مندرجات کا رخ کریں

ماہر الاسد

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ماہر الاسد
ماہر الأسد
 

معلومات شخصیت
پیدائش 8 دسمبر 1967(1967-12-08)
دمشق، شام
قومیت شامی
جماعت عرب سوشلسٹ بعث پارٹی - سوریہ علاقہ   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ منال جدعان
اولاد 3
والدین حافظ الاسد، انیسہ مخلوف
والد حافظ الاسد   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ انیسہ مخلوف   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
عملی زندگی
تعليم جامعہ دمشق (انجینئرنگ)
مادر علمی جامعہ دمشق   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فوجی افسر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت سابق کمانڈر، چوتھی ڈویژن
عسکری خدمات
وفاداری سوریہ   ویکی ڈیٹا پر (P945) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عہدہ میجر جنرل   ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں شامی خانہ جنگی   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ماہر الاسد (عربی: ماهر الأسد؛ پیدائش: 8 دسمبر 1967ء) شام کے سابق صدر حافظ الاسد کے بیٹے اور بشار الاسد کے چھوٹے بھائی ہیں۔ وہ شامی فوج کی چوتھی ڈویژن کے کمانڈر کے طور پر مشہور تھے اور بشار الاسد کی حکومت کے وقت ان کا شمار ملک کے طاقتور ترین افراد میں ہوتا تھا۔ شامی خانہ جنگی کے دوران میں ماہر الاسد کو بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جبر و تشدد کی کارروائیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا تھا۔

انقلاب کے بعد اسد خاندان کا اقتدار ختم ہو گیا اور ماہر الاسد کے سیاسی کردار پر سخت سوالات اٹھائے گئے۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم

[ترمیم]

ماہر الاسد 8 دسمبر 1967ء کو دمشق میں پیدا ہوئے۔ وہ علوی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ انھوں نے جامعہ دمشق سے انجینئرنگ کی تعلیم مکمل کی اور بعد ازاں شامی فوج میں شامل ہو گئے۔[1]

فوجی کردار

[ترمیم]

ماہر الاسد شامی فوج کی چوتھی ڈویژن کے کمانڈر تھے، جو ملک کی سب سے زیادہ تربیت یافتہ اور طاقتور فوجی یونٹ سمجھی جاتی تھی۔ انھوں نے شامی خانہ جنگی کے دوران باغیوں کے خلاف سخت کارروائیوں کی قیادت کی۔ ان پر الزامات لگائے گئے کہ انھوں نے شہری علاقوں پر حملوں کی نگرانی کی اور تشدد آمیز کارروائیوں میں ملوث رہے۔[2]

انقلاب اور اس کے بعد

[ترمیم]

شامی انقلاب کے بعد اسد خاندان کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا۔ ماہر الاسد کو عوامی غضب اور بین الاقوامی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کی چوتھی ڈویژن تحلیل کر دی گئی اور وہ قید یا جلاوطنی کی حالت میں چلے گئے۔ ان کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔[3]

عوامی اور بین الاقوامی رائے

[ترمیم]

ماہر الاسد کو انقلاب سے قبل اور اس کے دوران ایک سخت گیر اور بے رحم کمانڈر کے طور پر جانا جاتا تھا۔ ان کے ناقدین انھیں شامی عوام کے خلاف جبر کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں، جبکہ ان کے حمایتی انھیں استحکام قائم رکھنے کی کوششوں کا حصہ سمجھتے تھے۔ انقلاب کے بعد ان کی شخصیت کو شامی تاریخ کے ایک متنازع کردار کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔[4]

ذاتی زندگی

[ترمیم]

ماہر الاسد نے منال جدعان سے شادی کی، جو ایک کاروباری شخصیت ہیں۔ ان کے تین بچے ہیں۔ ان کے خاندان کے دیگر افراد، بشمول بشار الاسد، انقلاب کے بعد جلاوطنی کی حالت میں ہیں۔[5]

حوالہ جات

[ترمیم]