مارٹن گپٹل

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مارٹن گپٹل
گپٹل 2011ء میں
ذاتی معلومات
مکمل ناممارٹن جیمز گپٹل
پیدائش (1986-09-30) 30 ستمبر 1986 (عمر 37 برس)
آکلینڈ, نیوزی لینڈ
عرفدو انگلیاں[1]
قد6 فٹ 2 انچ (1.88 میٹر)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز
حیثیتاوپننگ بلے باز
تعلقاتمائیکل گپٹل بنس (کزن)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 243)18 مارچ 2009  بمقابلہ  بھارت
آخری ٹیسٹ8 اکتوبر 2016  بمقابلہ  بھارت
پہلا ایک روزہ (کیپ 153)10 جنوری 2009  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
آخری ایک روزہ4 اپریل 2022  بمقابلہ  نیدرلینڈز
ایک روزہ شرٹ نمبر.31
پہلا ٹی20 (کیپ 37)15 فروری 2009  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ٹی2021 نومبر 2021  بمقابلہ  بھارت
ٹی20 شرٹ نمبر.31
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2005/06– تاحالآکلینڈ
2011–2012, 2015ڈربی شائر
2012/13سڈنی تھنڈر
2013–2014, 2016–2017گیانا ایمیزون واریرز
2015سینٹ کٹس
2016ممبئی انڈینز
2016لنکا شائر
2017پنجاب کنگز
2018–2019وورسٹر شائر
2018بارباڈوس ٹرائیڈنٹس
2019سن رائزرز حیدرآباد
2021کراچی کنگز
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ ٹوئنٹی20آئی فرسٹ کلاس
میچ 47 189 112 117
رنز بنائے 2,586 7,041 3,299 7,714
بیٹنگ اوسط 29.38 42.16 32.66 38.76
100s/50s 3/17 17/37 2/20 17/40
ٹاپ اسکور 189 237* 105 227
گیندیں کرائیں 428 109 6 854
وکٹ 8 4 0 11
بالنگ اوسط 37.25 24.50 61.27
اننگز میں 5 وکٹ 0 0 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0 0
بہترین بولنگ 3/11 2/6 3/11
کیچ/سٹمپ 50/– 97/– 64/- 134/-
ماخذ: کرک انفو، 4 اپریل 2022

مارٹن جیمز گپٹل (پیدائش: 30 ستمبر 1986ء) نیوزی لینڈ کے ایک بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہیں جو کھیل کے محدود اوورز کے فارمیٹس میں اوپننگ بلے باز کے طور پر کھیلتے ہیں۔ گپٹل نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے پہلے اور مجموعی طور پر پانچویں کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں دگنی سنچری بنائی اور کرکٹ عالمی کپ کے میچوں میں سب سے زیادہ انفرادی اسکور کا موجودہ ریکارڈ اور ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 237 کا دوسرا سب سے بڑا اسکور بنانے کا ریکارڈ قائم کیا۔ مارچ 2021ء میں، گپٹل نے اپنا 100 واں ٹی20 بین الاقوامی میچ کھیلا ۔ [2]گپٹل نے ایڈن پارک کرکٹ اسٹیڈیم میں 600 سے زیادہ ٹی20 بین الاقوامی رنز بنائے ہیں۔ وہ ایک ہی مقام پر 500 اور 600 پلس ٹی20 بین الاقوامی رنز بنانے والے پہلے اور واحد کھلاڑی ہیں۔ [3]

ذاتی زندگی[ترمیم]

گپٹل 1986ء میں آکلینڈ میں پیدا ہوئے۔ ایونڈیل کالج میں منتقل ہونے سے پہلے اس نے کیلسٹن پرائمری اور کیلسٹن بوائز ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی جہاں وہ کرکٹ کھیلتے تھے اور پریفیکٹ تھے۔ [4] ان کی اہلیہ صحافی اور رپورٹر لورا میک گولڈرک ہیں، جب کہ ان کے کزن مائیکل گپٹل بنس نے بھی آکلینڈ کے لیے کرکٹ کھیلی ہے۔ [5]گپٹل کے بائیں پاؤں پر صرف دو انگلیاں ہیں۔ 13 سال کی عمر میں، وہ ایک فورک لفٹ حادثے میں ملوث تھا اور تین انگلیوں سے محروم ہو گیا تھا۔ اسے نیوزی لینڈ کرکٹ اسکواڈ میں "دو انگلیوں" کا عرفی نام دیا جاتا ہے۔ [6] اس نے کیلسٹن بوائز ہائی اسکول میں 4 سال تک تعلیم حاصل کی اور سیکنڈری اسکول کے آخری سال میں اس نے ایونڈیل کالج میں داخلہ لیا۔

مقامی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ[ترمیم]

مقامی کرکٹ میں، گپٹل آکلینڈ کے لیے اور کلب کرکٹ میں سبربس نیو لن کے لیے کھیلتے ہیں۔ انھوں نے مارچ 2006ء میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں قدم رکھا، اپنی پہلی اننگز میں چار گیندوں پر صفر اور دوسری میں 99 رنز بنائے۔ 2011ء میں گپٹل نے انگلش کاؤنٹی کرکٹ میں سیزن کے دوسرے ہاف کے دوران ڈربی شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے لیے کھیلا۔ [7]گپٹل نے 2016ء انڈین پریمیئر لیگ میں ممبئی انڈینز کے لیے زخمی لینڈل سمنز کے متبادل کے طور پر اور 2017ء انڈین پریمیئر لیگ میں کنگز الیون پنجاب کے لیے کھیلا۔ [8] دسمبر 2018ء میں، انھیں سن رائزرز حیدرآباد نے 2019ء انڈین پریمیئر لیگ کے لیے کھلاڑیوں کی نیلامی میں خریدا تھا۔ [9] [10]جولائی 2019ء میں، انھیں یورو ٹی20 سلیم کرکٹ ٹورنامنٹ کے افتتاحی ایڈیشن میں ایڈنبرا راکس کے لیے کھیلنے کے لیے منتخب کیا گیا۔ [11] [12] تاہم اگلے مہینے ٹورنامنٹ منسوخ کر دیا گیا۔ [13] انھیں سن رائزرز حیدرآباد نے 2020ء کی آئی پی ایل نیلامی سے قبل جاری کیا تھا۔ [14]اپریل 2021ء میں، انھیں کراچی کنگز نے 2021ء پاکستان سپر لیگ میں دوبارہ شیڈول میچز کھیلنے کے لیے سائن کیا تھا۔ [15] جولائی 2022ء میں، انھیں کینڈی فالکنز نے 2022ء لنکا پریمیئر لیگ میں سائن کیا تھا۔

بین الاقوامی کرکٹ[ترمیم]

گپٹل نے پہلی بار 2006ء میں سری لنکا میں منعقدہ انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کی نمائندگی کی۔ اس نے نیوزی لینڈ کے لیے 10 جنوری 2009ء کو آکلینڈ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا، اپنے ایک روزہ ڈیبیو پر سنچری بنانے والے پہلے نیوزی لینڈر بن گئے ان کا 122 ناٹ آؤٹ کا اسکور سب سے زیادہ اسکور ہے۔ نیوزی لینڈ کے لیے ایک روزہ میں ڈیبیو پر اور ون ڈے میں اب تک کا دوسرا سب سے زیادہ ڈیبیو اسکور اور وہ ایک مکمل ون ڈے اننگز میں بلے بازی کرنے والے پہلے نیوزی لینڈر تھے۔ انھوں نے اپنے ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز مارچ 2009ء میں ہیملٹن میں بھارت کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں کیا، 14 اور 48 رنز بنائے۔ 2009ء میں ان کی کارکردگی کے لیے، انھیں آئی سی سی نے عالمی ایک روزہ الیون میں شامل کیا تھا۔ [16]2011-12ء سیزن میں اپنی پرفارمنس کے لیے، اس نے سر رچرڈ ہیڈلی میڈل جیتا۔ [17] انھیں نیوزی لینڈ کرکٹ کی طرف سے 2011-12ء کے سیزن کے لیے ٹی20 پلیئر آف دی ایئر سے نوازا گیا۔ [17]نیوزی لینڈ کے 2013ء کے دورہ انگلینڈ میں، گپٹل نے لارڈز اور ساؤتھمپٹن میں مسلسل ناقابل شکست سنچریاں اسکور کیں، ناٹ آؤٹ 189 رنز بنائے، اس وقت ایک روزہ میں نیوزی لینڈ کے کھلاڑی کا سب سے بڑا اسکور تھا اور اس وقت کے پانچویں سب سے زیادہ اسکور میں حصہ لیا۔ ایک روزہ تاریخ میں ٹیم کا کل (359)۔ [18]گپٹل نے ویلنگٹن کے ویسٹ پیک اسٹیڈیم میں کوارٹر فائنل میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 163 گیندوں پر ناقابل شکست 237 رنز بنا کر 2015ء کے عالمی کپ میں اپنے بہترین اسکور کو پیچھے چھوڑ دیا۔ وہ ناک آؤٹ مرحلے کے میچ میں دگنی سنچری بنانے والے پہلے کھلاڑی تھے کیونکہ نیوزی لینڈ نے 393 رنز بنائے جو عالمی کپ کے ناک آؤٹ میچ میں بہترین مجموعہ ہے ۔ [19] گروپ میچوں میں تین صفر اسکور کرنے کے بعد اس نے ٹورنامنٹ کا اختتام 547 رنز کے ساتھ کیا، جو سب سے زیادہ اسکورر بن کر ابھرے۔مئی 2018ء میں، وہ ان بیس کھلاڑیوں میں سے ایک تھے جنہیں نیوزی لینڈ کرکٹ نے 2018-19ء کے سیزن کے لیے ایک نیا معاہدہ دیا تھا۔ [20] اپریل 2019ء میں، انھیں 2019ء کرکٹ عالمی کپ کے لیے نیوزی لینڈ کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ [21] [22] اگست 2021ء میں، گپٹل کو 2021ء کے آئی سی سی مینز ٹی 20 عالمہ کپ کے لیے نیوزی لینڈ کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ [23] 3 نومبر 2021ء کو، اسکاٹ لینڈ کے خلاف نیوزی لینڈ کے ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی عالمی کپ کے میچ میں، گپٹل ٹی20 بین الاقوامی کرکٹ میں 3,000 رنز بنانے والے دوسرے بلے باز بن گئے۔ [24]

ریکارڈز[ترمیم]

  • گپٹل نے 2013ء میں انگلینڈ کے خلاف ایک روزہ میں ناقابل شکست سنچریاں اسکور کیں۔ انھوں نے تین میچوں کی ایک روزہ سیریز میں 330 رنز بنائے، جو اس وقت تین میچوں کی دو طرفہ ایک روزہ سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا عالمی ریکارڈ تھا۔ [25]
  • وہ ایک ایک روزہ میں دگنی سنچری بنانے والے پہلے نیوزی لینڈ کے اور مجموعی طور پر پانچویں کھلاڑی تھے۔ ان کا 237 ناٹ آؤٹ عالمی کپ کرکٹ میں سب سے زیادہ انفرادی سکور اور ایک روزہ میں دوسرا سب سے بڑا سکور ہے۔
  • اوپنر کے طور پر سب سے زیادہ انفرادی اسکور کا ریکارڈ گپٹل کے پاس ہے جو ایک روزہ کی پوری اننگز میں ناٹ آؤٹ رہے (237*)
  • وہ نومبر 2015ء میں ایڈیلیڈ میں ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ میں گلابی گیند کا سامنا کرنے والے پہلے آدمی تھے۔ وہ ڈے نائٹ ٹیسٹ میں آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی تھے۔
  • گپٹل نے نیوزی لینڈ کے کھلاڑی کی طرف سے تیز ترین ایک روزہ ففٹی اسکور کی ان کی 17 گیندوں پر کی گئی ففٹی اب تک کی مشترکہ دوسری تیز ترین ففٹی ہے۔
  • گپٹل کے 180 سے زیادہ تین ایک روزہ سکور ہیں، جو نیوزی لینڈ کے کسی بھی کرکٹ کھلاڑی کا سب سے زیادہ ہے۔
  • جنوری 2018ء میں، گپٹل نیوزی لینڈ کے دوسرے اور مجموعی طور پر نویں کھلاڑی بن گئے جنھوں نے ٹیسٹ کھیلنے والے دیگر نو مکمل رکن ممالک میں سے ہر ایک کے خلاف سنچری بنائی۔ [26]
  • بمطابق فروری 2019 ءگپٹل ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی کرکٹ میں دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے ہیں۔ روہت شرما کے ذریعہ ان کا ریکارڈ توڑنے تک وہ سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔
  • اپریل 2021ء تک، گپٹل نے ایڈن پارک کرکٹ اسٹیڈیم میں 600 پلس ٹی20 بین الاقوامی رنز بنائے ہیں۔ وہ ایک ہی مقام پر 500 اور 600 پلس ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی رنز بنانے والے پہلے اور واحد کرکٹ کھلاڑی ہیں۔ [27]

کیریئر کی بہترین کارکردگی[ترمیم]

فروری 2019 ءتک، گپٹل نے تین ٹیسٹ، 16 ایک روزہ اور دو ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی سنچریاں اسکور کی ہیں۔ مجموعی طور پر اس نے جنوری 2019ء تک 14 اول درجہ، 24 لسٹ اے اور چار ٹوئنٹی 20 سنچریاں بنائی ہیں۔ ان کی دو سنچریاں ڈبل سنچریاں ہیں۔گپٹل کی پہلی بین الاقوامی سنچری 2009ء میں آکلینڈ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے میں اپنے نیوزی لینڈ ڈیبیو میں بنائی تھی۔ گپٹل کی 122 ناٹ آؤٹ کی اننگز کو نیوزی لینڈ کے کپتان ڈینیئل ویٹوری نے "میں نے طویل عرصے میں دیکھی بہترین اننگز میں سے ایک" قرار دیا۔ [28] ان کی سنچری کسی نیوزی لینڈر کی طرف سے اپنے ایک روزہ ڈیبیو پر پہلی سنچری تھی۔ [29] اس نے جون 2013ء میں ساؤتھمپٹن میں نیوزی لینڈ کے کھلاڑی کی طرف سے سب سے زیادہ ون ڈے سکور بنایا، انگلینڈ کے خلاف 189 رنز ناٹ آؤٹ بنائے۔ [30] اس وقت یہ سکور کسی بھی ایک روزہ میں پانچواں سب سے بڑا سکور تھا اور انگلینڈ کے خلاف بنائے گئے سب سے زیادہ انفرادی سکور کے برابر تھا۔ [31]گپٹل نے نیوزی لینڈ کے لیے ایک نیا ایک روزہ ریکارڈ قائم کیا جب اس نے ویلنگٹن میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 2015ء کے عالمی کپ میں اپنے کیریئر کا سب سے زیادہ سکور، ناٹ آؤٹ 237 رنز بنائے۔ [32] یہ اننگز ایک روزہ کی تاریخ میں دوسری سب سے زیادہ اسکور کرنے والی انفرادی اننگز تھی اور یہ کرکٹ کی کسی بھی شکل میں گپٹل کا سب سے زیادہ اسکور ہے۔ [33] ان کی دوسری دگنی سنچری برسٹل میں 2015ء کاؤنٹی چیمپیئن شپ میچ میں ڈربی شائر کے لیے کھیلی گئی تھی۔ اور جنوری 2019ء تک یہ ان کی واحد اول درجہ دگنی سنچری ہے۔ [34]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Cricket World Cup: New Zealand ready to dream after Guptill knock"۔ BBC Sports۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مارچ 2021 
  2. "NZ vs BAN, 2021: T20I series Stats Preview – Guptill's chance to go past Rohit, Southee to become top Kiwi pacer and more stats"۔ Crictracker۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2021 
  3. "New Zealand eye Bangladesh whitewash to cap off hectic home summer"۔ ESPNcricinfo.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اپریل 2021 
  4. "He could've asked her out but didn't"۔ Stuff۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جنوری 2016 
  5. "Michael Guptill-Bunce"۔ ESPNcricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2019 
  6. "Cricket World Cup: New Zealand ready to dream after Guptill knock"۔ BBC Sport۔ 22 مارچ 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 مارچ 2015 
  7. "Derbyshire sign batsman Guptill"۔ 12 May 2018۔ 12 مئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  8. "Injured Simmons out of IPL 2016, Guptill named replacement"۔ ESPNcricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2021 
  9. "IPL 2019 auction: The list of sold and unsold players"۔ ESPNcricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2018 
  10. "IPL 2019 Auction: Who got whom"۔ The Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2018 
  11. "Eoin Morgan to represent Dublin franchise in inaugural Euro T20 Slam"۔ ESPNcricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جولا‎ئی 2019 
  12. "Euro T20 Slam Player Draft completed"۔ Cricket Europe۔ 19 جولا‎ئی 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جولا‎ئی 2019 
  13. "Inaugural Euro T20 Slam cancelled at two weeks' notice"۔ ESPNcricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2019 
  14. "Where do the eight franchises stand before the 2020 auction?"۔ ESPNcricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2019 
  15. "Lahore Qalandars bag Shakib Al Hasan, Quetta Gladiators sign Andre Russell"۔ ESPNcricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اپریل 2021 
  16. "Johnson and Gambhir scoop top awards"۔ ESPNcricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2021 
  17. ^ ا ب Harley Richards (4 April 2018)۔ "New Zealand Cricket Awards"۔ Nzcricketmuseum.co.nz۔ 22 جولا‎ئی 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2021 
  18. Martin Guptill, ای ایس پی این کرک انفو.
  19. Martin Guptill hits highest World Cup score with stunning 237, BBC Sport.
  20. "Todd Astle bags his first New Zealand contract"۔ ESPNcricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2018 
  21. "Sodhi and Blundell named in New Zealand World Cup squad"۔ ESPNcricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اپریل 2019 
  22. "Uncapped Blundell named in New Zealand World Cup squad for 2019, Sodhi preferred to Astle"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اپریل 2019 
  23. "Black Caps announce Twenty20 World Cup squad, two debutants for leadup tours with stars absent"۔ Stuff۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اگست 2021 
  24. "NZ vs SCO: Martin Guptill joins Virat Kohli in elite list, becomes 2nd batter to complete 3,000 T20I runs"۔ Times Now News۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 نومبر 2021 
  25. "Guptill's record, and Tendulkar's ton at Lord's"۔ ESPNcricinfo.com۔ 11 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  26. "Martin Guptill scores Black Caps century number 13 to join Ross Taylor in elite company"۔ Stuff۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2018 
  27. "New Zealand eye Bangladesh whitewash to cap off hectic home summer"۔ ESPNcricinfo.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اپریل 2021 
  28. Vettori salutes composed Guptill, ای ایس پی این کرک انفو, 10 January 2009.
  29. Burdon P (2009) Guptill's super debut spoilt by rain, ای ایس پی این کرک انفو, 10 January 2009.
  30. McGlashan A (2013) Guptill's blazing 189 sees New Zealand clinch series, ای ایس پی این کرک انفو, 2 June 2013.
  31. Rajesh S (2013) Guptill's stunner, and NZ's winning habit in England, ای ایس پی این کرک انفو, 3 June 2013.
  32. Cricket World Cup: Record-breaking Martin Guptill sees New Zealand into semi-finals, Sydney Morning Herald, 21 March 2015.
  33. Coverdale B (2015) Guptill's 237 drives New Zealand into semi-final, ای ایس پی این کرک انفو, 21 March 2015.
  34. Guptill hits 200 again in World Cup reminder, ای ایس پی این کرک انفو, 25 April 2015.