مالا (گلوکارہ)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(مالا(گلوکارہ) سے رجوع مکرر)
مالا (گلوکارہ)
معلومات شخصیت
پیدائش 9 نومبر 1939ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فیصل آباد  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 6 مارچ 1990ء (51 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ گلو کارہ  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مالا (پیدائش:9 نومبر 1939ء|وفات: 6 مارچ 1990ء) پاکستانی پس پردہ گلوکارہ تھیں جو 1960ء کے عشرے میں اپنی گائیکی کے عروج پر تھیں۔ اُُن کی وجہ شہرت احمد رشدی کے ساتھ گائے ہوئے دوگانے ہیں۔ ساٹھ کی دہائی میں ایک سانولی سلونی الہڑ دوشیزہ مالا فیصل آباد سے یہ سوچ کر لاہور آئی کہ اپنی آواز کے سحر سے دلوں کو تسخیر کرے گی۔ یہ گلوکارہ مالا تھیں جو آگے چل کر پاکستانی پس پردہ موسیقی کا ایک نامور ستارہ بن کر ابھریں ۔

سوانح[ترمیم]

ابتدائی حالات[ترمیم]

پاکستان کی مايہ ناز گلوکارہ مالا کا اصل نام نسیم نازلی تھا۔ وہ فیصل آباد میں پیدا ہوئیں۔ انہيں کم عمری سے ہی گلوکاری کا شوق تھا۔ انھوں نے گلوکاری کی ابتدائی تربیت اپنی بہن سے حاصل کی۔ اپنی آواز کے ساتھ زندہ نسیم نازلی المعروف مالابیگم نو نومبر 1939ء کو فیصل آباد میں پیداہوئی، 1950ء کی دہائی میں مالا اپنی بڑی بہن شمیم نازلی کیساتھ موسیقی کے جہاں میں اپنے نام کی شمع روشن کرنے لاہور آئیں، بڑی بہن شمیم نازلی نے ملک کی واحد خاتون موسیقار ہونے کا اعزاز حاصل کیا تو چھوٹی بہن مالا بیگم نے اپنی آواز کے سحر سے زمانے کو اپنا گرویدہ بنا لیا۔ [1]

نسیم نازلی جسے مالا کہا جاتا ہے، اردو اور پنجابی فلموں کی پاکستانی پلے بیک سنگر تھیں۔ 1960 کی دہائی میں، مالا مشہور پلے بیک سنگر احمد رشدی کے ساتھ 'جوڑی فلمی گانے گانے کے لیے ایک ہٹ جوڑی' تھی اور انھوں نے پاکستان فلم انڈسٹری کو بے شمار کامیاب فلمیں دیں۔ انھوں نے 1960ء اور 1970ء کی دہائیوں میں اپنے گلوکاری کی تقریباً دو دہائیوں میں کئی سپر ہٹ گانے گائے۔ پاکستانی فلم انڈسٹری میں رونا لیلیٰ کی آمد کے ساتھ ہی مالا کے کیریئر کو نقصان پہنچا۔ وہ فیصل آباد، پنجاب، میں پیدا ہوئیں۔ وہ میوزک کمپوزر شمیم نازلی کی چھوٹی بہن تھیں۔ مالا کو بچپن سے ہی گانے اور موسیقی میں دلچسپی تھی۔ خوش قسمتی سے، اس کی بڑی بہن اس کی پہلی میوزک ٹیچر تھیں اور مالا نے ان سے موسیقی کے لوازمات سیکھے۔ شمیم نازلی کی فرمائش پر میوزک کمپوزر بابا غلام احمد چشتی نے مالا کی آواز میں پنجابی فلم آبرو (1961ء) کے لیے دو گانے ریکارڈ کرائے تھے۔ تاہم فلم فلاپ ہو گئی۔ اس حقیقت کے باوجود کہ ان کی بڑی بہن نے انھیں فلموں میں وقفہ دیا، یہ انور کمال پاشا ہی تھے جنھوں نے نسیم کو پاکستانی فلم انڈسٹری میں اپنی قسمت آزمانے اور ہار نہ ماننے پر آمادہ کیا۔ فلموں میں اس کا پہلا بڑا وقفہ 1962ء میں آیا۔ اس نے اپنا نام بدل کر مالا رکھ لیا اور فلم سورج مکھی (1962ء) کے لیے ایک سادہ اردو کمپوزیشن، آیا رے دیکھو گایا۔ موسیقی ماسٹر عبد اللہ نے ترتیب دی تھی اور یہ فلم ایک یادگار فلم بن گئی۔ 1963ء میں، مالا نے فلم عشق پر زور نہیں (1963ء) کے لیے ایک المناک اردو کمپوزیشن، دل دیتا ہے رو رو دوہای، کسی سے کوئی پیار نہ کرے میں اپنی آواز دی۔ موسیقی ماسٹر عنایت حسین نے ترتیب دی تھی اور اس گانے کو یاسمین پر فلمایا گیا تھا اور یہ فلمی گانا 1963ء کا میگا ہٹ ثابت ہوا۔ مزید برآں، مالا کی سب سے بڑی کامیابی فلم ارمان (1966ء کی فلم) کا فلمی گانا 'اکیلے نہ جانا' تھا۔ مالا نے میوزک ڈائریکٹر سہیل رانا کے ساتھ مل کر کام کیا۔ 1963ء میں، مالا نے فلم عشق پر زور نہیں کے لیے بہترین گلوکارہ کا نگار ایوارڈ جیتا تھا۔ 1965ء میں، انھوں نے فلم نائلہ (1965ء) کے لیے بہترین گلوکارہ کا نگار ایوارڈ جیتا، مالا کی شادی فلم پروڈیوسر عاشق بھٹی سے ہوئی۔ مالا کے آخری ایام تنہائی اور مصائب سے بھرے رہے۔ سب سے بڑھ کر، اس نے خود کو شدید مالی بحران کے درمیان پایا۔ مالا کا انتقال 6 مارچ 1990ء کو ہوا۔ اس نے پنجابی زبان میں فلموں کے لیے کئی یادگار سپر ہٹ فلمی گانے بھی گائے،

دور عروج[ترمیم]

مالا کے عروج کا دورہ 1961ءسے 1971ءتک رہا جس میں انھوں نے بہت بڑی تعداد میں اعلیٰ پائے کے گیت گائے۔ فلمی موسیقی کے جوہری ماسٹر عبداللہ کو ہیرے کی پرکھ ہوئی تو فلمسورج مکھیمیں اس کی آزمائش بھی کر ڈالی لیکن مالا بیگم کی بحیثیت گلوکارہ پہچان کا مسئلہ فلم عشق پر زور نہیں کے اس گیت نے حل کیا۔ ان کی اصل شہرت فلم عشق پر زور نہیں کے گیت ” دل دیتا ہے رو رو دہائی" سے ملی، جس نے سننے والوں کو چونکا دیا۔ اس کے بعد وہ پاکستانی فلمی صنعت پر چھاگئی اور 60ء کی دہائی میں وہ اردو فلموں کی سب سے مقبول گلوگارہ تھیں، جنھوں نے بڑی تعداد میں سپرہٹ گیت گائے۔ پاکستان فلم انڈسٹری کے زرخیز دور میں مالابیگم کو نورجہاں کے بعد دوسری بہترین آواز ہونے کا اعزاز حاصل رہا ہے لیکن وہ قابل رشک عروج کے بعد رونا لیلیٰ کی آمد سے ان کا زوال شروع ہوا، جو ناہید اختر اور مہناز کی آمد سے مکمل ہو گیا ۔

آخری ایام[ترمیم]

قابل رشک عروج کے بعد زوال کی تلخیوں کو نہ سہہ سکیں اور محض پچاس برس کی عمر میں اکلوتی بیٹی گل مالا کو تنہا چھوڑ کر منوں مٹی تلے جا سوئیں۔ [2]

خدمات[ترمیم]

مالا بیگم نے چھ سو فلموں میں سینکڑوں مدھر گیت گائے۔ مالا بیگم نے وقت کے نامور موسیقاروں کی دھنوں کو اپنی آواز کے قالب میں ڈھالا۔

انفرادی گانے[ترمیم]

ان کے انفرادی طور پر گائے گئے گانے درج ذیل ہيں :

مالا کے انفرادی گانے
نغمہ فلم سنہ نغمہ نگار موسیقار
اے میرے دل بتا ، کیسے کہہ دوں بھلا ڈاکو کی لڑکی 1960 کلیم عثمانی رشید عطرے
سپنوں میں اڑی اڑي جاؤں محبوب 1962 - -
دل دیتا ہے رو رو دہائی عشق پر زور نہیں 1963 - -
ٹانگے والیا۔۔ سواری میں وی تیرے ہان دی ڈاچی 1964 - -
میں نے تو پریت نبھائی سانوریا رے خاموش رہو 1964 - -
جارے بے دردی تو نے۔۔ کہيں کا ہمیں نہ چھوڑا آشیانہ 1964 - -
چنی کیسری۔۔ دوپٹے دیاں دھاریاں لائی لگ 1964 - -
بن کے میرا پروانہ۔ آئے گا اکبر خانا فرنگی 1964 - -
غم دل کو ان آنکھوں سے چھلک جانا بھی آتاہے نائیلہ 1965 - -
مجھے آرزو تھی جس کی وہ پیام آ گيا ہے نائیلہ 1966 - -
اب ٹھنڈی آہيں بھر پگلی۔۔ جا۔۔ اور محبت کر پگلی نائیلہ 1967 - -
کوئی پیار کا فسانہ۔۔ گوری پیا کو سناؤ۔۔ ابھی دیا نا بجھاؤ نائیلہ 1968 - -
دل کے ویرانے میں اک شمع ہے اب تک روشن نائیلہ 1969 - -
رحم کرو۔ یا شاہ دو عالم عید مبارک 1965 - -
چھڈ چلی با بالا۔۔ تیریاں میں گلیاں۔ ۔ ملنگی 1965 - -
اکیلے نہ جانا۔۔ ہمیں چھوڑ کر تم۔ ارمان 1966 - -
شمع کا شعلہ بھڑک رہا ہے۔ دل دیوانہ دھڑک رہا ہے۔ عادل 1966 - -
شیر دل خان۔ او میری جان۔ میں تیری تو میرا سرحد 1966 - -
آئے گا پیا۔ لہرائے گا۔۔ جیا قبیلہ 1966 - -
محبت میں سارا جہاں جل گیا ہے۔۔ زمین جل گئی انسانیت 1967 - -
میرے ہمدم ۔۔ میرے ساتھی۔۔ میں تیری دم ساز ہوں ۔ انسانیت 1967 - -
امت کے غم خوار۔ ساری دنیا کے مختار انسانیت 1967 - -
ہائے ری محبت۔۔ ہائے ری ۔ انسانیت 1967 - -
بھولی ہوئی ہوں داستاں۔ گذرا ہوا خیال ہوں ۔ دوراہا 1967 - -
کوئی میرے دل میں دھیرے دھیرے آکے دوراہا 1967 - -
یہ سماں۔۔ پیارا پیارا سا۔ یہ ہوائیں درشن 1967 - -
اک نئے موڑ پر لے آئے ہيں حالات مجھے احسان 1967 - -
ہم نے تو پیار کیا ہے۔۔ ایک دلربا سے۔ اک بے وفا سے ۔ گناہ گار 1967 - -
میرے محبوب کا خط۔ آج میرے نام آيا ماں باپ 1967 - -
نی سیو ۔۔ اک کڑی نے سوہرے ٹر جانا مرزا جٹ 1967 - -
دل کو جلائے تیرا پیار۔۔ ڈر موہے لاگے پیا سنگدل 1968 - -
او سن لے او جان وفا۔ تو ہے زندگی میری سنگدل 1968 - -
اے بے کسوں کے والی۔۔ دے دے ہمیں سہارا بہن بھائی 1968 - -
کسے آواز دوں۔ تیرے سوا۔ ڈھونڈ رہا ہے تجھے پیار میرا شریک حیات 1968 - -
لائی گھٹا موتیوں کا خزانہ۔ آیا بہاروں کا موسم سہانا چاند اور چاندنی 1968 - -
چن میرے مکھنا۔۔ تے ہو گیا مشکل ساڈا بچنا چن مکھناں 1968 - -
جتھے رودے راضی رو۔ تیری جیا مینوں ہور نہ کوئی چن مکھناں 1968 - -
نی لنگ جانا۔ اسان دلاں تے پیر دھر کے ۔ سسی پنوں 1968 - -
تیری گڈتے میرا مکلا وہ۔ وے منڈیا تویاں والیا روٹی 1968 - -
چن وے سامنے آ گیا۔۔ میں دوداں توں صدقے جاں پگڑی سنبھال جٹا 1968 - -
اج پنڈ دی کڑي راہواں بھل گئی ہے پنڈ دی کڑی 1969 - -
پیار کے نغمے کس نے چھیڑے میں تو کھوگئی بہاریں پھر بھی آئیں گی 1969 - -
ایک البیلا سجن۔۔ تو نے گرفتار کیا ۔ ناز 1969 - -
مجھے آئی نہ جگ سے لاج۔ کہ گھنگھرو ٹوٹ گئے ناز 1969 - -
تو نے بار بار کیا مجھے بے قرار۔ سزآ 1969 - -
میرے جوڑے میں گیندے کاپھول رے ۔ سزآ 1969 - -
میرے پردیسی بابو۔ مجھے تم بھول نہ جانا فسان دل 1969 - -
فسانہ دل ہے مختصر سا۔ کہ آک دل میں ۔ تمہی ہو محبوب میرے 1969 - -
سنو بہارو ۔۔ آج پیا سے ہو گی ملاقات زندگی ایک سفر ہے 1970 - -
کس نے توڑا ہے دل حضور کا۔ کس نے ٹھکرایا تیرا پیار رنگیلا 1970 - -
ٹھہر بھی جاؤ صنم۔ تم کو میری قسم بازي 1970 - -
ہم ہيں دیوانے تیرے۔ عاشق پروانے تیرے آخری چٹان 1970 - -
مبارک ہوں تجھ کو نئی رنگ رلیاں آنسو بن گئے موتی 1970 - -
رم جھم برسنے لگی ہے پھورا آنسو بن گئے موتی 1970 - -
تیرا میرا پیار کیسے روکے زمانہ سوداگر 1971 - -
حال دل آج ہم سنائیں گے۔ چراغ کہاں روشنی کہاں 1971 - -
اک لڑکی کی شادی آئی۔۔ یہ امن 1971 - -
دلوں من لئی ۔۔ تیری بن گئی۔ اچاناں پیار دا 1971 - -
میں کھولاں کیہڑی کتاب نوں۔ بابل 1971 - -
ایناں پھل کلیاں دی محفل وچ مستانہ ماہی 1971 - -
عشق دیوانہ۔ اوئے عشق دیوانہ عشق دیوانہ 1971 - -
اکھاں لڑیاں دل تے وار ہویا۔ سانوں اک سوہنے نال پیار ہویا عشق دیوانہ 1971 - -
جڑھدی جوانی دیا راتاں۔ توبہ توبہ ٹھاہ 1972 - -
ماہی ادھی راتیں آوے۔ کچی نیندرے جگاوے ٹھاہ 1972 - -
ہیر یوتے مکھنو۔ بہتے سارے سوہنیو میرا بابل 1972 - -
خط پڑھ کے تیرا آدھی ملاقات ہو گئی نیا راستہ 1973 - -
ڈھولک بجا کے۔ ۔ سہیلیاں بلا کے۔ بنڑے کے گیت میں گاؤں گی مسٹر بدھو 1973 - -
جان بجھ کے تو راہ میرا ڈھکیا دکھ سجنا ں دے 1973 - -
دل لے مکر گیا ہائے۔ سجن بے ایمان نکلا ۔ شکار 1974 - -
تو ہے پھول میرے گلشن کا ۔ پھول میرے گلشن کا 1974 - -
مار گولی۔۔ سینے چہ کھالاں گی بے اولاد 1975 - -
اللہ میاں۔۔ میرے سامنے آ عورت ایک پہیلی 1976 - -
کوئی کر کے بہانا سانوں مل ماہی وے۔ راتاں آگياں واردات 1976 - -

[3]

دوگانے[ترمیم]

انھیں احمد رشدی کے ساتھ فلموں میں 100 سے زائد دوگانے، گانے کا اعزاز بھی حاصل ہے جو پاکستانی فلمی تاریخ میں کسی اور جوڑی کے حصے میں نہیں آسکا۔ 18 سالہ کیرئیر میں انھوں نے مہدی حسن،سلیم رضا،احمد رشدی،مسعود رانا،بشیر احمد،منیر حسین اور عنایت حسین بھٹی کے ساتھ درجنوں سپر ہٹ گیت گائے۔

مالا اور احمد رشدی[ترمیم]
مالا اور احمد رشدی کے گائے ہوئے دوگانے
نغمہ فلم سنہ نغمہ نگار موسیقار
چٹی کڑتی۔۔ دوپٹہ کالا۔۔ فیتیاں والا چوڑیاں 1963 - -
دیکھا جو انہيں ۔۔ چپکے سے کہاں ہائ۔ آشیانہ 1964 - -
جب رات ڈھلی۔ تم یاد آئے ۔۔ کنیز 1965 - -
بھولی ہوئی ہوں داستاں ۔۔ دوراہا 1967 - -
موسم حسین ہے لیکن تم سا کوئی نہيں ہے۔ آگ 1967 - -
اے بہارو۔ گواہ رہنا ۔۔ صاعقہ 1967 - -
تیری پائل کی جھنکار ۔۔ لوٹے دل کا قرار سنگدل 1968 - -
مجھے تلاش تھی جس کی۔ وہ ہم سفر تم ہو ۔ جہاں تم وہاں ہم 1968 - -
روٹھ گئی کیوں مجھ سے تیرے پائل کی جھنکار دل میرا دھڑکن تیری 1968 - -
پیار میں دغا کبھی نہ دینا۔۔ دیا اور طوفان 1969 - -
بہت یاد آئیں گے وہ دن ۔۔ انیلا 1969 - -
او میری محبوبہ۔ بتلا دو کیا ہوا۔ نئی لیلی نیا مجنوں 1969 - -
یہ ادا۔۔ یہ ناز۔ یہ انداز آپ کا ۔۔ روڈ ٹو سوات 1970 - -
ہونٹوں پہ تبسم۔ نظر سہمی سہمی مجرم کیوں 1970 - -
اک نجومی نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے ۔ بے وفا 1970 - -
چلے ٹھنڈی ہوا چھم چھم نجمہ 1970 - -
دو دلوں کی خوشیوں کا نام ہے ہنی مون ہنی مون 1970 - -
لاکھوں حسین ہيں مجھے تم کیوں پسند ہو ۔ خاموش نگاہیں 1971 - -
داڑ تنبہ تنبہ۔ داڑ چھلی چھلی جادو 1974 - -
وعدہ پیار کا ۔۔ سوہنے یار کا ۔ دل نشین 1975 - -
اب چھوڑ کے در تیرا۔ دیوانے کہاں جائیں نشیمن 1976 - -
مسعود رانا[ترمیم]
مالا اور مسعود رانا کے گائے ہوئے دوگانے
نغمہ فلم سنہ نغمہ نگار موسیقار
دور ویرانے میں اک شمع ہے روشن کب سے نائیلہ 1965 - -
دل میں بسایا پیار سے ہم نے۔ تم کو اپنا جان کے جاگ اٹھا انسان 1966 - -
نادان ہو۔ ناسمجھ ہو۔ معصوم ہو۔ حسین ہو نادرہ 1967 - -
میرے گیت سن کر کہيں اے حسینہ کافر 1967 - -
تجھے پیار کی قسم ہے۔ میرا پیار بن کے آجا چاند اور چاندنی 1968 - -
یہ سماں۔۔ موج کا کارواں۔ آج اے ہم سفر چاند اور چاندنی 1968 - -
او میرے شوخ صنم ۔۔ ہوا دیوانہ تیرا سنگدل 1968 - -
چھنن جھنن باجے رے۔ مدھر مدھر گائے رے بہن بھائی 1968 - -
میرے ہم سفر۔ تم بڑے سنگدل ہو ۔ نئی لیلی نیا مجنوں 1969 - -
ہار دینا نہ ہمت کہيں۔۔ ایک سا وقت رہتا نہيں ۔ پاکدامن 1969 - -
گلاب کی سی پتی ۔۔ پشور کا مخانہ۔ دیکھو میرا جان پاکدامن 1969 - -
شبنمی نظارے ہيں۔ زیر لب تبسم ہے۔ صاف کیوں نہيں ۔ لو اِن یورپ 1970 - -
ہم نے تو پیار بہت تم سے چھپانا چاہا نیند ہماری خواب تمھارے 1971 - -
آئی آئی رے دیکھو کالی گھٹا۔ کہاں ۔۔ آنسو 1971 - -
زندگی زندہ دلی کا نام ہے ۔ آنسو 1971 - -
دھیرے دھیرے ذرا پاؤں اٹھا بادل اور بجلی 1972 - -
تو پیار بن آیا۔ بہار بن آئی میں بہاروں کی منزل 1973 - -
پیار کبھی نہيں مر سکتا خواب اور زندگی 1973 - -
اندھیاروں میں تو نے پیار کے گیت سنائے میں بنی دلہن 1974 - -
میرے منے میرے لال۔ جئے جئے ہزاروں سال ایمان دار 1974 - -
تیرے سوا میں کسی اور پر نگاہ کروں۔ پروفیسر 1974 - -
دیکھا جو حسن یار طبعیت مچل گئی پیار کا موس 1975 - -
ساڈی عجب کہانی اے ۔۔ بھل کے پرانے دکھڑے میرا ماہی 1964 - -
تیری میری اینی جنی جان تے پہچان اے اک چور سی 1965 - -
کی بھروسا دم دا اے دنیا فانی لاڈو 1966 - -
اسیں پنجتن دے دیوانے آں زمیندار 1966 - -
ڈرنا سی تے نئیں سی کرنا پیار نی یار مار 1967 - -
راوی پار ۔۔۔ وسے میرا پیار راوی پار 1967 - -
دسو میں جواب کی دیآں ۔۔ جنثر مین 1969 - -
ڈردیا ڈردیا ہامی بھر لئی لچھی 1969 - -
وے اساں تینوں پیار کرنا اے عشق نہ پچھے ذات 1969 - -
او میں بندہ واں نواب دلدار 1969 - -
اج گیت خوشی گاواں لارا لپا 1970 - -
ایدھر کنڈے میں کھڑی تے مترئی ماں 1970 - -
مینوں تیرے جیا سوہنا دلدار ملیا میلے سجناں دے 1972 - -
چور چور چور ۔۔ پھڑ لو جیرا بلیڈ 1973 - -
تو تو تو وے چالاک بڑا ڈھولنا جیرا بلیڈ 1973 - -
ایس جگ وچ پیار والے کد ملدے نیں قاتل 1975 - -
شہروں باہر اجاڑ سڑک تے واردات 1976 - -
منیر حسین[ترمیم]
مالا اور منیر حسین کے گائے ہوئے دوگانے
نغمہ فلم سنہ نغمہ نگار موسیقار
زندگی تم سے ملی۔ تم سے ملا پیار ہمیں دل کے ٹکڑے 1964 - -
ہم کو دعائیں دو۔۔ تمھیں قاتل بنا دیا عید مبارک 1965 - -
تمھارے پیار میں ہمی۔ ملا ہے سارا جہاں سوال 1966 - -
ایسے نہ مل ماہیا کون اپنا کون پرایا 1972 - -
وچھوڑا برا سجنا ں دا ٹھاہ 1972 - -
دلدار، دلدارا او دلدارا۔ تیرا اک سہارا ہار گیا انسان 1975 - -
دیگر گلوکاران[ترمیم]
مالا کے دیگر گلوکاروں کے ساتھ گائے ہوئے دوگانے
نغمہ سنگت فلم سنہ نغمہ نگار موسیقار
اے جان وفا۔ دل میں تیری یاد رہے گی مہدی حسن تصویر 1966 - -
اے بے کسوں کے والی ۔ مہدی حسن بہن بھائی 1968 - -
چلو کہيں دور ۔۔ یہ سماج چھوڑ دیں مہدی حسن سماج 1974 - -
نہ آیا آج بھی تو ۔۔ کیا یہ بے رخی کم ہے سلیم رضا دیور بھابھی 1967 - -
آ پروانے آ۔ ہونٹوں پر دم تو ڑ رہے ہيں گیت پرانے نور جہاں شمع اور پروانہ 1970 - -
وفاؤں کی ہم کو سزا تو نہ دوگے نسیم بیگم پیغام 1964 - -
آجا پیاری نندیا۔ سو جا چوری چوری مجیب عالم مجبور 1966 - -
بادلوں کے تلے۔ ہم یونہی شام ڈھلے مجیب عالم شمع اور پروانہ 1970 - -
محبت جرم ہے تو جرم کا اقرار کرتے ہيں رونا لیلی تاج محل 1968 - -
پہلے کدی میں جاندا۔ جھوٹا اے تیرا پیار نی رجب علی اچاناں پیار دا 1971 - -
ہر تمنا غزل بن گئی ہے۔ تجھ سے مل کے کنول بن گئی ہے اخلاق احمد بندھن 1980 - -

تاثرات[ترمیم]

مالا بیگم نے پس پردہ گلوکاری میں بہت نام کمایا۔ ان کے گائے ہوئے مقبول طربیہ اور المیہ فلمی گیت ان کی اعلیٰ فنی صلاحیتوں کا ثبوت ہیں ۔

اٹھارہ سالہ کیرئیر میں مالا بیگم کی مترنم آواز کا جادو سر چڑھ کر بولا۔ گیت چاہے چنچل ہوتا یا پْردرد سننے والوں سے شرف قبولیت حاصل کر کے رہتا۔ انھوں نے نامور گلوکاروں کے مقابل وقت کے معروف موسیقاروں کی دھنوں کو پوری فنی مہارت سے گایا۔ فلمی موسیقی کے زرخیز دور میں مالا بیگم کو نورجہاں کے بعد دوسری پسندیدہ گلوکارہ کا درجہ حاصل رہا۔ [4]

مشہورِ گانے[ترمیم]

مالا کے 90% گانے سپر ہٹ ہیں، لیکن ان گانوں میں سے ان کے کچھ میگا ہٹ گانے یہ ہیں:

1. سپنوں میں اڑی اڑی جاؤں، (محبوب)

2، دل دیتا ہے رو رو دوہایکسی سے کوئی پیار نہ کرے، (عشق پر زور نہیں)

3، میں نے تو پریت نبھای سانوریا رے نکلا تو ہرجائی، (خاموش رہو)

4، جا ری بیدردی تو نے کہیں کا ہمیں نہ چھوڑا، (آشیانہ)

5، مجھے آرزو تھی جس کی وہ پیام آ گیا ہے، (نائلہ)

6. غم دل کو ان آنکھوں سے چھلک جانا بھی آتا ہے، (نائلہ)

7. دل کے ویرانے میں ایک شمعہ ہے روشن کب سے، (نائلہ)

8. اب ٹھنڈی آہییں بھر پگلی، جا اور محبت کر پگلی، (نائلہ)

9.ساز دل چھیرا ہے ہمنے، حکم تھا کچھ گائیے (پردہ)

10، یہ سماں پیارا پیارا، یہ ہوائیں ٹھنڈی ٹھنڈی"(درشن)

11، شمع کا شعلہ بھڑک رہا ہے، (عادل)

12، اکیلے نہ جانا ہمیں چھوڑ کر تم، (ارمان)

13. موہے آئی نہ جگ سے لاج، میں اتنے زور سے ناچی آج، کے گھنگھرو ٹوٹ گئی (ناز)

14. کسنے توڑا ہے دل حضور کا، (رنگیلا)

15، ہم ہیں دیوانے تیرے عاشق پروانے تیرے (آخری چٹان)

16. پیار کی نغمیں کس نے چھیڑے میں تو کھو گئی (بہاریں پھر بھی آیں گی)

17. میرا نام تیرا نام ساتھ ساتھ ہوگا سیاں (جیسے جانتے نہیں)

18. تونے بار بار بار کیا مجھے بیقرار (سزا)

19. میرے پردیسی بابو مجھے تم بھول نہ جانا (فسانہ دل)

20. ایک نئے موڑ پہ لے آئے ہیں حالات مجھے (احسان)

روابط[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Mala Begum’s Death Anniversary گلوکارہ مالا بیگم کی برسی"۔ پاکستان ریڈیو نیوز نیٹ ورک۔
  2. "گلوکارہ مالابیگم کی اکیسویں برسی"۔ آج نیوز پاکستان کی آواز۔
  3. "مالا کی یاد میں"۔ مظہر میگزین۔
  4. Faisal Zafar (6 Mar 2012)، The News Tribe۔
  •  ()