قمر قتالپوری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
قمر قتالپوری
ادیب
پیدائشی نامغلام عباس
قلمی نامقمر قتالپوری
تخلصقتالپوری
ولادتکبیر والا
ابتداخانیوال، پاکستان
وفاتکبیر والا قتالپور(پنجاب)
اصناف ادبشاعری
ذیلی اصنافغزل، نعت
تعداد تصانیفدو
تصنیف اولچھالے
تصنیف آخرڈسکارے
معروف تصانیفچھالے ، ڈسکارے
ویب سائٹ/ آفیشل ویب گاہ


قمر قتالپوری علاقہ کبیر والا کے سرائیکی شاعر ہیں۔

نام[ترمیم]

قمر قتالپوری کا اصل نام غلام عباس ہے۔ انھوں نے اپنے تخلص قمر کے ساتھ اپنے آبائی علاقہ قتالپور کے حوالے سے قتال پوری کا اضافہ کیا اور ادبی حلقوں میں قمر قتال پوری کے نام سے جانے جاتے ہیں۔

عملی زندگی[ترمیم]

قمر قتالپوری کبیروالا کی ایک یونین کونسل حسین آباد اول میں بطور سیکرٹری اپنی خدمات سر انجام دے رہے۔ اپنے علاقہ کے ادب کو فروغ دینے کے لیے انھوں نے قمر قتالپوری ادبی بیٹھک کے نام سے ایک ادبی تنظیم بنائی ہوئی ہے جس کے زیر اہتمام قتالپور، کبیروالا اور ملتان میں ادبی تقریبات کا انعقاد کروایا جاتا ہے۔

شاعری[ترمیم]

قمر قتالپوری نے سنہ 1978ء میں شاعری کا آغاز کیا اور اپنی علاقائی زبان سرائیکی کو ہی ذریعہ اظہار بنایا۔ انھوں نے اپنی تخلیقات کی اصلاح کے لیے جھنگ کے نامور شاعر ملک یٰسین کی شاگردی اختیار کی جنہیں دوہڑہ کے حوالے سے پورے سرائیکی علاقہ میں ایک منفرد مقام حاصل ہے اور انھیں بہت پسند کیا جاتا ہے۔ ان کی ایک نظم حال ہی میں انٹرمیڈیٹ کے علاقائی زبانوں کے سرائیکی نصاب میں شامل کی گئی ہے۔ قمر قتالپوری کو مشاعروں کی نقابت کرنے میں بھی خاص ملکہ حاصل ہے اور وہ اکثر و بیشتر مشاعروں میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض بھی سر انجام دیتے دکھائی دیتے ہیں۔ کسی بھی بڑے سرائیکی مشاعرے میں ان کی شرکت لازمی سمجھی جاتی ہے اور انھیں سینئر شاعر کے طور پر دعوت کلام دی جاتی ہے۔

نمونہ کلام[ترمیم]

ایف اے کے نصاب میں ان کی ایک نظم سرائیکی ادب میں شامل کی گئی ہے۔

  • کسے بشر وی ُ مل نئیں پایا ساڈیاں لڑیاں نیراں دا
  • ایہہ ساری نفرت فقط نتیجہ ہے ہتھ دی غلط لکیراں دا
  • ماڑیاں بنگلیاں دے وچ خوش ایں کدی آن کے باہر وی ویکھ
  • روندے روندے سیں گئے شوہدے کہیڑا حال اسیراں دا
  • اپنٹریاں بالاں دے نخرے توں واری جاناں ایں سو سو وار
  • کدی پُچھیا کیویں سُتا اے رو رو بال فقیراں دا
  • بھکھا جدن وی مویا کوئی پچھ ویسی گل حاکم توں
  • عقل دے انھیاں مطلب سمجھ قرآن دیا تفسیراں دا
  • آپو ڈاہڈھیاں بندیاں کولوں قبر نہ ہووے آدہدھے ہن
  • سانگا نال غریب دے کداں ہوندائے یار امیراں دا
  • ہوونٹرا کوئی نئیں لوگاں پچھنڑا ایں کونڑ ہے تے اوہ کتھے ہا
  • جداں جگ اچ اے مل پونڑا قمر دیاں تحریراں دا۔[1]

مجموعہ کلام[ترمیم]

قمر قتالپوری کے مجموعہ کلام میں مندرجہ ذیل کتابیں ہیں۔

  • چھالے
  • ڈسکارے[2]
  • قمر قتال پوری کو شاکر امن ایوارڈ سے نوازا گیا

حوالہ جات[ترمیم]