات میں شمار کیا جاتا تھا۔[5]

گارساں دتاسی کے مطابق:

قران السعدین ایک باتصویر اخبار ہے، جس میں سائنس، ادب اور سیاست سے بحث ہوتی ہے۔ اس کا مقصد اپنے ہم وطنوں میں مغربی خیالات کی اشاعت ہے۔[6]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. محمد یوسف، دلی میں اردو صحافت کے ابتدائی نقوش: دہلی اردو اخبار، ایجوکیشنل بک ہاؤس، دہلی، 2008ء، ص 131
  2. ڈاکٹر طاہر مسعود، اردو صحافت انیسویں صدی میں، مجلس ترقی ادب لاہور، 2016ء، ص 214
  3. نادر علی خاں، اردو صحافت کی تاریخ، ایجوکیشنل بک ہاؤس، علی گڑھ، 1987ء، ص 160
  4. محمد یوسف، دلی میں اردو صحافت کے ابتدائی نقوش: دہلی اردو اخبار، ایجوکیشنل بک ہاؤس، دہلی، 2008ء، ص 132
  5. نادر علی خاں، اردو صحافت کی تاریخ، ایجوکیشنل بک ہاؤس، علی گڑھ، 1987ء، ص 163
  6. ڈاکٹر عبد السلام خورشید، صحافت: پاکستان و ہند میں، مجلس ترقی ادب لاہور، نومبر 2016ء، ص 134