لیگل فریم ورک آرڈر، 1970ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

1970ء میں صدر یحییٰ خان نے لیگل فریم ورک کا آرڈر نافذ کیا اور اعلان کیا کہ ملک کی آئندہ اسمبلی 120 دن کے اندر اندر نیا آئین تیار کرے گی بطور دیگر اس اسمبلی کو کالعدم قرار دے دیا جائے گا، کار ہی نہ رہا۔

25مارچ 1969 کو ایوب خان نے اقتدار یحییٰ خان کے حوالے کر دیا اور اگلے ہی دن یحییٰ خان نے قوم سے خطاب میں کہا کہ میں جلد از جلد انتخابات کروا کر اقتدار” آئینی حکومت کے حوالے کرکے سپاہیانہ زندگی کی جانب لوٹ جاﺅں گا“ اقتدار سنبھالنے اور تقریر ریکارڈ کروانے کے بعد یحییٰ خان نے جس طرح جشن منایا اور مے نوشی کی محفل جمائی اس کی تفصیل عینی شاہد الطاف گوہر کی کتاب میں ملتی ہے۔اقتدار سنبھالنے کے بعد یحییٰ خان نے سیاست دانوں سے ملاقاتیں کرنا شروع کیں اور نتیجے کے طور پر اس نے 20مارچ1970 کو لیگل فریم ورک آرڈر جاری کیا جس میں مستقبل کے دستور کے بنیادی اصول طے کیے گئے تھے۔

ایل ایف او کے مطابق یحییٰ خان نے ون یونٹ توڑ کر مغربی پاکستان کے چاروں صوبے بحال کردیے۔ ون مین ون ووٹ کا اصول نافذ کرکے مشرقی پاکستان کو قومی اسمبلی میں 162 سیٹیں جبکہ مغربی پاکستان کے چاروں صوبوں کو 138 نشستیں دے دیں۔ مورخین اور تجزیہ نگار یہ لکھنے میں حق بجانب ہیں کہ دراصل یحییٰ خان نے ایل ایف او کے ذریعے شیخ مجیب الرحمن کو خوش کرنے کی کوشش میں مشرقی پاکستان کی علیحدگی کی بنیاد رکھی،بھٹو نے مکاری کی یحیی خان سے پہلے کراچی پھر لاڑکانہ میں ملاقتیں کیں اورطصدارت کا لالچ دے کر ایک سو سڑسٹھ نشستوں کی اکثریاکثریت کے باوجوباوجود پاکستان کی حکحکومت منتقمنتقل نہ کرنے دی۔ٹانگیں توڑے کی بڑھکیں ماریں اور ادھر تم ادھر ہم کانعرہ لگالگایا

حوالہ جات[ترمیم]