مندرجات کا رخ کریں

لیلی بعلبکی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
لیلی بعلبکی
(عربی میں: ليلى بعلبكي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1934ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بیروت [2]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 21 اکتوبر 2023ء (88–89 سال)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لندن [2]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت لبنان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی سینٹ جوزف یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ناول نگار ،  صحافی ،  حقوق نسوان کی کارکن   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

لیلی بعلبکی (پیدائش: 1936ء ) لبنان کی ممتاز ناول نگار اور صحافی ہیں جن کا ناول انا احیاء (میں زندہ ہوں) بہت مشہور و معروف ہے۔

حالات زندگی

[ترمیم]

لیلی بعلبکی کی ولادت 1936ء کو بیروت، لبنان کے ایک تجارت پیشہ شیعہ گھرانے میں ہوئی۔[3] ابھی کم سن ہی تھیں کہ عام رسم و رواج کے مطابق والدین نے کسی نادیدہ مہربان کے ساتھ شادی طے کردی، لیکن رسم و رواج کے عین خلاف لیلی نے صریح طور پر انتخاب کو رد کر دیا۔ لیلی نے بیروت کی جیسٹ یونیورسٹی میں تعلیم پائی، گو عارضی طور پرانہیں سلسلۂ تعلیم منقطع کرنا پڑا اور اس دوران لبنانی پارلیمنٹ میں سیکریٹری کی حیثیت سے ملازمت اختیار کرنی پڑی۔ لیلیٰ بعلبکی نے یورپ میں ایک سالہ وظیفہ ملنے کی وجہ سے پارلیمنٹ کی نوکری چھوڑ دی، جس کے تجربات بعد میں ان کی تحریروں میں آزادیٔ اظہار کی صورت میں جا بجا ملتے ہیں۔ 1960ء میں چند ماہ کے لیے لیلی کا پیرس میں قیام رہا، آخرالامر انھوں نے اپنی پسند سے لبنان کے ایک مسیحی شخص کے ساتھ شادی کرلی۔[4]

ادبی خدمات

[ترمیم]

لیلی نے ادبی زندگی کا آغاز مقامی اخبار اور رسالے بطور صحافی سے شروع کیا۔[3] لیلی کی تصانیف میں دو ناول ہیں جن میں پہلا "انا احیاء" (میں زندہ ہوں) کافی مشہور ہوا۔ یہ انھوں نے کم عمری میں لکھا تھا لیکن اشاعت کے مراحل سے 1958ء میں گذرا۔ اس کا فرانسیسی ترجمہ 1960ء میں پیرس سے شائع ہو چکا ہے۔ ایک افسانوی انتخاب بھی ہے جس کا عنوان سفینہ الحنان الی القمر ہے۔ یہ 1962ء میں شائع ہوا۔ لیلی بعلبکی کی تحریر بالعموم اس ٹکراؤ اور الجھن کو پیش کرتی ہے جس کا کسی ایسے معاشرے میں رونما ہونا ناگزیر ہے جو روایت شکنی سے ہوتا ہوا جدید زندگی میں اپنی کایا پلٹ کے دردزہ میں مبتلا ہو۔ چنانچہ لیلی بعلبکی کی تحریریں آزادی نسواں، مغربیت، فرد کی آزادی اور روایت پرست معاشرے کے خلاف احتجاج جیسے معاصر مسائل پر ارتکاز کرتی ہیں۔[5]

تصانیف

[ترمیم]

ناول

[ترمیم]
  • 1958ء - انا احیاء (میں زندہ ہوں)
  • 1960ء - الالھا الممسوخۃ

افسانہ

[ترمیم]
  • 1963ء - سفینہ الحنان الی القمر

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. تاریخ اشاعت: 22 اکتوبر 2023 — لندن/ وفاة ليلى بعلبكي، الروائية اللبنانية المناضلة بمنزلها بالمهجر — اخذ شدہ بتاریخ: 29 اکتوبر 2023 — سے آرکائیو اصل فی 29 اکتوبر 2023
  2. ^ ا ب پ تاریخ اشاعت: 23 اکتوبر 2023 — رحيل ليلى بعلبكي.... وداعاً أيقونة التمرّد الأدبي — اخذ شدہ بتاریخ: 29 اکتوبر 2023 — سے آرکائیو اصل فی 29 اکتوبر 2023
  3. ^ ا ب "عرب وومن رائٹرز آن لائن"۔ 12 اکتوبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2015 
  4. عربی کہانیاں، انتخاب و ترتیب اجمل کمال، آج، کراچی، 2002ء، ص268
  5. عربی کہانیاں، انتخاب و ترتیب اجمل کمال، آج، کراچی، 2002ء، ص268-269