قطب شمس الدین محمد

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ابو المحسن شمس الدین محمد احمد آبادی چشتیہ سلسلے کے روحانی نسبت میں اہم مقام رکھتے ہیں۔

ولادت[ترمیم]

آپ شیخ ابو صالح حسن محمد کے صاجزادے اور خلیفہ ہیں،مخدوم نصیر الدین محمود سے بھی فیض حاصل کیا چراغ دہلوی نے ہی قطب کا لقب دیا تھا

تصنیفات[ترمیم]

صاحب تصنیف و تالیف بزرگ تھے تقریباً بیالس کتابیں تحریر فرمائیں جو سب کی سب تصوف کے حوالے سے صوفیانہ افکار و نظریات کی ترجمان ہیں، ان میں

  • آداب الطالبین،
  • راحت المریدین،
  • تحفۃ السلوک
  • تفسیر محمدی
  • حاشیہ قاضی بیضاوی خاص طور پر قابل ذکر ہیں،

ارشادات عالیہ[ترمیم]

آپ فرماتے تھے:

  • کھانا شروع کرو تو ہر لقمہ پر بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھو، اس سے تمھارے باطن میں نورانیت پیدا ہوگی۔
  • سونے لگو تو وضو کر لیا کرو، ممکن نہ ہو تو تیمّم کر لو، تمام رات عبادت میں شمار ہو گی۔
  • اتباع رسالت سے ہی ربالعالمین کے محبوب بن سکیں گے۔
  • انسان کو چاہیے کہ وہ صرف رضائے الہٰی کا طالب ہو اور دنیا کی حرص و طمع سے اپنا دامن چھڑالے۔
  • نماز ہر شخص کے پیچھے پڑھ لینا چائز ہے مگر بیعت ہر کسی سے کر لینا چائز نہیں ہے۔

وفات[ترمیم]

یہ باکمال صوفی 29 / ربیع الاول 1040ھ کو راہی ملک عدم ہوا، مزار احمدآباد گجرات میں والد گرامی کے ساتھ ہے۔[1][2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. المصطفٰی و المرتضیٰ ،ص 392 ،سید ذاکر حسین چشتی،ضیاء القرآن پبلیکیشنز لاہور
  2. بہارِ چشت، محمد اسحاق قریشی ص 115
  1. https://sialsharif.org/golden-chain.html