قصاب (برادری)
![]() A Qassabs most prominent job is as a butcher. - Tashrih al-aqvam (1825) | |
کل آبادی | |
---|---|
963,000[1] | |
گنجان آبادی والے علاقے | |
![]() ![]() | |
زبانیں | |
اردو, ہندی زبان, پنجابی زبان | |
مذہب | |
![]() | |
متعلقہ نسلی گروہ | |
قریشی Shaikh Alhashmi |
قصاب یا قصائی برصغیر میں پائی جانے والی ایک برادری ہے۔ ہندو ازم میں ان کو کمتر حثیت جبکہ مسلم ممالک میں ان کو مضبوط سماجی حیثیت حاصل ہے
ماخذ
[ترمیم]ڈاکٹر محمد عمر نے اپنی کتاب ’ہندوستانی کا مسلمانوں پر اثر’ میں قصائیوں کو ان ہندو اقوام میں سے بتایا جو پوری کی پوری مسلمان ہوگئیں ۔ حقیقت میں ہندو معاشرے میں قصائیوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ اس لیے ہندو معاشرے میں قصائی ناپید تھے ۔ میکلیکن کا کہنا ہے کہ یہ مختلف نسلی گروہ جن میں راجپوت اور دوسرے لوگ شامل ہیں مسلمان ہونے کے بعد قصائی کا پیشہ اختیار کیا ۔ وہ قصاب اور قصائی میں تمیز کرتا ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ قصاب اور قصائی کو گڈ مد کیا جاتا اور قصائی کپاس صاف کرنے والے ہیں ۔ لیکن کے اس ساتھ وہ یہ بھی کہتا ہے کہ بعض اوقات ان کے درمیان فرق کرنا مشکل ہو جاتا ہے
قصائی یا قریشی
[ترمیم]بعد کی مردم شماری میں قصائیوں نے اپنی ذات قصائی بتائی اور 1921ء تک مردم شماری میں بھی انھوں نے اپنی ذات قصائی لکھوائی ۔ مگر 1931ء کی مردم شماری میں انھوں نے اپنی ذات قریشی لکھوائی ۔ ان میں دو طبقے ہیں ایک چھوٹے قصائی اور دوسرے بڑے قصائی ۔ چھوٹے قصائی بکرے یا بھیڑوں کا گوشت فروخت کرتے ہیں ۔ یہ سماجی درجہ میں بڑے قصائیوں سے ان کا درجہ کم ہے ۔ بڑے قصائی بھینس یا گایوں کا گوشت فروخت کرتے ہیں اور ان کا سماجی رتبہ بلند ہے ۔ مگر میرا مشاہدہ ہے چھوٹا گوشت فروخت کرنے والے سیاہ رنگ کے ہیں اور بڑے کے قصائی عموماً صاف رنگت کے ہیں ۔ ان کی عورتوں کے رنگ بھی صاف ہیں ۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ بڑے کے قصائی تیلیوں میں سے ہیں اور انھوں نے اس پیشہ کو اپنا لیا ہے ۔ تیلی بھی بکریاں کبھی نہیں پالتے وہ زیادہ تر بھینسیں یا گایوں کو پالتے ہے ۔ یہ میرا مشاہدہ ہے
ہو سکتا ہے میں غلط ہوں ۔ دونوں قسم کے قصائیوں میں سے بہت سے قصائیوں نے اب مرغی کا گوشت فروخت کرنا شروع کر دیا ہے ۔ یہی کام اب تیلی بھی کر رہے ہیں ۔
حوالہ جات
[ترمیم]مصادر
[ترمیم]ہندوستانی تہذیب کا مسلمانوں پر اثر ۔ ڈاکٹر محمد عمر
پنجاب کی ذاتیں ۔ سر ڈیزل ایپسن
ذاتوں کا انسائیکلوپیڈیا ۔ ای ڈی میکلین ، ایچ روز